ایمزٹی وی(نئی دہلی)مودی حکومت نے فوج کے اعلیٰ عہدے پر تقرری کے لئے سینیارٹی کو نظرانداز کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل بیپن راوت کو نیا آرمی چیف نامزد کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق فوج کے موجودہ سربراہ جنرل دلبیر سنگھ سوہاگ 31 دسمبر کو ریٹائرڈ ہوجائیں گے جن کی جگہ حکومت نے سینیارٹی کو نظرانداز کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل بیپن راوت کو نیا سربراہ نامزد کردیا جب کہ 31 دسمبر کو ہی ایئرچیف مارشل اروپ راہا کی جگہ ایئرمارشل برندرا سنگھ دھانوا فضائیہ کے سربراہ کی حیثیت سے اپنا چارج سنبھالیں گے۔
لیفٹیننٹ جنرل بیپن راوت سینیارٹی لسٹ پر تیسرے نمبر پر ہیں جب کہ حکومت نے قانونی اختیارات استعمال کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل بیپن راوت کو فوج کا نیا سربراہ نامزد کر دیا جو 31 دسمبر کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ سنییارٹی لسٹ میں لیفٹننٹ جنرل پراوین بخشی پہلے نمبر پر ہیں جن کا تعلق مشرقی کمانڈ سے ہے جب کہ دوسرے سینئر ترین افسر لیفٹیننٹ جنرل پی ایم ہیرز ہیں جن کا تعلق جنوبی کمانڈ کی میکانائزڈ انفینٹری سے ہے۔
نئے نامزد کردہ آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل بیپن راوت کو رواں سال ستمبر میں فوج کا وائس چیئرمین تعینات کیا گیا تھا۔ سینیارٹی لسٹ میں پہلی پوزیشن پر موجود لیفٹیننٹ جنرل بخشی نے 1977 میں فوج میں کمیشن حاصل کیا جب کہ دوسرے نمبر پر موجود لیفٹیننٹ جنرل پی ایم ہیرز نے 11 گورکھ رائفل بیٹالین میں دسمبر 1978 میں کمیشن حاصل کیا۔
دوسری جانب فوج میں سینیارٹی کو نظرانداز کرنے پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جب کہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ مودی سرکار فوج کو سیاسی بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔