ھفتہ, 23 نومبر 2024


بھارت کا افغانستان میں اپنی فوج بھیجنے سے انکار

 

ایمزٹی وی(نئی دہلی)بھارتی وزیر دفاع نے کہا کہ بھارت مختلف شعبوں میں افغانستان کے ساتھ طویل عرصے سے تعاون کررہا ہے تاہم یہ تعاون تعمیراتی شعبوں میں ہے اور ضرورت پڑنے پر اسے وسعت بھی دی جاسکتی ہے، البتہ ہم یہ بات واضح کرنا چاہتے ہیں کہ بھارتی فورسز کو لڑائی کے لیے افغانستان نہیں بھیجا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق بھارت میں موجود امریکی وزیردفاع جیمز میٹس نے اپنی بھارتی ہم منصب نرمالا سیتھارامن سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھارتی وزیر دفاع نرمالا سیتھارامن نے کہا کہ بھارت کسی صورت میں اپنی فوج کو افغانستان نہیں بھیجے گا البتہ افغان فورسز کی تربیت اور انفرااسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے تعاون جاری رکھے گا۔
اس موقع پر امریکی وزیردفاع جیمز میٹس نے کہا کہ امریکا افغانستان میں بھارت کے کردار کو سراہتا ہے اور افغانستان میں جمہوریت کے فروغ، امن اور استحکام کے لیے کی جانے والی بھارتی کوششوں کا خیر مقدم کرتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جانا چاہیے، بھارت اور امریکا اس مسئلے کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے مل کر کام کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔
خیال رہے کہ بھارت اور افغان حکومت کے درمیان ان دنوں خوشگوار تعلقات ہیں اور نئی دہلی افغانستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کررہا ہے۔ بھارت کی جانب سے افغانستان میں نئی عمارتیں، ڈیم، سڑکیں اور پارلیمنٹ کی عمارت بھی تعمیر کی جارہی ہے۔ گزشتہ برس بھارت نے افغان حکومت کو ایک ارب ڈالر امداد کی پیشکش بھی کی تھی۔
بھارت نے 4 ہزار افغان اہلکاروں کو تربیت بھی فراہم کی ہے اور افغان فضائیہ کو ہیلی کاپٹرز بھی فراہم کیے ہیں۔ گزشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان کے حوالے سے نئی امریکی پالیسی کا اعلان کیا تھا جس میں مزید 3 ہزار امریکی فوجیوں کو کابل بھیجنے کا تذکرہ کیا گیا تھا جو وہاں افغان فورسز کو ٹریننگ فراہم کریں گے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment