ایمز ٹی وی) سعودی عرب کے بعد متحدہ عرب امارات نے بھی 7 مسلم ممالک پر امریکہ کے سفر کرنے پر پابندی کی حمایت کردی ہے
گذشتہ روز سعودی عرب کے وزیر تیل کی امریکی فیصلے کی حمایت میں بیان آنے کے بعد اب متحدہ عرب امارات کے وزیرخارجہ شیخ عبداللہ بن زائد النہیان نے کہاہے کہ جن مسلم ممالک پر سفری پابندی لگائی گئی ہے اس کامطلب یہ نہیں کہ تمام مسلمانوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
خلیجی ممالک میں سے یہ ٹرمپ کے حمایت میں پہلا بیان سامنے آیا ہے جس میں امارت کے وزیرخارجہ نے کہا کہ امریکہ کو اپنے فیصلے کرنے میں خودمختاری کا حق حاصل ہے۔شیخ عبداللہ نے امریکی انتظامیہ کے اس فیصلے کی مزید حمایت میں کہا کہ سفری پابندی کے فیصلہ کا ہرگز مطلب یہ نہیں کہ یہ کسی مذہب کے خلاف ہے اور اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ اکثریتی مسلم ممالک پر پابندی نہیں عائد کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ”یہ پابندی عارضی ہے اور تین ماہ کے بعد اس پر غوروخوض کیا جائے گا ۔
لہٰذا ضروری یہ ہے کہ ہم اس بات پر اب زیادہ توجہ نہ دیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جن مسلم ممالک پر یہ پابندی عائد کی گئی ہے وہاں بہت سے اندرونی مسائل ہیں اور یہ ممالک اپنے مسائل کو حل کرنے پر توجہ دیں ۔متحدہ عرب امارات کے وزیرخارجہ نے یہ تمام باتیں روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف سے ملاقات کے دوران کیں۔قبل ازیں سعودی عرب کے وزیرتیل خالد الفلیح نے ٹرمپ کے مسلم ممالک پر پابندی کے فیصلے کی حمات کی تھی اور کہا تھا کہ یہ امریکہ کا حق ہے کہ وہ جس پر چاہے پابندی لگا سکتا ہے