ھفتہ, 23 نومبر 2024


بھارتی انتہاپسندحکومت نےہزارسےزائداسکولوں کومذہبی تعلیم دینےسےروک دیا

نئی دہلی: بھارت کی مودی سرکار نے مسلمان دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ہزار سے زائد مدارس کو اسکولوں میں تبدیل کردیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست آسام میں ایک ہزار 281 مدارس کو ” ماڈل انگلش اسکولز” میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ بی جے پی کی انتہا پسند حکومت کا کہنا ہے کہ سرکاری پیسے سے مذہبی تعلیم نہیں دی جاسکتی۔

آسام کے ڈائریکٹر آف ایلیمنٹری ایجوکیشن کے دفتر سے جاری حکم نامہ میں تمام سرکاری اور سرکاری امداد یافتہ مدارس پر پابندی لگا دی گئی ہے اور اور مڈل اسکول مدارس کو فوری طور پر عام اسکولوں میں تبدیل کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

آسام میں 1934 میں مدرسوں کی تعلیم کو ریاستی تعلیمی نصاب میں شامل کیا گیا تھا اور اسی سال مدرسہ بورڈ بھی تشکیل دیا گیا تھا ہم متعصب ریاستی حکومت نے 12 فروری 2021 کو ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے مدرسہ بورڈ تحلیل کردیا تھا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment