ایمزٹی وی (انٹرنیشنل) اسرائیل نے 2010 میں غزہ کے لیے امداد لے جانے والے ترک بحری جہاز ‘ماوی مارمارا’ پر حملے پر معافی مانگنے اور زر تلافی ادا کرنے پر آمادگی ظاہر کردی۔ تفصیلات کے مطابق 2010 میں غزہ کے لیے امداد لے جانے والے ترک بحری جہاز ‘ماوی مارمارا’ پر حملے پر معافی مانگنے اور زر تلافی ادا کرنے پر ترکی اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے. اسرائیل ترکی کو 2 کروڑ ڈالر زر تلافی ادا کرے گا،اس کے ساتھ ہی دونوں ممالک اپنے سفیر بھی تعینات کرنے پر آمادہ ہوگئے ہیں جس کے بعد تقریباً 6 برس بعد ترکی اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات مکمل طور پر بحال ہوجائیں گے. ترکی کے وزیراعظم بن علی یلدرم نے پیر کے روز انقرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ معاہدے کے تحت دونوں ممالک سفیروں کا تبادلہ بھی کریں گے. یاد رہے کہ اسرائیلی کمانڈوز نے غزہ کے محصور شہریوں کے لیے امداد لے جانے والے ترک بحری جہازوں کے قافلے پر حملہ کردیا تھا جس میں دس افراد ہلاک ہوگئے تھے. ترک وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ معاہدے کے بعد ترکی حماس کے زیر کنٹرول علاقوں میں غزہ کے شہریوں تک زیادہ موثر طریقے سے امداد پہنچا سکے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاہدے کے بعد دس ہزار ٹن امدادی سامان سے لدا ہمارا پہلا بحری جہاز جمعہ کو اسرئیل کے اشدود بندرگاہ کے لیے روانہ ہوگا. معاہدے پر آج دونوں ممالک کی جانب سے دستخط کردیے جائیں گے جس کے بعد اس کی توثیق کا عمل شروع ہوجائے گا. واضح رہے کہ دونوں ممالک کئی ماہ سے معاہدے کے لیے کسی تیسرے ملک میں مذاکرات کررہے تھے.
اسرائیل اور ترکی کے تعلقات بحال کرنے کے معاہدے پر اتفاق
- 28/06/2016
- K2_CATEGORY بین الاقوامی خبریں
- 1561 K2_VIEWS
Leave a comment