ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) برازیل کی سابق صدر جلما روسیف کو سینیٹ نےان کے عہدے سے برطرف کر دیا ہے.روسیف پر ملک کے بجٹ کے اعداد وشمار میں ہیرا پھیری کا الزام ہے.
تفصیلات کے مطابق برازیل کی سینیٹ کی جانب سے مواخذے کی کارروائی کی منظوری کے بعد جلما روسیف کی بائیں بازو کی ورکرز پارٹی کی 13 سالہ حکمرانی کا خاتمہ ہو رہا ہے.سینیٹ کے 61 سینیٹرز نے مواخذے کے حق میں جبکہ 20 نے مواخذے کے خلاف ووٹ ڈالے.
برازیل کے قائم مقام صدر مائیکل ٹیمر جیلما روسیف کے عہدۂ صدارت کی مدت ختم ہونے تک ملک کے صدر رہیں گے.
توقع ہے کہ برازیل کی پی ایم ڈی پی جماعت سے تعلق رکھنے والے مائیکل ٹیمر سرکاری طور پر بدھ کو صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے.
یاد رہے کہ مئی میں برازیل کی سینیٹ میں دیلماروسیف کے خلاف مواخذے کی کارروائی چلانے کے حق میں ووٹ ڈالے گئے تھے جس کے بعد انہیں معطل کر دیا گیا تھا.
جلما روسیف نے سنہ 1964 میں برازیل کی فوجی آمریت کے خلاف بایاں محاذ کی تحریک میں شمولیت اختیار کی.اس تحریک کے دوران تین سال جیل میں بھی رہیں.
واضح رہے کہ جلما روسیف سنہ 2011 میں برازیل کی پہلی خاتون صدر بنیں اور 2014 میں دوبارہ صدارتی انتخابات جیت کر صدر منتخب ہوئی تھیں.