ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات میں تعاون کے باوجود بھارت کی روایتی گیدڑ بھپکیوں کا سسلسلہ جاری ہے جب کہ بھارتی وزیردفاع منوہرپاریکر نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ پٹھان کوٹ حملے پر تحقیقات کے لیے آنے والی پاکستانی ٹیم کو ایئربیس کے اندر جانے کی بھی اجازت نہیں دیں گے۔
دلی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بھارتی وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان نے ممبئی حملوں اور پٹھان کوٹ ایئر بیس حملے میں عملی طور پر کوئی کارروائی نہیں کی جس کی وجہ سے بھارت کا صبر جواب دے گیا ہے اور دنیا ایک سال کے اندر اس کی تحقیقات کے نتائج بھی دیکھے گی۔ منوہر پاریکر نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ پٹھان کوٹ ایئر بیس حملے کی تحقیقات کے لیے پاکستان سے آنے والی ٹیم کو ایئر بیس کے اندر داخلے کی بھی اجازت نہیں دیں گے۔
واضح رہے کہ 2 جنوری کو فوجی وردیوں میں ملبوس 6 دہشت گردوں نے پٹھان کوٹ ایئر بیس پر حملہ کیا تھا جس میں لیفٹیننٹ کرنل سمیت 11 بھارتی فوجی اہلکار ہلاک جب کہ کارروائی میں تمام حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔
پٹھان کوٹ حملے کے بعد بھارت نے الزام لگایا تھا کے اس واقعے میں کالعدم جیش محمد ملوث ہے اور اس حوالے سے چندشواہد بھی پاکستان کو فراہم کیئے گئے جس کے بعد پاکستانی حکومت نے مثبت پیش رفت کرتے ہوئے ایئربیس پر حملے کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی اور کالعدم جیش محمد کے خلاف ملک بھر میں کارروائیاں کرتے ہوئے اس کے متعدد ارکان کو حراست میں بھی لیا گیا جب کہ وزیراعظم نواز شریف نے معاملے کی تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیم کو بھی بھارت بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم بھارتی وزیر دفاع کے حالیہ بیان نے معاملے کو مزید مشکوک بنادیا ہے۔