اب تک صرف کمپیوٹرز ، لیپ ٹاپ اور موبائلز ڈیٹا ہیک ہوتے تھے لیکن اب ٹیکنالوجی سے لیس ایسی ڈیوائس تیار کی جارہی ہے جس کے ذریعے خوابوں کا پتا لگانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
ایم آئی ٹی ڈریم لیب کے ماہرین نے دعویٰ کیا ہےکہ وہ ایک ایسی ڈیوائس تیار کررہے ہیں جس سے خوابوں کا تجزیہ کیا جاسکے گا۔
خوابوں کو جاننے کے لیے لیب میں ’ڈورمیو‘ نامی ڈیوائس پر کام کیا جارہا ہے جو گلوز جیسی ہوگی اوراسے سونے سے قبل ہاتھ میں پہنا جائے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سونے کے دوران ہم ہیپناگوگیا یعنی نیند کی سیمی لوسڈ اسٹیج میں ہوتے ہیں جو نیند کی نیم خونداہ کیفیت ہوتی ہے، اس میں ہمیں خواب آنا شروع ہوجاتے ہیں جن میں سے کچھ کو ہم تصور تک نہیں کرتے ہیں تاہم اس کو جانچنے کے لیے ہی ڈورمیو ڈیوائس پر کام کیا جارہا ہے۔
ماہرین نے دعویٰ کیا کہ اس ڈیوائس میں ٹیکنالوجی سے لیس ایسے سینسر موجود ہوں گے جس میں پہلے سے ریکارڈ شدہ آڈیو موجود ہوگی جو اس حالت تک رسائی حاصل کرسکیں گے۔
لیب کے ایک ماہر ایڈم ہوروٹز کا کہنا تھا لوگ نہیں جانتے کہ ان کی زندگی کا ایک مقام وہ ہے جہاں سے وہ تبدیلی اور بہتری لاسکیں گے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ اگر خوابوں پر قابو پایا جاسکتا ہے تو نیند مختلف سوچوں کو تیز کرنے کے لیے موقع فراہم کرے گی جس سے انسان بہت فائدہ اٹھا سکتا ہے۔