ایمز ٹی وی (اقوامَ متحدہ ) پاکستان نے عالمی برادری کو افغان جنگ کے خاتمے اور خطے میں استحکام کا حل مذاکرات کے ذریعے نکالنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی جانب سے طاقت کے استعمال سے امن قائم نہیں ہوسکتا۔ اقوامِ متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں افغان صورتحال پر جاری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغان جنگ کے خاتمے کا حل بات چیت کے ذریعے نکالا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتحادی افواج، کابل انتظامیہ اور افغان طالبان ایک دوسرے پر طاقت کا استعمال کرکے مسئلے کا حل نہیں نکال سکتے۔
افغانستان میں فوج کی موجودگی کو برقرار رکھنے کے معاملے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ 16 برس سے دنیا کی طاقت ور فورسز کی جانب سے جنگ لڑنے کے باوجود امن قائم نہیں ہوسکا۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں سیاسی اور فوجی حل کے لیے باہمی مطابقت کا فروغ ضروری ہے۔ ملیحہ لودھی نے کہا ’میرے خیال میں عالمی برادری بھی اس بات پر متفق ہے کہ افغانستان میں پائیدار امن صرف مذاکرت کے ذریعے ہی آسکتا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے افغانستان میں صدیوں سے جاری سیاسی معاملات اور تنازعات کے حل کے لیے مسلسل پیش کش کی ہے۔ اپنے خطاب میں پاکستان کی جانب سے مستقل مندوب نے افغان طالبان کو دعوت دی کہ وہ تشدد کو چھوڑ کر مذاکرات کی میز پر آئیں تاکہ امن کے لیے ایک سنجیدہ مذاکرات کیے جاسکیں۔ اس موقع پر انہوں نے افغان امن اور مصالحت کے پلان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ سیاسی حل کی جانب پہلا قدم ہوگا۔ ملیحہ لودھی نے افغانستان میں طویل مدتی تنازعات کے باعث پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی اور اور معیشت پر اس کے اثرات سے عالمی بعادری کو آگاہ کیا۔