ایمزٹی وی (فارن ڈیسک) پاکستانی نژاد ایان قریشی کے والد عاصم قریشی بھی آئی ٹی کنسلٹنٹ ہیں اور وہ اپنے دیگر اہل خانہ کے ہمراہ 2009 میں پاکستان سے برطانیہ منتقل ہوئے تھے۔ ایان 3 سال کی عمر میں کمپیوٹر سے اس وقت متعارف ہوا تھا جب اس کے والد نے اسے اپنا پرانا کمپیوٹر کھیلنے کے لئے دیا تاکہ وہ عصر حاضر کی اس جدید ترین ایجاد کو سمجھ سکے۔ کمپیوٹر سے متعلق ایان کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے عاصم نے اپنے بچے کو زیادہ سے زیادہ معلومات دینی شروع کیں اور آئندہ 2 برس میں ایان مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل امتحان میں شرکت کے قابل ہوگیا۔ 5 برس کی عمر میں مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل امتحان پاس کر کے دنیا کا کم عمر ترین کمپیوٹر پروفیشنل بن گیا۔۔ مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل کے امتحان سے متعلق ایان کا کہنا ہے کہ امتحان کے دوران اسے سوالات کے مختلف جوابات میں سے ایک منتخب کرنا تھا۔ اس کے علاوہ اس سے ہاٹ اسپاٹ سوالات اور کسی مسئلے کو حل کرنے سے متعلق سوالات بھی کئے گئے تھے، تاہم یہ بہت مشکل تھا لیکن اس میں اسے بہت مزا آیا۔ ایان کی خواہش ہے کہ وہ برطانیہ میں بھی امریکا کی ’’سلیکون ویلی‘‘ کی طرز پر ٹیکنالوجی حب ’’ای ٹیکنالوجیز‘‘ قائم کرے گا۔
پاکستانی نژاد برطانوی بچے ایان قریشی نے دنیا کے کم عمر ترین کمپیوٹر پروفیشنل ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔
- 15/11/2014
- K2_CATEGORY بین الاقوامی خبریں
- 2338 K2_VIEWS
Leave a comment