ھفتہ, 23 نومبر 2024


ترک صدر روس پہنچ گئے

ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) ترک صدر رجب طیب اردگان پہلی ناکام فوجی بغاوت کے بعد اور امریکا و یورپی یونین سے خراب تعلقات کے باوجود روس پہنچ گئے۔

تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب اردگان ناکام فوجی بغاوت کے بعد پہلے غیر ملکی دورے پر روس پہنچے ہیں۔ اس دورے سے عالمی سیاسی منظر نامے میں ہلچل مچ گئی ہے۔ سینٹ پیٹرز برگ پہنچنے پر روسی صدر ولادی میر پوٹن نے ترک صدر کا گرم جوشی سے استقبال کیا اور دونوں رہنماؤں کے درمیان طویل ملاقات ہوئی۔

بعدازاں پیوٹن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترکی پر عائد سیاحتی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا کہ انہوں نے مزید کہا کہ ’’وہ ترکی کے ساتھ معاشی تعلقات اور رابطوں کی بحالی کے لیے تیار ہیں‘‘۔ مغربی رہنماؤں کی جانب سے ترک صدر کے اس دورے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ دوسری جانب ناکام فوجی بغاوت کے بعد ترک حکومت کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں پر یورپی یونین اور امریکا کی جانب سے طیب اردگان کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ اس تنقید کے باعث طیب اردگان مغربی ممالک سے نالاں ہیں اور انہوں نے امریکا سے ترک نژاد مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کو ترکی کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور ملک میں ہونے والی فوجی بغاوت پر انہیں ذمہ دار ٹھرایا تھا۔

واضح رہے کہ ترکی کی حکومت کی جانب سے روسی طیارے کو نشانہ بنانے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ تھے اور دونوں ممالک نے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment