ایمزٹی وی(کھٹمنڈو)نیپال سے پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والے کرنل(ر)حبیب ظاہر سے متعلق اہم پیش رفت ہوئی ہے اور ان کے نیپال میں موجود نہ ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نوکری کے جھانسے میں پھنسنے والے اور نیپال کے لمبینی ایئرپورٹ سے لاپتہ ہونے والے کرنل(ر) حبیب ظاہر کی ہوٹل کی بکنگ اور ٹکٹ کی ادائیگی کرنے والے بھارتی کرداروں کے نام سامنے آگئے ہیں اور حبیب ظاہر کے نیپال میں موجود نہ ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حبیب ظاہر کیلئے کھٹمنڈوکا ٹکٹ سفل چوہدری نامی بھارتی نے خریدا،سفل چوہدری کا موبائل فون نمبر9804815702 ہے جبکہ مغوی حبیب ظاہر کیلئے ٹکٹ پریشئش ٹریول اینڈ ٹورز سے خریدا گیا۔رپورٹس کے مطابق صابو راجور نامی بھارتی خاتون نے حیات ریجنسی میں بکنگ کرائی اور وہ کھٹمنڈو کی کمپنی میں مارکیٹنگ مینجر کے روپ میں کام کرتی ہے۔
لیفٹیننٹ کرنل(ر) حبیب ظاہر 6 اپریل کو لمبینی کے بحروا ایئرپورٹ پر اترے اور بھارتی شہری ڈولی رینچل نے ایئرپورٹ پر حبیب ظاہر کا استقبال کیا،ان کو ریسیو کرنے والی گاڑی صبح ساڑھے 11 بجے پارکنگ میں موجود تھی۔
نیپال اور بھارت کے درمیان سرحد پر چیکنگ کا خاطر خواہ نظام موجود نہیں ہے ، شہری عموماً کاغذات کی جانچ کے بغیرسرحد پارکرتے ہیں،حبیب ظاہر کو ایئرپورٹ سے ٹویوٹا میک گاڑی میں بارڈر کی جانب لے جایا گیا اور وہاں سے بھارت لے جایا گیا۔
حبیب ظاہرکے سم کارڈ پرآخری سگنل لمبینی میں مایا دیوی مندر کے قریب سے موصول ہوئے اورکالی ڈاہ نامی بارڈر کراسنگ پوائنٹ مایا دیوی مندر سے محض 7 کلومیٹر دور ہے ۔یاد رہے کہ کرنل (ر)حبیب ظاہر کو نوکری کا جھانسہ دیکر نیپال سے اغواءکرلیا گیا تھا۔