ایمز ٹی وی (انٹرنیشنل ) امریکی ریاست شکاگو کے ایک کالج کی عیسائی خاتون پروفیسر کو مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرنے کیلئے حجاب پہننا مہنگا پڑ گیا، کالج انتظامیہ نے انہیں معطل کرنے کے بعد اب نوکری سے برخاست کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شکاگو کے ویٹن کالج کی ایسوسی ایٹ عیسائی پروفیسر ڈاکٹر لارشیا ہاکنز نے کیلفورنیا واقعے کے بعد مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے کچھ عرصہ حجاب اوڑھنے کا فیصلہ کیا جبکہ سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ مسلمانوں اور عیسائیوں کا خدا ایک ہی ہے تاہم ان کے حجاب اور سوشل میڈیا کی پوسٹ کے بعد گزشتہ ماہ انہیں معطل کر دیا گیا تھا اور اب انہیں نوکری سے برخاست کردیا۔ جس کے جواب میں ڈاکٹر لارشیا نے بغیر حجاب کے ایک پریس کانفرنس کی۔ امریکی کالج کی ایسوسی ایٹ پروفیسر کی حمایت میں اب طالب علم ان کی حمایت میں سامنے آرہے ہیں، ڈاکٹر لارشیا کا کہنا ہے کہ وہ ایک ایسی خاتون ہیں، جو روحانی سفر پر روا دواں ہیں اور ان کے دل میں کالج انتظامیہ کیلئے نہ تو کوئی نفرت ہے اور نا بدگمانی۔ دوسری جانب سوشل میڈیا پر #ReinstateDocHawk کے ہیش ٹیگ نے مقبولیت حاصل کر لی ہے اور ان کے حق میں چلائی جانے والی آن لائن پٹیشن پر اب تک 54000 سے زائد دستخط کئے جاچکے ہیں.
حجاب پہننے پرعیسائی امریکی پروفیسر نوکری سے برخاست
- 09/01/2016
- K2_CATEGORY بین الاقوامی خبریں
- 1405 K2_VIEWS
Leave a comment