ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) حج کا رکن اعظم وقوف عرفات آج ادا کیا جائے گا، دنیا بھر سے آئے لاکھوں عازمین طلوع آفتاب کے بعد منیٰ سے میدان عرفات کی طرف روانہ ہوئے،جو میدان عرفات میں خطبہ جج سنیں گے ۔
عازمین حج کی سہولت کے لیے مشاعر ٹرین بھی موجود ہےجبکہ خانہ کعبہ کو غسل اور غلاف کعبہ کی تبدیلی ہوئی۔
اس بار سعودی عرب کے مفتی اعظم عبدالعزیز آل سعود الشیخ علالت کے سبب اس سال حج کا خطبہ نہیں دے سکیں گے۔ان کی جگہ امام حرم کعبہ صالح بن حمید مسجد نمرہ میں حج کا خطبہ دیں گے، 35سال میں پہلا موقع ہے جب سعودی مفتی اعظم عبدالعزیز آل سعود الشیخ بار خطبہ حج نہیں دے سکیں گے۔
خطبہ حج کے بعد حجاج کرام ظہر اور عصرکی نمازیں قصر اداکریں گے ، میدان عرفات میں ہی سورج غروب ہونے تک اللہ تعالیٰ کا ذکر، دعا اور استغفار کیا جائے گا۔ سورج غروب ہونے کے بعد حاجی مزدلفہ روانہ ہوں گے جہاں وہ مغرب اور عشا کی نمازیں ادا اور نماز فجر تک وہیں قیام کریں گے ۔
10ذی الحج کو نماز فجر کے بعد سورج طلوع ہونے تک حجاج ذکر الٰہی اور دعا میں مصروف رہیں گے۔ پھرشیطان کو کنکریاںمارنے جائیں گے۔جس کے بعد قربانی کی جائے گی، مرد اپنا سر منڈوائیں گے اور خواتین تھوڑے سے بال کٹوائیں گی ۔
حجاج کرام طواف زیارت کے لیےمکہ جائیں گے۔ منیٰ واپس آکر وہاں گيارہ، بارہ ذوالحجہ کی شب قیام کریں گے۔ اورہر دن تینوںجمرات پر شیطانوں کو كکنکریاںماری جائیں گی۔