تہران: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے ہمیں آسانی سے شکار ہوجانے والی مچھلی کہا لیکن ہم نے خود کو فولاد کا تار ثابت کیا۔
عرب میڈیا کے مطابق حزب اللہ کے سربراہ کو عظیم تخریب کار قرار دینے کی ہرزہ سرائی کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نے مزید کہا کہ خطے میں طاقت کے توازن کے لیے حسن نصر اللہ کو مارنا ضروری تھا۔
وزیراعظم نیتن یاہو نے مزید کہا کہ اسرائیل کے لیے خطرہ بننے والے باب کو ہمیشہ کے لیے بند کردیا۔ ابھی صرف ایک مقصد پورا ہوا لیکن مشن ابھی باقی ہے۔ آنے والے دن مزید کچھ ایسا ہی لے کر آئیں گے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے ایک کمانڈر نے بھی دھمکی دی کہ ہم حزب اللہ کے نئے سربراہ کو بھی نشانہ بنائیں گے۔ یرغمالیوں کی رہائی اور یہودیوں کی آبادکاری تک جنگ جاری رہے گی۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے حسن نصر اللہ کو گزشتہ روز ایک فضائی حملے میں شہید کردیا۔ نصر اللہ 50 فٹ گہری ایک سرنگ میں رہائش پذیر تھے۔
جس کے بعد حزب اللہ نے نعیم قاسم کو عبوری سربراہ منتخب کرلیا جب کہ مستقل سربراہ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔