ھفتہ, 30 نومبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاکستان تحریک انصاف کا قومی اسمبلی میں کیا جانے والا احتجاج رنگ لے آیا اور حکومت نے پی ٹی آئی ارکان کو اسمبلی میں پہلے بات کرنے کی دعوت دے دی۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت 2 گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا جس کے شروع میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے تھوڑی دیر بات کی جس کے بعد وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے بات کی اور پی ٹی آئی ارکان کو پہلے بات کرنے کی دعوت دی۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر ہمارے لیے قابل احترام ہیں، اسحاق ڈار سے مختلف لوگوں کی ملاقاتیں ہوئی ہیں جس کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اگر اپوزیشن کل بھی ٹھیک طریقے سے ہمارے ساتھ بات کرتی تو انہیں بولنے کا پوا موقع دے دیا جاتا۔ آج بھی ہم چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے ساتھی پہلے بات کرلیں۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے اراکین ایوان میں صرف جھگڑا کرنے اور تنخواہیں لینے آتے ہیں۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف والے پارلیمنٹ میں جھگڑا کرنے یا صرف تنخواہوں کے لئے آتے ہیں، یہ جمہوری اصول نہیں کہ ایوان میں ایک ممبر تو بولے اور دوسرے کو اپنا مؤقف پیش نہ کرنے دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک استحقاق پر اسپیکر کی رولنگ بالکل ٹھیک تھی، تمام اراکینِ پارلیمنٹ کو چاہیئے کہ ایوان کے تقدس اور اصول کا خیال رکھیں۔

خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس پر ہمارا مؤقف وہی ہے جو کل تھا، ہماری کوشش ہے کہ مسئلہ افہام و تفہیم سے حل ہو جب کہ ہم پاناما ایشو پر بات کرنے کے لئے ہر وقت تیار ہیں

وزیرریلوے نے کہا کہ 2017 میں انتخابات کی باتیں کرنا بلی کے خواب میں چھیچھڑوں کے مترادف ہے، انتخابات اپنے وقت پر ہوں گے اور 2018 میں عوام ہی اپنی قیادت کا فیصلہ کریں گے۔a

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی کا کہنا ہے کہ آنے والے وقت میں بہتری کی امید نظرنہیں آتی کیونکہ اداروں میں بدعنوانی اوراقربا پروری کا بازار گرم ہے۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس کا انعقاد ہوا ، جس میں عدالت عظمیٰ کے تمام فاضل جج صاحبان اور اٹارنی جنرل آف پاکستان کے علاوہ پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدور نے شرکت کی۔

ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان انورظہیرجمالی کا کہنا تھا کہ اسلام انسانیت کا علمبردار، محبت اورامن کا مذہب ہے، بدقسمتی سے اسلام کو مختلف وجوہات کی بناپر پوری دنیا میں بدنام کیا گیا، قانون کی حکمرانی کے لیے اداروں میں ہم آہنگی اورمضبوطی ضروری ہے، ملک میں ہرطرف افراتفری، بدانتظامی اورناانصافی کا دوردورہ ہے، آنے والے وقت میں بہتری کی امید نظر نہیں آتی کیونکہ اداروں میں بدعنوانی اوراقرباپروری کا بازار گرم ہے۔

چیف جسٹس انورظہیرجمالی کا کہنا تھا کہ میں نے ناانصافی، اقرباپروری اور بدعنوانی کے تدارک میں کردارادا کرنے کی کوشش کی ، اب وقت بتائے گا میں اپنی کوششوں میں کتنا کامیاب ہوا، بدانتظامی اورافراتفری سے عوام کو ناقابل تلافی نقصان کا سامنا ہے، بے حسی اور ناامیدی کا احساس تباہی کا سبب بن سکتا ہے، ہمیں اپنی توانائیاں ملک کی بہتری کے لیے صرف کرنی چاہیے، حقوق کی بات کرنے والے اپنی ذمہ داریوں سے غافل ہیں جب کہ اکثر سرکاری ادارے اپنے فرائض کی ادائیگی میں ناکام نظر آتے ہیں۔ بطور چیف جسٹس ہر شخص کی جانب سے تعاون پر ان کا شکرگزارہوں، اللہ اس آئینی ادارے کو دوام اوراستحکام بخشے۔

دوسری جانب نامزد جسٹس انور ظہیر جمالی کی ریٹائرمنٹ کے بعد چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالنے والے جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی صوفی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں، چیف جسٹس کے والد حضرت بابافرید گنج شکر کے مرید تھے، چیف جسٹس انورظہیرجمالی کی خدمات بے مثال ہیں، ان کا منصب امتحانوں اور آزمائشوں سے بھرا پڑا ہے۔ عدلیہ شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کی ذمہ دارہے، آزاد عدلیہ جمہوریت کا اہم جزو ہے، عدلیہ کو غیر جانبدار اور دباؤ سے آزاد ہوکرکام کرنا چاہیے، اللہ کے فضل سے پاکستان کی عدلیہ آزاد ہے اورعدلیہ آئندہ بھی اپنی آزادی کو برقراررکھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بددیانتی، بے ایمانی سے ہی بدعنوانی پروان چڑھتی ہے جب کہ حکومت اورانتظامیہ کی اختیارات کے استعمال میں کوتا ہی کرپشن ہے۔

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ نے سانحہ کوئٹہ پر انکوائری رپورٹ جاری کر دی ہے ، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی انکوائری رپورٹ میں 18سفارشات کی گئیں ہیں
۔
تفصیلات کے مطابق رپورٹ میں کہاگیاہے کہ کالعدم تنظیموں پر جلسے جلوس کرنے پر انسداد دہشتگرد ایکٹ کے تحت کارروائی ،دہشتگردی کا شکار افراد کے لواحقین کو فوری معاوضہ دینے ،دہشتگردوں اور انکی تنظیموں کے بیانات، موقف نشرکرنیوالوں کیخلاف کارروائی ،انسداد دہشتگردی ایکٹ کے فوری نفاذ کی سفارش کی گئی ہے ۔

سانحہ کوئٹہ کی 119 صفحات پر مشتمل رپورٹ 54 روز میں مکمل کی گئی۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیاہے کہ وفاقی وزیرداخلہ،صوبائی وزیراعلیٰ اور وزیر داخلہ نے غلط بیانی کی۔واضح رہے کہ کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم 69 افراد ہلاک ہوئے تھے ۔

 

 


ایمزٹی وی(روس)روس کے صدر ولاد میر پیوٹن نے ایک بار پھر دنیا کی بااثر ترین شخصیت کا اعزاز اپنے نام کر لیا ہے۔
امریکی جریدے فوربز نے 2016 میں دنیا کی بااثر ترین شخصیات کی فہرست جاری کی ہے جس میں دنیا کی 10 بااثر ترین شخصیات کے نام بتائے گئے ہیں اور اس فہرست میں روسی صدر ولاد میر پیوٹن نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

امریکی جریدے کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات کے دوران روسی ہیکرز کی وجہ سے خبروں میں رہنے والے روسی صدر ولاد میر پیوٹن فہرست میں سب سے آگے ہیں جب کہ بااثر شخصیات کی فہرست میں نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دوسرا نمبر ہے۔

جرمن چانسلر انجیلا مرکل دنیا کی تیسری بااثر ترین شخصیت ہیں جب کہ چین کے صدر شی جن پنگ چوتھے اور پوپ فرانسس پانچویں نمبر پر ہیں۔ مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس ساتویں، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نویں اور فیس بک کے بانی مارک زکر برگ 10ویں نمبر پر ہیں۔

برطانوی وزیراعظم تھریسامے بااثرترین افراد کی فہرست میں 13ویں نمبر پر ہیں جب کہ سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اس فہرست میں 16ویں اور ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای 18ویں نمبر پر ہیں۔ موجودہ امریکی صدر براک اوباما اس فہرست میں 48 ویں نمبر پر آ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ روسی صدر ولاد میر مسلسل چار سال سے دنیا کی با اثر ترین شخصیت قرار دیئے جا رہے ہیں۔

 


ایمزٹی وی(ماسکو) سابق سوویت یونین کے صدر میخائل گورباچوف نے کہا ہے کہ سابق سوویت یونین کی سرحدوں کے اندر نئے سوویت یونین کا قیام خارج از امکان نہیں۔ سوویت یونین کے انہدام میں اپنے حصے کی ذمے داری تسلیم کرتا ہوں لیکن میں نے آخری لمحے تک یونین کو بچانے کی کوشش کی۔

دو روز قبل سوویت یونین کے انہدام کے 25 سال مکمل ہونے پر روس کے سرکاری خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے گورباچوف نے کہا کہ سوویت یونین کو تو بحال نہیں کیا جاسکتا لیکن سابق سوویت ارکان پر مشتمل نیو سوویت یونین کا قیام خارج از امکان نہیں۔

گوربا چوف نے کہا کہ میرے خیال میں مغرب کے دوغلے پن نے سابق سوویت ارکان پر مشتمل نیو سوویت یونین کے قیام کا راستہ ہموار کر دیا ہے اور نیو سوویت یونین کا قیام ممکن ہے۔

 


ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی) بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری نے بی کام پارٹ ون پروائیویٹ و ریگولر کے امتحانات کی تاریخ کا اعلان کردیا۔ اعلامیہ کے مطابق بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری کے تحت ہونے والے بی کام پارٹ ون کے امتحانات 23دسمبر 2016 سے شروع ہونگے ۔
تفصیلات کے مطابق ریگولر طلباءکے امتحانا ت صبح 10بجے تا دوپہر 1:00 بجے تک جبکہ پرائیوٹ طلباءکے امتحانات دوپہر2:30 بجے تا شام 5:30 بجے تک ہونگے۔
ریگولر و پرائیوٹ طلبا کا امتحانی مرکز بے نظیر بھٹو یونیورسٹی لیاری کا مین کیمپس ہوگا۔ طلباءکو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے ایڈمٹ کارڈ اور تبدیل شدہ ٹائم ٹیبل اپنے متعلقہ کالج سے حاصل کرسکتے ہیں۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)حکومت نے نارمل شناختی کارڈ بند کر کے نئے شناختی کارڈ بنانے کافیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آئندہ برس یکم جنوری سے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے سم والے شناختی کارڈز یعنی سمارٹ کارڈز کے اجرا کا اعلان کیا ہے جس کے تحت نارمل شناختی کارڈ یا لغو عام میں بغیر سم والے شناختی کارڈز کو بند کر دیا جائے گا۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق نادرا 31 دسمبر کے بعد سے سم والے اسمارٹ شناختی کارڈز کا اجرا کرے گا۔ جبکہ نادرا کے ایگزیکٹو سینٹرز نے 31 دسمبر سے قبل ہی بغیر سم والے شناختی کارڈز بند کر دئے گئے۔

دوسری جانب وزیر داخلہ کے احکامات کے برعکس شہریوں کو 400 روپے کی بجائے 800 روپے میں شناختی کارڈ کا اجرا کیا گیا۔پارلیمنٹ ہائوس میں اراکین ، ملازمین اور میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد کیلئے نادرا کے ایگزیکٹو سینٹر پر نارمل فیس کے ساتھ بغیر سم والے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈز نہیں بنائے جاتے۔رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایگزیکٹو سینٹرکے عملے کا کہنا ہے کہ مذکورہ سینٹر پر سم والے شناختی کارڈز 400 روپے کی نارمل فیس کے عوض بنائے جاتے تھے۔ عملے نے بتایا کہ گزشتہ روز تک سینیٹر میں سم والے کارڈز بنائے جاتے تھے لیکن اب ان کا اجراءبھی بند کردیا گیا ہے۔ عملے کا کہنا تھا کہ چونکہ یہ ایک ایگزیکٹو سینٹر ہے اس لئے یہاں سے اب 800 روپے کی دو گنا فیس کے عوض ہی کارڈز کا اجرا کیا جائے گا۔

اس عملے کے مطابق رواں برس 31 دسمبر کے بعد نادرا کے کسی بھی سینٹر سے بغیر سم والے کارڈ کا اجرا نہیں ہوگا اور اس پالیسی کا اعلان جلد ہی کردیا جائے گا۔ ایگزیکٹو سنٹر کے عملے نے مزید بتایا کہ پارلیمنٹ کی عمارت میں موجود نادرا دفتر نے بغیر سم والے یا نارمل شناختی کارڈز کا اجراءپہلے ہی بند کررکھا ہے۔ عملے کا کہنا ہے کہ چونکہ اس سینٹر کی آمدن بہت کم ہے لہٰذا اس سینٹر سے محض سم والے سمارٹ کارڈز جاری کئے جاتے ہیں جن کی فیس بھی دو گنا ہوتی ہے ۔ صرف سمارٹ کارڈز کے اجرا کا مقصد اس سنٹر کے اخراجات پورے کران بھی ہے۔

 

 


ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ کو فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام کو استعمال کرنا اچھا لگتا ہے ؟ مگر اس میں موجود تصاویر کو کسی جگہ سیو کرنا بہت مشکل کام لگتا ہے؟

اگر ہاں تو اب اس مشکل کا سامنا نہیں ہوگا کیونکہ انسٹاگرام نے اپنے صارفین کے لیے تصاویر اور ویڈیوز بعد میں دیکھنے کے لیے سیو کا آپشن متعارف کرا دیا ہے۔

اس فیچر کے ذریعے آپ دیگر افراد کی پوسٹس کو بک مارک کرکے بعد میں کسی وقت دیکھ سکتے ہیں۔

بدھ کو انسٹاگرام میں ہونے والی اپ ڈیٹ کے بعد ایک بک مارک بٹن ہر انسٹاگرام فوٹو کے نیچے نظر آنے لگا ہے۔

آپ اس پر کلک کرکے پوسٹ کو سیو کرکے اس گیلری میں بھیج دیں جہاں صرف آپ ہی کسی بھی وقت اسے دیکھ سکتے ہیں۔

انسٹا گرام کے مطابق یہ فیچر ان افراد کے لیے ہے جو فوٹوز کو سرچ کرنے کے عادی ہوتے ہیں مگر وقت کی کمی کے باعث اکثر تفصیل سے کسی پوسٹ کو دیکھ نہیں پاتے۔

اس محفوظ کی جانے والی تصاویر اور ویڈیوز کے لیے صرف ایک ہی فولڈرہوگا تو جو کچھ بھی سیو کریں گے وہ ایک جگہ ہی جمع ہوگا۔

مگر یہ یقیناً مختلف انسٹاگرام کے لنکس کی ٹیکسٹ فائل کو بنانے سے زیادہ آسان ہے۔

اس سے قبل انسٹاگرام نے اپنی ایپ میں اسٹوریز، لائیو ویڈیوز اور دیگر فیچرز بھی حالیہ مہینوں کے دوران متعارف کرائے ہیں جس کا مقصد اسنیپ چیٹ کے مقابلے میں خود کو آگے رکھنا ہے۔

انسٹاگرام صارفین ویڈیو ریکارڈ کرتے ہوئے اسے زوم بھی کرسکتے ہیں جس کے لیے ویڈیو ریکارڈ بٹن کو دبا کر رکھتے ہوئے انگلی کو اسکرین پر سلائیڈ کرنا ہوتا ہے۔

 

 


ایمزٹی وی(راولپنڈی)پاک فوج میں بڑے پیمانے پر تقرریاں اور تبادلے ہوئے ہیں جس کے تحت میجر جنرل آصف غفور کو ڈی جی آئی ایس پی آر تعینات کردیا گیا ہے،وہ ابھی سوات میں ایک ڈویژن کو کمانڈ کر رہے ہیں ۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ میجر جنرل آصف غفور ڈی جی آئی ایس پی آر تعینات کیا گیا ہے۔میجر جنرل عبد اللہ ڈوگر کو کمانڈنٹ پی ایم اے ،میجر جنرل عدنان کو جی او سی لاہور ،میجر جنرل ظفر اللہ خان کو جی او سی پنو عاقل ،میجر جنرل فدا ملک کو جی ایچ کیو میں ڈی جی لاجسٹکس ،میجر جنرل نادر خان کو جی ایچ کیو میں ڈی جی پی ایس اینڈ پی ایم اور میجر جنرل ظفر اقبال کو جی او سی آرمرڈ گوجرانوالہ تعینات کردیا گیا ہے ۔