کراچی : کراچی سمیت سندھ بھر میں چوتھے روز بھی ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال اور احتجاج جاری۔تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کے لیے کراچی سمیت سندھ بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال اور احتجاج چوتھے روز میں داخل ہوچکی ہے ۔مریضوں کو مشکلات کا سامنا۔ صوبے کے تمام ہسپتالوں کی او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹرز بند ہیں۔ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث ہسپتال میں داخل مریضوں اور آنے والے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، علاج ومعالجے کی سہولیات میسر نہ ہونے کے سب مریض نجی ہسپتالوں میں جانے پرمجبور ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ دوسرے صوبوں کے برابر تنخواہ اور مراعات ملنے تک او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹرز بند رہیں گے۔وائے ڈی اے کے صدر ڈاکٹرعمرسلطان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کرائی لیکن کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا لہذا جب تک نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوگا بائیکاٹ جاری رہے گا
سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹرز نے ہڑتال کرتے ہوئے 3 روز کیلئے او پی ڈیز بند کردیں۔
ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی نے کہا کہ تنخواہوں، الاؤنسز اور ہیلتھ انشورنس میں اضافہ کے لیے احتجاج کیا جارہا ہے، سندھ کے ڈاکٹرز کو بھی پنجاب کے ڈاکٹرز کے مساوی تنخواہ اور الاؤنسز فراہم کئے جائیں، مطالبات کی منظوری کےلیے حکومت کو ایک ہفتے کا وقت دیا تھا لیکن سندھ حکومت نے کوئی رابطہ تک نہیں کیا، اگر تین دن میں مطالبات منظور نہیں ہوئے تو ایمرجنسی اور وارڈز میں بھی ہڑتال کرین
بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے بنائے سندا میں اتش فشاں پھٹنے کے بعد زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوئے اور زیر اب لینڈ سلائیڈنگ سے سمندر میں تباہ کن سونامی رونما ہوئی جس سے پیدا ہونے والی دیو قامت اور خوفناک لہروں نے ساحلی علاقوں میں تباہی مچا دی۔ ونامی نے اپنے سامنے نے والی ہر چیز کو تہس نہس کر کے رکھ دیا جس کے نتیجے میں 168 افراد ہلاک اور 700 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ تاحال 100 سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔ امدادی کاموں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ انڈونیشن حکام کے مطابق سونامی کے باعث شہر کی کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں جس کے باعث ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔ سڑکوں اور گلیوں میں لاشیں بکھری پڑی ہیں، اسپتال زخمیوں سے بھرگئے ہیں جب کہ متاثرین کو خوراک، ادویات اور پینے کے پانی کی کمی کا سامنا ہے۔ رواں برس 28 ستمبر کو انڈونیشیا کے جزیرے سولا ویسی میں 7.5 شدت کے زلزلے کے جھٹکوں اور آفر شاکس کے بعد سونامی کی 10 فٹ بلند لہروں نے پالو شہر میں بڑے پیمانے پرتباہی مچائی تھی جس کے نتیجے میں 2 ہزار کے قریب افراد لقمہ اجل بن گئے تھے جب کہ 5 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔واضح رہے کہ انڈونیشیا میں 26 دسمبر2004 میں بھی تاریخ کا ہلاکت خیزسونامی آیا تھا جس میں ایک لاکھ سے زائد افراد اپنی جانوں سے گئے تھے اس کے باوجود انڈونیشیا نے احتیاطی تدابیراورہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے جس کا خمیازہ اس بار سونامی میں بھگتنا پڑا۔
ایمزٹی وی (میرپورخاص)محمد میڈیکل کالج میرپورخاص میں کانووکیشن 2017 کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت کا کہنا تھا کہ قوموں کے عروج میں تعلیم نے ہمیشہ بنیادی کردار اد کیا ہے،ڈاکٹری مسیحائی پیشہ ہے ،جو دنیا وآخرت سنواارنے کا اہم ذریعہ ہے۔
انہوں نے کہاڈاکٹروں کو دکھی انسانیت کی خدمت عبادت سمجھ کر کرنی چاہئے اس طرح وہ دنیا اور آخر ت میں سرخرو ہوسکتے ہیں بلکہ قلبی اطمینان اور سکون بھی میسر ہوتا ہے
انہوں مزید نے کہا محمد میڈیکل کالج سندھ کے پسماندہ علاقے میں جدید میڈیکل تعلیم کے فروغ میں بڑا مثبت اور اہم کردار ادا کر رہا ہے جس کے لیے اس کی انتظامیہ مبارکباد کی مستحق ہے جبکہ منیجنگ ٹرسٹی پروفیسر ڈاکٹر سید رضی محمد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس کالج سے تعلیم حاصل کرنے ولے طلبہ وطالبات نہ صرف ملک بھربلکہ بیرون ممالک میں بھی خدمات انجام دے رہے ہیں اور یہاں سے تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کا معیار کسی بھی دنیا کے بڑے تعلیمی ادارے سے کم نہیں ہے
کانووکیشن سے پرنسپل پروفیسر غلام علی میمن ،وائس پرنسپل پروفیسر شمس العارفین خان نے بھی خطاب کیا جبکہ پروفیسر آمنہ میمن نے تعلیم مکمل کرنے والے ڈاکٹروں سے حلف لیا ، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت اور پروفیسر سید رضی محمد نے ڈاکٹروں میں میڈل اور ڈگری تقسیم کیں ۔