ھفتہ, 23 نومبر 2024


بابری مسجد شہادت کے پچیس سال بعد بھی انصاف سے محروم

ایمز ٹی وی(نئی دہلی) بھارت کی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی شہادت کے مقدمے کی سماعت میں تاخیر پر تشویش کا اظہارکیا ہے۔ نام نہاد سیکولر بھارت میں بابری مسجد شہادت کے پچیس سال بعد بھی انصاف سے محروم ہے، بھارتی سپریم کورٹ بالآخر جاگ گئی اور مختلف بہانوں کی وجہ سے بابری مسجد کیس کی شنوائی نہ ہونے کا نوٹس لے لیا اور سماعت میں تاخیرپرتشویش کا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے انتہا پسند ہندو جماعت بی جے پی کے سینئر رہنما اوربابری مسجد کی شہادت میں پیش پیش ایل کے ایڈوانی کا نام کیس سے خارج کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ ایل کے ایڈوانی، اوما بھارتی، مرلی منوہر جوشی کا نام تکینکی بنیادوں پرخارج نہیں کیا جاسکتا۔ خیال رہے ایودھیا میں سولہویں صدی میں تعمیرکی گئی تاریخی بابری مسجد کو جنونی انتہاپسند ہندوؤں نے انیس سوبانوے میں مسلمان دشمن ہندو رہنماؤں کی موجودگی میں شہید کردیا تھا۔ ہندو تنظیموں نے یہ دعویٰ کر رکھا ہے کہ وہ جگہ بھگوان رام کی جائے پیدائش ہے اور مغل شہنشاہ ظہیر الدین محمد بابر نے 1528ء میں مندر گرا کر اس اراضی پر بابری مسجد تعمیر کرائی تھی

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment