ھفتہ, 23 نومبر 2024


دبئی کے شیخ کے سرکاری دفاتر پر چھاپہ

ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) دبئی کے حکمراں شیخ محمد بن راشد المکتوم نے سرکاری دفاتر پر چھاپے مارے ۔ انہوں نے 9 غیر حاضر افسروں کو جبری ریٹائر کرنے اور سرکاری دفاتر کے دروازے اکھاڑنے کا حکم دے دیا ۔

دبئی کے حکمراں شیخ محمد بن راشد المکتوم بہت فعال ہیںاور عرب دنیا کے لیے روز کوئی نئی مثال قائم کررہے ہیں۔ اب بھی کچھ ایسا ہی ہوا ہےشیخ راشد نے سرکاری اداروں اور افسران کی کارکردگی جانچنے کے لیے مارے گئے چھاپوں کے بعد عوام اور سرکاری افسران کے درمیان حائل دفتروں کے دروازوں کو اکھڑوانے کا حکم دیا ہے ۔

دبئی کے حکمراں شیخ محمد بن راشد المکتوم بہت فعال ہیں،، اور عرب دنیا کے لیے روز کوئی نئی مثال قائم کررہے ہیں،،،اب بھی کچھ ایسا ہی ہوا ہے،،، شیخ راشد نے سرکاری اداروں اور افسران کی کارکردگی جانچنے کے لیے مارے گئے چھاپوں کے بعد عوام اور سرکاری افسران کے درمیان حائل دفتروں کے دروازوں کو اکھڑوانے کا حکم دیا ہے ۔

اس سے پہلے دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد نے مختلف سرکاری دفاتر میں صبح ان کے کھلتے ہی چھاپے مارے تھے، جہاں انہوں نے پروٹوکول اور میڈیا کی نفری کے بغیر ان اداروں میں کام کا جائزہ لیا اوراعلیٰ افسران کے خالی دفاتر کا سخت نوٹس لیا۔

شیخ محمد بن راشد دبئی ائیرپورٹ بھی گئے اور عملے اور مسافروں کے ساتھ گھل مل گئے۔اپنے ان چھاپوں کے بعد شیخ محمد نے دبئی میونسپلٹی کے غیر حاضر نو سینیئر حکام کو جبری ریٹائرمنٹ کے احکامات جاری کیے۔

دبئی میڈیا آفس کا کہنا ہے شیخ محمد یہ واضح پیغام دیا ہے کہ ٹائم لائن اوپر سے شروع ہوتی ہے اور ان ملازمین کے خلاف کارروائی نہیں کرنا چاہتے جن کے افسر ہی وہاں پر موجود نہ ہوں۔

اس سے پہلے دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد نے مختلف سرکاری دفاتر میں صبح ان کے کھلتے ہی چھاپے مارے تھے، جہاں انہوں نے پروٹوکول اور میڈیا کی نفری کے بغیر ان اداروں میں کام کا جائزہ لیا اوراعلیٰ افسران کے خالی دفاتر کا سخت نوٹس لیا،،شیخ محمد بن راشد دبئی ائیرپورٹ بھی گئے اور عملے اور مسافروں کے ساتھ گھل مل گئے۔

اپنے ان چھاپوں کے بعد شیخ محمد نے دبئی میونسپلٹی کے غیر حاضر نو سینیئر حکام کو جبری ریٹائرمنٹ کے احکامات جاری کیے۔ دبئی میڈیا آفس کا کہنا ہے شیخ محمد یہ واضح پیغام دیا ہے کہ ٹائم لائن اوپر سے شروع ہوتی ہے اور ان ملازمین کے خلاف کارروائی نہیں کرنا چاہتے جن کے افسر ہی وہاں پر موجود نہ ہوں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment