ایمزٹی وی (انٹرنیشنل) ترکی میں فوج کی ناکام بغاوت کے بعد 103 جرنیلوں اور ایڈمرلز کو حراست میں لے لیا گیا۔ ترکی کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ان جرنیلوں کو عدالتوں میں پیش کیا جائے گا جہاں ان کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔ زیر حراست جرنیلوں پر ترک آئین کی خلاف ورزی اور طاقت کے ذریعہ انتظامیہ کو ہٹانے کی کوشش کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔ ان جرنیلوں پر جلا وطن ترک عالم اور سیاسی لیڈر فتح اللہ گولن کی تحریک میں شامل ہونے کا بھی الزام ہے۔ واضح رہے کہ ترکی میں فوج کے ایک گروہ نے بغاوت کی جس کے بعد صدر اردگان کی اپیل پر لوگ بھرپور احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور سڑکوں پر گشت کرتے باغی ٹولے کے ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے۔ ترک عوام نے ٹینکوں اور باغی دستوں کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے انکار کردیا۔ جمہوریت کی طاقت سے باغی ٹولہ پسپا ہونے پر مجبور ہوا اور عوام نے سرکاری عمارتوں سے باغی فوجیوں کونکال باہر کردیا۔ ترکی میں حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کے دوران 265 افراد ہلاک ہوئے جس میں سازش کی منصوبہ بندی کرنے والے 104 افراد اور 161 عام شہری شامل ہیں۔ اب تک بغاوت کے الزام میں 6 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور مزید افراد کی گرفتاریوں کا امکان ہے۔ فوج میں بھی کئی اعلیٰ افسران اور 27 سو ججوں کو ان کے عہدے سے برطرف کیا جاچکا ہے۔ دوسری جانب ناکام فوجی بغاوت کے بعد 1800 اسپیشل فورسز کے جوانوں کو استنبول میں تعینات کردیا گیا ہے۔ اسپیشل فورسز کے دستے شہر میں گشت کر رہے ہیں۔ انہیں حکم دیا گیا ہے کہ کوئی بھی ہیلی کاپٹر نظر آئے تو اسے مار گرایا جائے۔
فوج کی ناکام بغاوت کے بعد 103 جرنیل اور ایڈمرلز گرفتار
- 19/07/2016
- K2_CATEGORY بین الاقوامی خبریں
- 1392 K2_VIEWS
Leave a comment