ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی)آن لائن ہراسمنٹ، ہیکنگ، اور ڈیجیٹل ڈیٹا کی چوری سے متعلق انٹرنیٹ صارفین کی مشکلات اب بڑی حد تک کم ہو جائیں گی۔ڈیجیٹل رائٹس کے لیے آواز بلند کرنے والی نگہت داد دوہزار بارہ سے ہیکرز سے بچاؤ کے طریقوں کے ساتھ ساتھ خواتین کو آن لائن ہراسمنٹ اور بلیک میلینگ سے بچنا اور نمٹنا سکھا رہی ہیں۔
نگہت داد کے مطابق اگر کسی خاتون کو کوئی آن لائن ہراساں کر رہا ہے تو ایف آئی اے کے علاوہ ہم بھی ان مسائل سے نمٹنے کا حل فراہم کر رہے ہیں، آپکی تصاویر اور پرسنل مواد باآسانی ڈیلیٹ کیا جا سکتا ہے اور ہیک کیا گیا اکاؤنٹ بھی بحال کیا جا سکتا ہے۔ نگہت داد اب قومی اسمبلی جانب سے منظور کردہ سائبر کرائم بل میں صارفین کے آن لائن تحفظ کے حق میں تبدیلی کیلئے کوشاں ہیں۔ نگہت داد کا کہنا ہے کہ بل کے تحت پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کسی بھی صارف کا مواد غیرملکی ایجنسیوں اور اداروں کے ساتھ شیئر کرسکتی ہے۔ سینیٹ سے اس بل کی منظوری کے بعد صارفین سے حق آزادی رائے چھن جائیگا۔
آئی ٹی ماہر کے مطابق پاس ورڈ انگریزی ڈکشنری کا کوئی لفظ نہیں ہونا چاہیئے اور تمام آن لائن اکاؤنٹس کے مختلف پاس ورڈرکھنے چاہئیں۔ڈیجیٹل رائٹس کیلیئے آواز بلند کرنے پرنگہت داد کو سال دو ہزار پندرہ میں ٹائم میگزین کی جانب سے’’ نیکسٹ جنریشن لیڈر‘‘ کا خطاب ملا جبکہ رواں سال اٹلانٹک کونسل کی جانب سے انہیں فریڈم ایوارڈ سے نوازا گیا۔