ھفتہ, 23 نومبر 2024


کشمیر کے حوالے سے گمراہ کرنے کی انتھک کوششیں

 

ایمز ٹی وی(سرینگر) مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے قصبے ترال میں بھارتی فورسز نے سرچ آپریشن اور مجاہدین سے مقابلے کی آڑ میں ایک گھر کو کئی گھنٹے محاصرے کے بعد بارودی مواد سے تباہ کر دیا دونوں اطراف سے فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا جس میں 2 مجاہد کمانڈروں سمیت 5 شہید ہو گئے تاہم بھارتی فوج نے رات گئے تک ایک مجاہد کے شہید اور 4 فوجیوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی۔ شہید ہونیوالے مجاہدین میں حزب المجاہدین کے کمانڈر ذاکر موسیٰ، کمانڈر سبزار بھٹ، سینئر مجاہد عاقب ذیشان اور ان کے 2 ساتھی بتائے جا رہے ہیں۔ ادھر بھارتی فوج کے گھیرائو کی اطلاع ملتے ہی سینکڑوں افراد مجاہدین کو بھارتی فوج کے نرغے سے نکالنے کیلئے جمع ہو گئے اور احتجاج شروع کر دیا اس دوران کشمیری نوجوانوں نے بھارتی فوج پر شدید پتھراو کیا اور ایک سی آر پی ایف اہلکار کی رائفل چھین لی۔
کٹھ پتلی انتظامیہ نے سخت کشیدہ صورتحال کے پیش نظر علاقے میں فوج کی مزید نفری بھجوا دی جبکہ کرفیو لگا دیا گیا۔ مجاہدین سے مقابلہ جاری تھا۔ میرواعظ عمر فاروق کی زیر قیادت حریت فورم نے ضلع پلوامہ کے علاقے رتنی پورہ میں رات کے دوران چھاپوں میں درجنوں نوجوانوں کی گرفتاری اور مکینوں کو ہراساں کئے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غیر جمہوری اور غیر اخلاقی عمل قرار دیا۔ فورم کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ان کارروائیوں کا مقصد کشمیریوں کو طاقت اور تشدد کے ذریعے مبنی برحق جدوجہد سے دستبردار کرناہے۔ ترجمان نے مرن چوک پلوامہ میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں ایک نہتے نوجوان محمد ایوب وانی کی شہادت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا خطے میں آئے روز نہتے لوگوں کے قتل کا سبب بن رہا ہے۔
علاوہ ازیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی وزیر اطلاعات و نشریات ونیکیا نائیڈو کے اس بیان کہ ”آزادی کا نعرہ لگانا غداری کے ز±مرے میں لایا جائے گا“ کو فرسٹیشن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کا بڑی جمہوریہ کا دعویٰ دن بدن ایکسپوز ہورہا ہے اور یہ ملک دنیا میں ایک سامراجی اور فاشسٹ قوت کے طور پر سامنے آرہا ہے۔ حریت کے مطابق رامجاس کالج، دلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی اور دوسرے تعلیمی اداروں میں کشمیر کی آزادی کی حق میں اٹھنے والی آوازوں میں بھارت کے لیے ایک واضح پیغام پوشیدہ ہے کہ اس ملک کے عوام اب ”حقیقتِ کشمیر“ کو سمجھنے لگے ہیں اور وہ اپنے حکمرانوں کی کشمیر پالیسی سے نہ صرف بیزار ہیں، بلکہ وہ کھل کر اس کی مخالفت بھی کرتے ہیں۔
حریت کانفرنس نے ان بھارتی شہریوں کا شکریہ ادا کیا، جو کشمیری قوم کی جدوجہدِ آزادی کی حمایت میں سامنے آتے ہیں اور یہاں کے عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے حق میں آواز اٹھاتے ہیں جبکہ بھارت کا پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا اگرچہ اس ملک کے لوگوں کو کشمیر کے حوالے سے گمراہ کرنے کی انتھک کوششیں کررہا ہے

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment