اتوار, 24 نومبر 2024


میانمارفوج نےایک بارپھرمسلمانوں کاقتل عام شروع کردیا، لاشوں کےڈھیرلگ گئے

ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) میانمار فوج کے ہاتھوں 30 روہنگیا مسلمان اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور فوج نے مسلمانوں کے کئی دیہاتوں کو بھی آگ لگادی۔ میانمار کی حکومت نے تسلیم کیا ہے کہ اس کی فوج نے ریاست رخائن میں ان دیہات پر گن شپ ہیلی کاپٹروں سے فائرنگ کی جہاں روہنگیا مسلم اقلیت آباد ہے۔

تفصیلات کے مطابق میانمار کی مغربی ریاست رخائن کے روہنگیا مسلمان ایک بار پھر نشانے پرہیں۔ میانمار کی فوج نے ریاست رخائن میں 30 روہنگیا مسلمانوں کو فائرنگ کر کے قتل کردیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاست رخائن میں روہنگیا مسلمانوں کے دیہاتوں میں سرچ آپریشن کیا گیا ہے۔

دوسری جانب سوشل میڈیا پر جو تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہوئی ہیں اُس میں میانمار فوج کے ہاتھوں قتل ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جب کہ سیکڑوں افراد اپنے گھروں کو چھوڑ کر دوسرے علاقوں میں محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے ہیں۔

اس سے قبل سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ فوجی قافلے پر گھات لگا کر کیے گیے ایک حملے کے بعد ہونے والے تصادم میں دو فوجی اور چھ حملہ آور ہلاک ہو گئے ہیں۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے نامہ نگار جونا فشر کا کہنا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں پر حملے کرنا فوج کا ایک مقبول کام ہے۔ نامہ نگار کا کہنا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کو برمی آبادی کی طرف سے ناپسند تصور کیا جاتا ہے جو انہیں بنگلہ دیش سے آئے ہوئے تارکین وطن سمجھتے ہیں۔جھڑپوں کا تازہ ترین سلسلہ تقریباً ایک ماہ پہلے تین پولیس چوکیوں پر حملوں کے بعد شروع ہوا تھا۔ حکومت آزاد میڈیا کو رخائن میں جانے کی اجازت نہیں دے رہی جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر ہونے والی لڑائی کے ان دعوؤں کی تصدیق کرنا مشکل ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment