ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) امریکا میں رہائش پذیر مسلم خواتین نے اعتراف کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد وہ اس ملک میں حجاب پہننے کے خیال سے بہت زیادہ خوفزدہ ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور اب صدارتی انتخابات کے بعد مسلم خواتین نے کہا ہے کہ وہ حجاب کو پہن کر باہر جانے کے خیال سے بھی خوفزدہ ہیں۔حالانکہ امریکی آئین کی دوسری ترمیم کے تحت کوئی ایسا قانون کسی مذہب کے خلاف نہیں بنایا جاسکتا جو مذہبی روایات کی روک تھام کرتا ہو۔
امریکی مسلم خواتین نے اپنے خوف کا اظہار ٹوئٹر کے ذریعے کیا۔ایک خاتون کے بقول ‘میری والدہ نے مجھے ٹیکسٹ بھیج کر کہا کہ پلیز اب حجاب نہ پہننا حالانکہ وہ ہمارے خاندان کی سب سے زیادہ مذہبی خاتون ہیں۔ایک اور نے کہا کہ ‘اگر آپ اپنے علاقے میں حجاب پہن کر محفوظ محسوس نہیں کرتے تو کسی دوست کے پاس جائیں، کسی دوست کو فون کریں، تنہا باہر نہ جائیں۔
ایک اور ٹوئٹر صارف نے کہا ‘میں خوفزدہ ہوں کہ آج وہ آخری دن ہے جب میں حجاب پہن کر خود کو محفوظ سمجھ رہی ہوں۔ایک مسلم نوجوان نے یہ پیغام پوسٹ کیا ‘میری ماں اور میری بہن کے درمیان یہ گفتگو ہوئی کہ اپنے تحفظ کے لیے حجاب پہنا جائے یا نہیں۔واضح رہے کہ امریکا کے نو منتخب صدر ماضی میں مسلمانوں کے بارے میں سخت بیانات دے چکے ہیں جو کہ تنازعات کا باعث بھی بنیں،2015 میں انہوں نے امریکا میں مسلمانوں کے داخلے پر مکمل پابندی کا بھی مطالبہ کیا تھا۔