ایمزٹی وی (سری نگر)بھارت کیخلاف پاکستانی کرکٹ ٹیم کی جیت پر مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ روز بھی جشن جاری رہا، مختلف پرائیویٹ اور سرکاری اسکولوں کے طلبہ نے پٹاخے چھوڑ کی پاکستان کی فتح کی خوشی منائی۔
کئی جگہوں پر بھارتی فورسز نے جشن منانے والوں کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔ عینی شاہدین کے مطابق سرینگر کے علاقوں فتخ کدل اور سیکہ ڈافر میں بھارتی فورسز نے لوگوں پر آنسو گیس کے گولے داغے اور گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی۔
حریت رہنما میرواعظ عمر فاروق نے کہا بھارت کشمیرمیں جاری جدوجہدآزادی کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ ہونے کا پروپیگنڈا کر رہا ہے اور کشمیری نوجوان بھارت کے اسی پروپیگنڈے کا جواب دے رہے ہیں۔ پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فوج کی پاکستان کی فتح کا جشن منانے والے کشمیریوں کے خلاف کاروائی آزادی اظہار کی کھلی خلاف ورزی ہے، بھارتی کرکٹرز نے بھی پاکستان کو شاندار کامیابی پر مبارکباد دی۔
بھارت کو اس کامیابی کو صرف ایک کھیل کے طور پر لینا چاہیے۔
بھارت جبر کے ذریعے کشمیریوں کی آواز دبا نہیں سکتا۔ مدھیہ پردیش میں بھارتی پولیس نے پاکستان کی فتح پر جشن منانے پر 15 بھارتی مسلمان نوجوانوں کو بغاوت کے الزام میں گرفتار کرلیا۔ ان افراد کا تعلق برہان پور ضلع سے ہے ان پر پاکستان کے حق اور بھارت کیخلاف نعرے لگانے کا الزام ہے۔ ریاست راجستھان کے ضلع بیکانیر میں بھی پانچ مسلمان نوجوانوں کو جشن منانے پر حراست میں لے لیا گیا۔ ان افراد کیخلاف کارروائی انتہا پسند ہندو تنظیم ویشوا ہندو پریشد کی شکایت پر کی گئی۔