ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) وینیزویلا کی حکومت نے ملک میں جاری توانائی کے شدید بحران سے نمٹنے کے لئے نئی حکمت عملی تیار کی ہے جس کے تحت اب دارالحکومت میں قائم کاروباری مراکز 8 کے بجائے 4 گھنٹے ہی کھلے رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق وینیزویلا ان دنوں شدید قحط کا شکار ہے، بارش نہ ہونے کی وجہ سے ملک کے درجنوں ڈیمز میں پانی کی سطح انتہائی کم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے ان ڈیمز سے منسلک بجلی گھر کام نہیں کررہے۔ موجودہ صورت حال سے نمٹنے کے لئے بجلی پیدا کرنے والی سرکاری کمپنی کورپولیک نے دن میں دو مرتبہ 2،2 گھنٹوں کے لئے لوڈ شیڈنگ کی تجویز دی ہے۔حکومت نے گھریلو صارفین سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ بجلی کے استعمال میں بچت کرنا شروع کریں جبکہ رواں برس جنوری سے گھریلو صارفین کے لیے پانی کا کوٹہ بھی مقرر کرنا شروع کر دیا گیا ہے۔ ملک میں دکانداروں کی تنظیم، دی چیمبر آف وینیزولین کمرشل سینٹرز کا کہنا ہے کہ کاروبار کو دن میں دو مرتبہ بند کرنے سے کئی شعبوں پر بہت برا اثر پڑے گا۔ اس لئے انہوں نے حکومت کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے بجائے تجویز دی ہے کہ وہ دکانوں کو دوپہر 12 بجے سے شام 7 بجے تک کھلا رکھیں گے۔ اس طرح 5 گھنٹے بجلی کی بچت ممکن ہے۔
Leave a comment