ھفتہ, 23 نومبر 2024


مس جاپان عوامی رائے بدلنے کی خواہاں

ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) جاپان میں مقابلۂ حسن جیتنے والی انڈین نژاد ملکۂ حسن پرینکا یوشیکاوا کا کہنا ہے کہ وہ اپنی اس کامیابی کو لوگوں کے خیالات تبدیل کرنے کے لیے استعمال کریں گی۔ 22 سالہ پرینکا کو منگل کو 2016 کی مس جاپان کا خطاب دیا گیا ہے اور یہ لگاتار دوسرا سال ہے کہ کسی مخلوط النسل خاتون نے جاپان کے مقابلۂ حسن میں کامیابی حاصل کی ہے۔

گذشتہ برس جاپان کی تاریخ میں اریانا میاماتو یہ خطاب جیتنے والی پہلی مخلوط النسل خاتون بنی تھیں اور ان کی کامیابی پر ناقدین نے کہا تھا کہ یہ خطاب کسی ایسی لڑکی کو ہی ملنا چاہیے جس کے والدین جاپانی ہوں۔

خیال رہے کہ جاپان میں ہر برس صرف دو فیصد ہی مخلوط النسل بچے پیدا ہوتے ہیں جنھیں مقامی زبان میں ’ہافو‘ یعنی نصف کہا جاتا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے یوشیکاوا نے کہا کہ ’ہم جاپانی ہیں۔ ہاں میرے والد انڈین ہیں اور مجھے اس پر فخر ہے۔ مجھے اس پر بھی فخر ہے کہ مجھ میں ہندوستانیت ہے۔ لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ میں جاپانی نہیں ہوں۔‘

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment