ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) آئندہ چند ماہ میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن عہدہ چھوڑنے پر غورکررہے ہیں ۔ان کی موجودگی میں مغرب کے ساتھ روس کے تعلقات میں بہتری کے کوئی امکانات نہیں، اس لئے انہیں عہدہ چھوڑنے کے لئے قائل کیا جارہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پوٹن کے عہدے کے چھ سالہ مدت کے خاتمے سے ایک سال قبل ابتدائی صدارتی انتخابات پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔پوٹن ان انتخابات میں امیدوار بھی نہیں ہوں گے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ تبدیلی کچھ حالات اور کچھ جیو اسٹرٹجیک صورت حال کی وجہ سے ہونے جا رہی ہے۔ پوٹن کو قائل کیا جا رہا ہے کہ جب تک وہ صدر رہیں گے مغرب کے ساتھ تعلقات بہتر نہیں ہوں گے۔لہذا یہ تبدیلی ضروری ہے۔
برطانوی اخبار اور روسی اخبارکے مطابق64سالہ صدر ولادیمیر پوٹن کو بعض مخصوص حالات کی وجہ سے عہدے سے علیحدہ کرنے کا دعویٰٰ ایک کریملین ماہر نے کیا ہے۔روسی سیاسی تجزیہ کار ویلری سولووی ماسکو اسٹیٹ انسٹیٹیوٹ میں خارجہ امور کے پروفیسر ہیں، اور وہ کریملین کے قریب سمجھے جاتے ہیں،انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں اشارہ دیا پوٹن آئندہ برس منظر نامے سے غائب ہوں گے۔،انہیں بیماری کی وجہ سے عہدہ چھوڑنے پر مجبور کردیا جائے گا۔ویلری انہوں نے کہا کہ روسی صدر کو 2017میں شہرت سے بچنے کی ضرورت ہو سکتی ہے یا وہ منظر نامے میں شازونادر ہی ظاہر ہوں گے۔انہوں نے کہا روسی پالیسی کے نقطہ نظر سے یہ غیر حقیقی صورت حال کافی اعصاب شکن ہے۔