Print this page

فیس بک اورانسٹاگرام صارفین ایک نئی مشکل میں پھنس گئے

کیلیفورنیا: میٹا کی ذیلی کمپنیاں انسٹاگرام اورفیس بک اپنےصارفین کی فیڈپران لوگوں کی پوسٹس میں ڈرامائی اضافہ کرنےجارہی ہیں جن کووہ فالو نہیں کرتے۔

میٹا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مارک زکربرگ کے مطابق مصنوعی ذہانت کی جانب سے تجویز کردہ کانٹینٹ کی مقدار اور لوگوں، گروپس یا اکاؤنٹس کی جانب سے آنے والے مواد ، جو درحقیقت لوگوں کی مرضی سے ظاہر نہیں ہوگا، اس کی مقدار2023ء کے آخر تک دُگنی ہوجائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ کمپنی ایک ’ڈسکوری انجن‘ بنانے جارہی تھی جس کا مقصد لوگوں دیگر قسم کا مواد دِکھانا تھا۔

مارک زکربرگ کی جانب سے یہ اعلان میٹا کے مشکل معاشی حالات کے دوران کیا۔ تاریخ میں یہ پہلی بار ایساہوا ہے کہ میٹا کی آمدنی میں کمی واقع ہوئی ہے جس کا سبب کمزور معیشت، اشتہارات پر کم خرچ کیے گئے پیسے اور ٹِک ٹاک کے مقابلے کو قرار دیا گیا۔

لیکن زکربرگ کی جانب سے یہ اعلان ایک ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب انسٹاگرام کی جانب کیے جانے والے اقدامات پر تنازع چل رہا ہے۔ گزشتہ دنوں ایک وائرل تحریک شروع کی گئی جس میں انسٹاگرام پر ٹِک ٹاک بننے کی کوشش بند کرنے پر زور دیا گیا۔

مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ فی الوقت صارفین کی فیس بک فیڈ پر تقریباً 15 فی صد مواد تجاویز کے ذریعے آتا ہے۔ جبکہ انسٹاگرام پر یہ تعداد تھوڑی زیادہ ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں