ایران نے کہا ہے کہ جب تک عراق کو ہماری ضرورت ہے اس وقت تک ایران عراق سے واپس نہیں جائے گا شام اور عراق میں ہمارے عسکری مشیر ان ملکوں کی دہشت گردوں اور مسلح گروپوں سے نمٹنے میں رہ نمائی کررہی ہیں۔ دورہ یورپ کے دوران سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ ایران کسی پڑوسی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔ ہم عراقی حکومت کی مدد اور اس کے استحکام کے لیے اس کے ساتھ تعاون کررہے ہیں جب تک بغداد کو ہماری ضرورت رہے گی ہم عراق میں موجود رہیں گی۔
عراق کو اس وقت دہشت گردی کی خلاف جاری جنگ میں ہماری اور دوسرے عالمی اتحادیوں کی مدد کی اشد ضرورت ہے شام اور عراق میں ہمارے عسکری مشیر ان ملکوں کی دہشت گردوں اور مسلح گروپوں سے نمٹنے میں رہ نمائی کررہی ہیں۔
واضح رہے کہ عراق میں موجود رہنے سے متعلق ایرانی وزیرخارجہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عراق کے شہر فلوجہ میں شیعہ ملیشیا حشد الشعبی کی جانب سے داعش کے خلاف جنگ کی آڑ میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں جاری ہیں۔تازہ اطلاعات سے پتا چلا ہے کہ حشد الشعبی نے فلوجہ کے 100 سے زاید عام شہریوں جن میں عمر رسیدہ افراد اور بچے بھی شامل ہیں کو اغواء4 کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔حشد الشعبی کے عناصر نے شمالی بغداد کے الراشدیہ شہر کے البوجعاطہ قصبے کے 150 خاندان زبرستی گھروں سے نکال باہر کیے ہیں۔ جبکہ اس سے پہلے ایران کے سعودی عرب کیساتھ اختلافات چل رہے ہیں