اتوار, 24 نومبر 2024
مانچسٹر : برطانوی محکمہ صحت نے ڈھائی لاکھ افراد سے رضاکارانہ مددمانگ لی ، رضاکاروں سےاین ایچ ایس،ادویات روزمرہ اشیاکی ڈلیوری کی مددلی جائے گی۔
 
تفصیلات کے مطابق طانوی محکمہ صحت نےکرونا بحران سے نمٹنے کے لیے ڈھائی لاکھ صحت مند افراد سے رضا کارانہ طور پر مدد مانگ لی، ان افراد سے این ایچ ایس، ادویات کی ڈلیوری اور آئیسولیٹ ہونے والے افراد کے لیے روزمرہ استعمال کی اشیاء کی ڈلیوری کے لیے مدد لی جائے گی
 
سیکرٹری ہیلتھ ماٹ ہن کاک نے حکومت کو پلان سے آگاہ کردیا ہے ، گزشتہ ہفتے حکومت نے ریٹائرڈ نرسز اور ڈاکٹرز سے بھی مدد مانگی تھی، ریٹائرڈ افراد میں سے 12 ہزار کے قریب ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف نے اپنی خدمات فراہم کرنے کے لیے حامی بھری۔
 
 
سیکرٹری ہیلتھ نے ان افراد کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ، اگلے ہفتے سے 5500 فائنل ایئر کے پیرامیڈکس اور 18,700 فائنل ایئر کی نرسز طلباء کو ہسپتالوں میں تعینات کیا جائے گا۔
 
برطانیہ میں قومی ایمرجنسی نافذ ہونے کے بعد لوگوں کو غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے ، حکومتی احکامات کی پابندی کرنے والے کو جرمانے کرنے کے لیے پولیس کو خصوصی اختیارات بھی دیئے گئے ہیں۔
 
خیال رہے برطانیہ میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 8077 ہو گئی ہے ، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 1427 نئے کیسز سامنے آئے ، برطانیہ میں ایک روز میں رپورٹ ہونے والے کیسز میں اب تک یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔
 
وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 422 ہو گئی ہے ، این ایچ ایس 90 ہزار سے سے زائد افراد کے ٹیسٹ کر چکا ہے ، اسپتالوں میں مدد میں کے لیے فوج کو طلب کر لیا گیا ہے، تمام روٹین چیک اپ اپائنٹمنٹ کینسل کر دی گئیں اور لوگوں کو گھروں سے کام کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔
سندھ میں کورونا وائرس کا شکار پہلا مریض یحییٰ جعفری مکمل صحت یاب ہوگیا جس کے بعد اسے اسپتال سے فارغ کردیاگیا۔
 
اسپتال حکام کے مطابق مریض کا دوبارہ کیا جانے والا کورونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔
 
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کورونا وائرس کی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں سیکرٹری صحت نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے والا پہلا شخص صحت یاب ہوگیا اور اُسے آج اسپتال سے فارغ کردیا گیا۔
 
وزیراعلیٰ سندھ نے صحتیاب ہونے والے نوجوان یحییٰ جعفری اور اس کے اہلخانہ کو مبارکباد دی۔
 
محکمہ صحت سندھ کے مطابق 22 سالہ نوجوان یحییٰ جعفری کو آغا خان اسپتال کے آئسولیشن وارڈ سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔
 
یحییٰ جعفری میں 26 فروری کو کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، وہ 20 فروری کو ایران سے کراچی آیا تھا۔
 
ترجمان محکمہ صحت کے مطابق یحییٰ جعفری کے 3 بار کرونا وائرس کی تصدیق کے ٹیسٹ ہوئے مگر اس میں بیماری کی کوئی علامات سامنے نہیں آئیں جس کے بعد اسے صحت مند قرار دیا گیا۔
 
خیال رہے کہ پاکستان میں اب تک کورونا وائرس کے 6 کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ متاثرہ تمام افراد نے ایران کا سفر کیا تھا۔
 
اب تک کراچی میں 3، اسلام آباد میں 2 جبکہ گلگت بلتستان سے ایک کیس کی تصدیق ہوچکی ہے۔
مختلف ممالک میں کورونا کی صورتحال
 
دنیا بھر میں اس وقت کورونا وائرس کے ایک لاکھ 3 ہزار 737 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ 3522 افراد ہلاک اور 58546 صحتیاب ہوچکے ہیں۔
 
دنیا میں سب سے زیادہ 80 ہزار 651 کیسز صرف چین میں رپورٹ ہوئے ہیں۔
 
چین میں وائرس سے صحتیاب ہونے والے افراد کی تعداد 55 ہزار 510 ہے جبکہ 22 ہزار 71 افراد زیر علاج ہیں اور وائرس سے 3 ہزار 70 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
کورونا وائرس سے دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ جانی نقصان اٹلی میں ہوا جہاں اب تک 197 لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ 4636 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جن میں سے 532 صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ 3916 افراد زیر علاج ہیں۔
 
ہلاکتوں کے اعتبار سے تیسرا سب سے زیادہ متاثر ملک ایران ہے جہاں آج بھی 1076 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور متاثرہ افراد کی تعداد 5 ہزار 823 ہوگئی ہے اور ہلاکتوں کی تعداد 145 تک پہنچ گئی ہے۔ ایران میں 1669 افراد صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ 4009 افراد زیر علاج ہیں۔
 
 
 
 
 
کراچی : ڈی جی ہیلتھ نےتمام سرکاری اسپتالوں کےایم ایس کومراسلہ جاری کیا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ اسپتالوں میں پلاسٹک کی تھیلیوں کااستعمال نہ کیاجائے۔
 
تفصیلات کے مطابق کراچی کے اسپتالوں میں پلاسٹک بیگ کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی، پابندی وزیر اعلی سندھ کے احکامات پرلگائی گئی ، جناح اسپتال کی انتظامیہ نے آفس آرڈر جاری کر دیا ہے۔
 
دوسری جانب پلاسٹک کی تھیلیوں کیخلاف مہم سے متعلق ڈی جی ہیلتھ نےتمام سرکاری اسپتالوں کےایم ایس کومراسلہ جاری کردیا ہے ، جس میں ڈاکٹرمسعودسولنگی نے کہا ہے کہ اسپتالوں میں پلاسٹک کی تھیلیوں کااستعمال نہ کیاجائے، متبادل کے طور پر کاغذ یا کپڑے کے تھیلے استعمال کیے جائیں
 
ڈی جی ہیلتھ کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایات پرسختی سےعمل کیاجائےگا۔
 
محکمہ ماحولیات سندھ نے پلاسٹک تھیلیوں کی پابندی پر عملدرآمد کرانے کا اعلان کردیا تھا، جس کے مطابق پابندی کا اطلاق رواں سال یکم اکتوبر سے ہوگا۔
 
پیپلزپارٹی رہنما مرتضیٰ وہاب نے پلاسٹک تھیلیوں کے کارخانوں، دکانداروں سے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ بہتر مستقبل کے لیے سندھ حکومت کا ساتھ دیں، پلاسٹک تھیلیوں کا استعمال ممنوع ہے اس پر عملدرآمد کرانا چاہتے ہیں، کراچی کے 50 فیصد برساتی نالے پلاسٹک کی تھیلیوں کی وجہ سے چوک ہیں۔
 
واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے 14 اگست کے بعد اسلام آباد میں پلاسٹک بیگز پر پابندی ہے، پلاسٹک بیگز استعمال کرنے والوں پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
لاہوریوں کے لئے خوشخبری آ گئی ہے، پنجاب حکومت نے فری وائی فائی منصوبہ پھر سے بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، شہریوں نے کہا ہے کہ حکمرانوں کو عوام سے ایسی سہولتیں چھیننا ہی نہیں چاہئیں۔
 
مفت انٹرنیٹ سے فائدہ اٹھانے والے مایوس نہ ہوں، فری وائی فائی سروس دوبارہ شروع کرنے کیلئے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ( پی آئی ٹی بی )اور پی اینڈ ڈی کو ٹاسک دے دیا گیا ہے۔
 
پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق دور حکومت میں شہر کے دو سو مقامات پر انٹرنیٹ کیلئے راؤٹرز لگائے گئےتھے جو کمپنیوں کو واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث بند پڑے تھے۔ اب حکومت نے ان کی بحالی کا اعلان کیا ہے۔ حکومت کے اس اعلان کو شہریوں نے خوش آئند قرار دیا ہے۔
 
میڈیا سے گفتگو میں شہریوں کا کہنا تھا کہ یہ ایک اچھی سہولت تھی، اس سے پڑھائی اور خاص طور پر ریسرچ وغیرہ میں مدد ملتی تھی ۔ حکومت کی طرف سے فری وائی فائی اور لیپ ٹاپ دئے جانے کی وجہ سے غریب اور نادرا طلبہ اس سہولت سے بھرپور فائدہ اٹھاتے تھے۔
 
وائی فائی منصوبے کی کئی ماہ سے بندش پر لاہوریوں نے ناراضگی کا اظہار بھی کیا۔ میڈیا سے گفتگو میں بعض شہریوں نے کہا کہ ایسے سہولیاتی پروگرام کی دیکھ بھال کا مناسب نظام مرتب کیا جائےاور یہ سہولت پہلے کی طرح حکومتی نااہلی کہ وجہ سے واپس نہیں لینی چاہیئے۔
 
لاہور کے کچھ طلبہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اب یہ راؤٹرز بند پڑے ہیں کیا فائدہ؟ حکومت ان کی دیکھ بھال کا مناسب انتظام کرے اور انہیں مسلسل چلانے کے لئے اہل لوگوں کو اس کی نگرانی پر مامور کیا جائے۔
 
سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کی ہدایت پر پنجاب حکومت کی طرف سے یہ پراجیکٹ ستائیس کروڑ کی لاگت سے شروع کیا گیا تھا۔ اس منصوبےکے تحت عوام کو ائر پورٹ،، جنرل بس اسٹینڈز،، میٹرو بس اسٹیشنز اور سرکاری اسپتالوں سمیت دوسرے مقامات پر فری وائی فائی کی سہولت میسر تھی۔
 

کراچی : کراچی سمیت سندھ بھر میں چوتھے روز بھی ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال اور احتجاج جاری۔تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کے لیے کراچی سمیت سندھ بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال اور احتجاج چوتھے روز میں داخل ہوچکی ہے ۔مریضوں کو مشکلات کا سامنا۔ صوبے کے تمام ہسپتالوں کی او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹرز بند ہیں۔ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث ہسپتال میں داخل مریضوں اور آنے والے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، علاج ومعالجے کی سہولیات میسر نہ ہونے کے سب مریض نجی ہسپتالوں میں جانے پرمجبور ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ دوسرے صوبوں کے برابر تنخواہ اور مراعات ملنے تک او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹرز بند رہیں گے۔وائے ڈی اے کے صدر ڈاکٹرعمرسلطان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کرائی لیکن کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا لہذا جب تک نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوگا بائیکاٹ جاری رہے گا

 

سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹرز نے ہڑتال کرتے ہوئے 3 روز کیلئے او پی ڈیز بند کردیں۔

ڈاکٹرز کی تنظیموں نے مطالبات کی منظوری کے لیے جناح اسپتال، سول، لیاری جنرل سمیت تمام ڈسٹرکٹ اسپتالوں میں او پی ڈیز کو مکمل طور پر بند کردیا جس کے نتیجے میں مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مریضوں نے کہا کہ اسپتالوں میں بے یارو مددگار پڑے ہیں اور کوئی پرسان حال نہیں۔

ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی نے کہا کہ تنخواہوں، الاؤنسز اور ہیلتھ انشورنس میں اضافہ کے لیے احتجاج کیا جارہا ہے، سندھ کے ڈاکٹرز کو بھی پنجاب کے ڈاکٹرز کے مساوی تنخواہ اور الاؤنسز فراہم کئے جائیں، مطالبات کی منظوری کےلیے حکومت کو ایک ہفتے کا وقت دیا تھا لیکن سندھ حکومت نے کوئی رابطہ تک نہیں کیا، اگر تین دن میں مطالبات منظور نہیں ہوئے تو ایمرجنسی اور وارڈز میں بھی ہڑتال کرین

 

 

بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے بنائے سندا میں اتش فشاں پھٹنے کے بعد زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوئے اور زیر اب لینڈ سلائیڈنگ سے سمندر میں تباہ کن سونامی رونما ہوئی جس سے پیدا ہونے والی دیو قامت اور خوفناک لہروں نے ساحلی علاقوں میں تباہی مچا دی۔ ونامی نے اپنے سامنے نے والی ہر چیز کو تہس نہس کر کے رکھ دیا جس کے نتیجے میں 168 افراد ہلاک اور 700 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ تاحال 100 سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔ امدادی کاموں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ انڈونیشن حکام کے مطابق سونامی کے باعث شہر کی کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں جس کے باعث ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔ سڑکوں اور گلیوں میں لاشیں بکھری پڑی ہیں، اسپتال زخمیوں سے بھرگئے ہیں جب کہ متاثرین کو خوراک، ادویات اور پینے کے پانی کی کمی کا سامنا ہے۔ رواں برس 28 ستمبر کو انڈونیشیا کے جزیرے سولا ویسی میں 7.5 شدت کے زلزلے کے جھٹکوں اور آفر شاکس کے بعد سونامی کی 10 فٹ بلند لہروں نے پالو شہر میں بڑے پیمانے پرتباہی مچائی تھی جس کے نتیجے میں 2 ہزار کے قریب افراد لقمہ اجل بن گئے تھے جب کہ 5 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔واضح رہے کہ انڈونیشیا میں 26 دسمبر2004 میں بھی تاریخ کا ہلاکت خیزسونامی آیا تھا جس میں ایک لاکھ سے زائد افراد اپنی جانوں سے گئے تھے اس کے باوجود انڈونیشیا نے احتیاطی تدابیراورہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے جس کا خمیازہ اس بار سونامی میں بھگتنا پڑا۔

 

 

.
ایمز ٹی وی(لاہور) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ عام آدمی کا صحت کی معیاری سہولتوں پر پورا حق ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدارسے وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے ملاقات کی جس میں صحت عامہ کی معیاری سہولتوں کی فراہمی کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ عام آدمی کا صحت کی معیاری سہولتوں پر پورا حق ہے، معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کے لیے اصلاحات کریں گے۔
سردار عثمان بزادر کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں اسپتالوں کی حالت زارکوبدلیں گے، معیاری سہولتوں کے لیے متعلقہ حکام کومتحرک اندازمیں کام کرنا ہو گا۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی تحریک انصاف کی حکومت کا مشن ہے، تبدیلی کا آغاز ہوچکا ہے، جلد شعبہ صحت میں انقلابی تبدیلی نظرآئے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکا کہنا تھا کہ عمران خان کے نئے پاکستان کے خواب کو حقیقت میں بدلنا ہے، گڈ گورننس کو فروغ دیں گے، کرپشن برداشت نہیں کروں گا۔
 

 

 

ایمزٹی وی (صحت)تھرپارکر میں چکن گونیانے مزید2دیہات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا،متاثرہ افراد کی تعداد 300 سے زائد ہو گئی، ذرائع محکمہ صحت کے مطابق گاؤں بھیما سراوررام سنگھانی کے متعدد افراد چکن گونیا میں مبتلاہو چکے ہیں جس سے تحصیل ہسپتال چھاچھرو کے وارڈزمیں جگہ کم پڑگئی ہے اورایک بیڈ پر2سے3مریض زیر علاج ہیں۔
تفصیلات کے مطابق تھرپارکر میں بھوک مفلسی سے ہلاکت کے بعد چکن گونیا نے سر اٹھا لیاگیا جس سے متعدد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں ۔چکن گونیا نے مزید دیہات کو بھی اپنے لپیٹ میں لے لیا ہے جس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہو چکا ہے اور ہسپتالوں میں بیڈز کم پڑ گئے ہیں اور ایک بیڈ پر 2 سے 3 مریض زیر علاج ہیں،ادھر ڈی ایچ او ڈاکٹرشفیق میمن نے کہا ہے چکن گونیا سے متاثرہ دیہات میں سپرے کرایاجارہاہے۔

 

 


ایمزٹی وی (میرپورخاص)محمد میڈیکل کالج میرپورخاص میں کانووکیشن 2017 کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت کا کہنا تھا کہ قوموں کے عروج میں تعلیم نے ہمیشہ بنیادی کردار اد کیا ہے،ڈاکٹری مسیحائی پیشہ ہے ،جو دنیا وآخرت سنواارنے کا اہم ذریعہ ہے۔

انہوں نے کہاڈاکٹروں کو دکھی انسانیت کی خدمت عبادت سمجھ کر کرنی چاہئے اس طرح وہ دنیا اور آخر ت میں سرخرو ہوسکتے ہیں بلکہ قلبی اطمینان اور سکون بھی میسر ہوتا ہے
انہوں مزید نے کہا محمد میڈیکل کالج سندھ کے پسماندہ علاقے میں جدید میڈیکل تعلیم کے فروغ میں بڑا مثبت اور اہم کردار ادا کر رہا ہے جس کے لیے اس کی انتظامیہ مبارکباد کی مستحق ہے جبکہ منیجنگ ٹرسٹی پروفیسر ڈاکٹر سید رضی محمد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس کالج سے تعلیم حاصل کرنے ولے طلبہ وطالبات نہ صرف ملک بھربلکہ بیرون ممالک میں بھی خدمات انجام دے رہے ہیں اور یہاں سے تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کا معیار کسی بھی دنیا کے بڑے تعلیمی ادارے سے کم نہیں ہے

کانووکیشن سے پرنسپل پروفیسر غلام علی میمن ،وائس پرنسپل پروفیسر شمس العارفین خان نے بھی خطاب کیا جبکہ پروفیسر آمنہ میمن نے تعلیم مکمل کرنے والے ڈاکٹروں سے حلف لیا ، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت اور پروفیسر سید رضی محمد نے ڈاکٹروں میں میڈل اور ڈگری تقسیم کیں ۔

 

Page 1 of 4