اتوار, 24 نومبر 2024


ہم ترکی کی پوزیشن کو صبر سے دیکھیں گے،ایران

 

ایمز ٹی وی(تہران) ترک صدر رجب طیب اردگان اور ترک وزیر خارجہ میوت چاوش اوگلو کی جانب سے ایران پر خطے میں بد امنی کا الزام عائد کیے جانے کے بعد تہران نے ترک سفیر کو طلب کرلیا۔
ایران نے ترک سفیر کو طلب کرکے اردگان اور اوگلو کے بیانات پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ۔ اس موقع پر ایرانی دفتر خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی کا کہنا تھا کہ ہم ترکی کی پوزیشن کو صبر سے دیکھیں گے لیکن ہمارے صبر کی بھی ایک حد ہے۔
واضح رہے کہ اتوار کے روز مختلف ملکوں سے آئے مندوبین سے میونخ میں گفتگو کرتے ہوئے ترک وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ ایرانی حکومت شام اور عراق کو مکمل طور پر شیعہ ریاست بنانا چاہتی ہے۔ ترکی مشرق وسطیٰ میں کسی بھی قسم کی فرقہ پرستی کے خلاف ہے اور اس نے خطے میں امن و استحکام کیلئے ایران سے بھی یہی پالیسی اختیار کرنے کا کہا ہے۔
خیال رہے کہ شام کی لڑائی میں تہران اسدی افواج کی حمایت کر رہا ہے جبکہ انقرہ حکومت مخالف باغی گروہوں کے ساتھ کھڑی ہے

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment