ایمزٹی وی(نیویارک)میانمار کے روہنگیا مسلمانوں کے مسئلے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔ سوئیڈن اور برطانیہ نے میانمار کے مسئلے پر غور کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست کی۔ سفارت کاروں کے مطابق میانمار کی بگڑتی صورت حال پر گفت و شنید کے لیے کل بند کمرہ اجلاس ہوگا۔ اقوام متحدہ میں برطانوی سفیر میتھیو ریکرافٹ نے کہا کہ یہ ممکنہ طور پر خفیہ اجلاس ہوگا لیکن کسی نہ کسی شکل میں اس کا نتیجہ باہر آئے گا، سلامتی کونسل کا اجلاس اس بات کی واضح علامت ہے کہ کونسل ارکان کو میانمار سے بنگلہ دیش ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کی مسلسل بگڑتی ہوئی صورت حال پر شدید تشویش ہے۔ یاد رہے کہ سلامتی کونسل کا اس مسئلے پر 30 اگست کو بھی بند کمرہ اجلاس ہوا تھا جب کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرش نے بھی سلامتی کونسل کو خط میں روہنگیا مسئلے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ یہ معاملہ انسانی سانحہ بن سکتا ہے۔ جمعے کو بھی انسانی حقوق کی تنظیموں نے سلامتی کونسل کے سفراء کو اس حوالے سے بریفنگ دی جس میں افسوس ناک طور پر روس اور چین کے سفیر شریک نہیں ہوئے۔ میانمار حکومت کا کہنا ہے کہ اسے امید ہے کہ چین اور روس سلامتی کونسل میں اس کا دفاع کریں گے۔ واضح رہے کہ میانمار میں حکومت اور انتہا پسند بدھوں کے مظالم کے نتیجے میں ہزاروں مسلمان شہید جب کہ لاکھوں ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔