ایمز ٹی وی (واشنگٹن )امریکہ نے افغانستان میں ڈرون حملے میں القاعدہ کے مقامی امیر اور اس کے نائب کی ہلاکت کی تصدیق کر تے ہوئے کہا ہے
دو ہفتے قبل ہونے والی کارروائی میں فاروق القحطانی، ان کے نائب بلال المتعبی اور ایک پاکستانی سمیت 15جنگجو مارے گئے تھے، القاعدہ کے دونوں رہنما ایک ہی علاقے کی دو مختلف عمارتوں میں مقیم تھے، جاسوس طیاروں نے دونوں عمارتوں کو نشانہ بنایا تھا۔
امریکی محکمہ دفاع کی طرف سے میڈیا کو جاری بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئے ہے کہ گذشتہ ماہ شمال مشرقی افغانستان میں ایک ڈرون حملے میں القاعدہ کے ایک سینیئر رہنما کو ہلاک کیا گیا تھا۔ پینٹاگون کا کہنا ہے کہ علاقے میں تنظیم کے امیر فاروق القحطانی کو دو ہفتے قبل ایک حملے میں ہلاک کیا گیا۔ یاد رہے کہ دو ہفتے قبل حکومتی ذرائع سے اس حملے کی اطلاعات تو موصول ہوئی تھیں تاہم اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی تھی کہ یہ حملہ کامیاب ہوا تھا کہ نہیں۔ اس حملے میں فاروق القحطانی کے نائب بلال المتعبی کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
پنٹاگون کے مطابق القحطانی شمالی افغانستان میں القاعدہ کے امیر تھے، دونوں کمانڈر القاعدہ کو دوبارہ منظم کرنے میں مصروف تھے۔ امریکی حکام کئی برسوں سے قحطانی کی تلاش میں تھے۔