کینیڈا: کینیڈا کے رہائشی روب اسپینس نے اپنی آنکھ ضائع ہونے پر کیمرہ لگایا ہے جو 30 منٹ کی ویڈیو بناسکتا ہے۔ آنکھ میں ٹرمنیٹر کی طرح سرخ روشنی کا حلقہ بھی نظر آتا ہے لیکن وہ خود کو ٹرمنیٹر کی بجائے آئی بورگ کہتے ہیں جو سائی بورگ کی طرح کا ایک لفظ ہے۔
2008 میں ان کی دائیں آنکھ پر گولی لگی تھی جس کے بعد اسے نکالنا پڑا تھا۔ اس کے بعد مصنوعی یا پتھریلی آنکھ لگانے کی بجائے روب نے اپنی آنکھ میں کیمرہ لگانے کی خواہش ظاہر کی جس سے وہ لوگوں کے انٹرویو ریکارڈ کرتےہیں۔ واضح رہے کہ ان کی آنکھ کا کیمرہ کسی دماغی اعصاب سے نہں جڑا اور اس لیے آنکھ ضائع ہونے کے بعد یہ سسٹم انہیں دیکھنے میں کوئی مدد فراہم نہیں کرتا۔ کیمرے والی آنکھ کو آن کرکے انہیں دیکھنا ہوتا ہے اور پلک جھپکاتے ہی کیمرہ ریکارڈنگ شروع کرتا ہے جسے موبائل فون یا کمپیوٹر میں محفوظ کرنے کے ساتھ ساتھ آن لائن نشر بھی کیا جاسکتا ہے۔ جعلی آنکھ نما کیمرے کے ساتھ سرکٹ بورڈ، چارج ک قابل بیٹری اور ایک وائرلیس ٹرانسمیٹر بھی لگایا گیا ہے۔
اسپینس صاحب کے پاس اس وقت دو طرح کی مصنوعی آنکھیں ہیں ۔ ایک مصنوعی آنکھ کے پاس جیسے ہی چھوٹا مقناطیس لایا جاتا ہے اس کی سرخ لائٹ روشن ہوجاتی ہے اور وہ ٹرمنیٹر کی طرح دکھائی دیتے ہیں۔ دوسری آنکھ میں ویڈیو کیمرہ لگا ہے جو ریکارڈنگ کا کام کرتا ہے۔ وہ دونوں آنکھیں کسی زیور کی طرح بدل بدل کر استعمال کرتے ہیں ۔ اس طرح جب بھی ویڈیو بنانے کا دل کرتا ہے روب کیمرے والی آنکھ لگالیتے ہیں۔روب کو اچھا لگتا ہے جب انہیں کوئی آئی بورگ کے نام سے پکارتا ہے۔