اتوار, 24 نومبر 2024


الزامات کے باوجود پاکستان امن کا خواہ

 


ایمزٹی وی(روس)افغانستان کی سکیورٹی صورتحال پر سہ ملکی ورکنگ گروپ کا اجلاس آج ماسکو میں ہوگا،روس سمیت پاکستان اور چین کے نمائندے شرکت کر رہے ہیں، افغانستان کا کہنا ہے کہ ماسکو میں افغانستان کی سکیورٹی صورتحال پر ہونے والا سہ ملکی ورکنگ گروپ کا اجلاس حقیقی طور پر مددگار ثابت نہیں ہوگا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کی سکیورٹی صورتحال پر سہ ملکی ورکنگ گروپ کا اجلاس آج ماسکو میں ہوگا،روس سمیت پاکستان اور چین کے نمائندے شرکت کر رہے ہیں،افغانستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ روس، پاکستان اور چین کے درمیان ہونے والی اس ملاقات کا حقیقی طور پر کوئی فائدہ نہیں ہوگا کیونکہ اس ملاقات میں شرکت کے لیے افغانستان کے نمائندے کو مدعو ہی نہیں کیا گیا ہے۔

افغان ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان کو اس ملاقات میں شامل نہ کرنے وجہ تو واضح نہیں ہے لیکن اسے شامل نہ کرنا باعث تشویش ضرور ہے،اس سے قبل اسی سلسلے کی دو ملاقاتیں اسلام آباد اور بیجنگ میں بھی ہو چکی ہیں۔

واضح رہے کہ رواں ماہ ہی انڈیا کے شہر امرتسر میں ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغانستان کے صدر اشرف غنی نے پاکستان پر ایک بار پھر شدت پسند تنظیموں کی پشت پناہی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے افغانستان کے لیے پانچ سو ملین ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے، بہتر ہوگا کہ وہ اس رقم کا استعمال پاکستان کے اندر انتہا پسندی پر قابو پانے پر صرف کرے،دوسری جانب سرتاج عزیز نے افغان صدر کے بیان کے جواب میں کہا تھا کہ پاکستان افغانستان میں دیر پا امن کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کے لیے تیار ہے تاہم افغان حکومت کو پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات لگانے سے گریز کرنا چاہیے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment