ھفتہ, 23 نومبر 2024


روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی پر اقوام متحدہ کی وارننگ جاری

 

ایمزٹی وی(میانمار)اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے میانمار کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر راکھائن میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ملٹری ایکشن بند کرے۔

 

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریس نے کہا کہ میانمار میں قیامت خیز انسانی المیہ جنم لے رہا ہے، برمی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں پر حملے ناقابل قبول ہیں لہٰذا فوجی کارروائی کو فوری طور پر روکا جائے۔

 

سیکریٹری جنرل نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ جتنا ممکن ہو امداد فراہم کریں تاکہ انسانی بحران سے نمٹا جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے بنگلادیش جانے والے مہاجرین کی تعداد ایک لاکھ 25 ہزار تھی تاہم اب یہ تعداد 3 لاکھ 80 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔ مہاجرین کی بڑی تعداد عارضی کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہے اور جو مہاجرین آرہے ہیں وہ خوراک کی کمی کا شکار ہیں۔

 

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا روہنگیا میں موجودہ صورتحال کو نسل کشی کہنا مناسب ہوگا تو انہوں نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں کی ایک تہائی آبادی ملک چھوڑ نے پر مجبور ہے ایسے میں آپ کے پاس اس صورتحال کو بیان کرنے کے لیے اس سے زیادہ بہتر لفظ کون سا ہوگا۔

 

۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment