ایمزٹی وی (انٹرنیشنل) امریکی ریاست فلوریڈا میں 20 سال سے قائم مسجد میں نماز عید کی تیاریوں کے دوران شرپسند شخص نے مسجد پر پیڑول بم کا حملہ کر کے اُسے نذر آتش کردیا امریکی ریاست فلوریڈا کے علاقے فورٹ پئیرس میں 20 سال قائم مسجد ’’اسلامک سینٹر‘‘ کو نامعلوم شخص نے آگ لگا دی۔ علاقہ مکینوں اور امام مسجد کی جانب سے فوری طور پر ریسکیو حکام کو اطلاع دی جس کے بعد عملے نے جائے وقوعہ پہنچ کر فوری کارروائی کرتے ہوئے آگ پر قابو پالیا۔ فورٹ پئیرس کی مسجد میں آگ لگنے کا واقعہ اُس وقت پیش آیا جب علاقے کے مسلمان نمازِ عید کے سلسلے میں تیاریوں میں مصروف تھے کہ نامعلوم شخص نے مسجد کے اندر پیٹرول بم پھینکا جس کے بعد وہاں آگ بھڑک اٹھی تاہم واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
مسجد کے نائب امام نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’حالیہ واقعے سے قبل بھی مسجد کے نمازیوں کو نامعلوم اشخاص کی جانب سے پریشان کیا جاتا رہا ہے جبکہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے آنے والے مسلمانوں پر پانی کی تھیلیاں پھینکی جاتی ہیں‘‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’’گاڑی روک کر نمازیوں کو تنگ کیا جاتا ہے اور فجر کی نماز کے لیے آنے والے افراد کو پارکنگ میں لے جا کر تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعات بھی معمول ہوگئے ہیں تاہم اورلنڈو کلب کے واقعے کے بعد مسجد کو متعدد بار دھمکیاں بھی موصول ہوئی ہیں۔
شرپسند عناصر مسجد کو محض عمر متین کو بنیاد بنا کر نشانہ بنانا چاہتے ہیں جبکہ مسجد کو نذر آتش کرنے کا واقعہ حکومت کے لیے بڑا چیلنج ہے‘‘۔ کاؤنٹی شیرف کے ترجمان نے مسجد انتظامیہ کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’سی سی ٹی وی فوٹیج کا بغور جائزہ لینے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ مسجد کو آگ انتظامیہ نے خود لگائی کیونکہ ویڈیو میں ایک شخص کو مسجد کی جانب بڑھتے ہوئے دیکھا گیا ہے جس کے بعد بلڈنگ سے آگ کے شعلے بلند ہونے شروع ہوگئے‘‘۔ ترجمان نے مزید کہا ہے کہ ’’شرپسند شخص جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا ہے تاہم کیس کی تحقیقات جاری ہیں اور ویڈیو کے ذریعے حملہ آور کی شناخت کر کے اُس کی جلد گرفتاری کے لیے کوشش شروع کردی گئی ہیں۔