ایمز ٹی وی (انٹرنیشنل) جنوبی کوریا کے حکام نے تنبیہ کی ہے کہ شمالی کوریا ایک اور جوہری دھماکہ کرنے کے لیے کسی وقت بھی تیار ہو سکتا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ جمعے کو شمالی کوریا نے ایک کامیاب جوہری تجربہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ اس کا پانچواں جوہری تجربہ ہے۔
عالمی برادری اس وقت شمالی کوریا کے ان اقدامات کا موثر جواب دینے پر غور کر رہی ہے۔
جنوبی کوریا کی وزارتِ دفاع کے ترجمان نے بتایا کہ جوہری دھماکے کی جائے وقوع پر ایک سرنگ ابھی استعمال نہیں ہوئی ہے اور اس میں چھٹا دھماکہ کیا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ اتوار کے روز سیول سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق حکام کا کہنا تھا کہ اگر شمالی کوریا کی جانب سے جوہری حملہ کرنے کا کوئی اشارہ ملا تو ایسی صورت میں جنوبی کوریا کے پاس شمالی کوریا کو مکمل طور پر تباہ کرنے والا منصوبہ ہے۔ سرکاری خبر رساں ادارے یونہپ سے بات کرتے ہوئے عسکری ذرائع کا کہنا تھا کہ پیانگ یانگ کے چپے چپے کو مکمل طور ہر بیلسٹک میزائلوں اور بموں سے تباہ کر دیا جائے گا۔
امریکہ سمیت اقوام متحدہ، جاپان اور جنوبی کوریا شمالی کوریا کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں جس کے جواب میں پیانگ یانگ نے پابندیوں کی اس تنبیہ کو بے معنی کہا۔
شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ یہ جوہری تجربہ ’ایک جدید اور حال ہی میں تیار کیے گئے جوہری وار ہیڈ‘ کا تھا اور اس نے اب بیلسٹک راکٹوں پر جوہری ہتھیار نصب کرنے کی صلاحیت حاصل کر لی ہے۔ جنوبی کوریا کا خیال ہے کہ یہ شمالی کوریا کا اب تک کا سب سے بڑا جوہری تجربہ ہے اور جنوبی کوریا کی فوج کا کہنا ہے کہ اس حالیہ تجربے کی شدت دس کلوٹن تھی جو کہ گذشتہ تجربوں سے دوگنی ہے۔ خیال رہے کہ امریکہ نے 1945 میں ہیروشیما پر جو ایٹم بم گرایا تھا اس کی شدت 15 کلوٹن تھی۔
اس تجربے سے ان خدشات میں اضافہ ہوا ہے کہ شمالی کوریا نے جوہری میدان میں مزید کامیابیاں حاصل کی ہیں اور وہ جوہری ہتھیاروں کو عملی طور پر استعمال کرنے کی صلاحیت کے قریب پہنچ چکا ہے۔