ریاض:کرپشن کے الزام میں گرفتار سعودی عرب کے سابق فرماںروا شاہ عبداللہ کے صاحبزادے شہزادے متعب بن عبد اللہ کو ایک ڈیل کے بعد رہا کردیا گیا۔متعب بن عبد اللہ کو انسداد بدعنوانی مہم کے تحت 5 نومبر کو دیگر 10 شہزادوں کے ہمراہ گرفتار کیا گیا تھا۔ شہزادہ متعب بن عبداللہ کو ایک ارب ڈالر واپس کرنے کے سمجھوتے پر رہا کیا گیا ۔ شہزادہ متعب ان 200 اہم سیاسی و کاروباری شخصیات میں سے ایک ہیں جنہیں 4 نومبر کو نظربند کیا گیا اور حکام کی جانب سے گرفتار افراد میں سے وہ سب سے زیادہ بااثر سمجھے جانے والے شہزادے ہیں۔ اس حوالے سے سعودی ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ شہزادوں نے اپنے جرائم کا اعتراف کرتے ہوئے ناجائز دولت واپس حکومت کو سپرد کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی تھی۔ ممکنہ طور پر ان شہزادوں میں متعب بن عبد اللہ بھی شامل ہیں۔64 سالہ شہزادہ متعب سعودی عرب کی نیشنل گارڈ کے سربراہ بھی تھے جنہیں گرفتاری سے کچھ دیر قبل ہی عہدے سے ہٹا یا گیا تھا۔مغربی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ کرپشن کے الزام میں گرفتار مزید تین شخصیات نے ڈیل کرلی تاہم ان افراد کے نام ظاہر نہیں کیے گئے۔دوسری جانب سعودی حکومت نے اس حوالے سے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔