Reporter SS
ایمز ٹی وی(صحت) سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) میں پاکستان کے پہلے ٹرانسپلانٹ سینٹر کا افتتاح کردیا گیا۔
مرحوم سلیمان داؤد کے نام سے قائم کیے جانے والے اس 14 منزلہ سینٹر میں ایک ہی چھت تلے ٹرانسپلانٹ کی تمام سہولیات موجود ہیں۔
اس خصوصی سینٹر کو 4 سال کے عرصے میں 15 لاکھ روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔
اعضاء ٹرانسپلانٹ کرنے والے سعودی سینٹر کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر فیصل شاہین نے ایس آئی یو ٹی کے اس خصوصی سینٹر کے افتتاح کے موقع پر ڈاکٹر ادیب رضوی اور ان کی ٹیم کو جدید سہولیات سے آراستہ شعبے کے قیام پر سراہتے ہوئے کہا کہ وہ ہر معاملے میں ادارے کی حمایت جاری رکھیں گے۔
سعودی عرب سے پاکستان پہنچنے والے پروفیسر فیصل شاہین نے شعبے کا باقاعدہ افتتاح کیا۔
اس موقع پر انھوں نے اعضاء کے عطیات کے حوالے سے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک میں یہ کام کامیابی سے جاری ہے اور ان سرگرمیوں کو مزید وسعت دینے اور سہولیات میں اضافے کے ساتھ ساتھ اعضاء عطیہ کرنے کے حوالے سے آگاہی پھیلانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں دماغی اموات کا ہونا عام ہے، ٹرانسپلانٹ سینٹر میں موجود اسٹاف ایسی اموات پر نظر رکھتا ہے، وہاں اعضاء کے عطیات کی کوئی مخالفت نہیں کیونکہ اس کی حمایت میں فتویٰ موجود ہے۔
اس موقع پر ایس آئی یو ٹی کی بورڈ آف گورنرز کی رکن اور صحافی زبیدہ مصطفیٰ نے ایس آئی یو ٹی کے ٹرسٹیز، اسٹاف اور شعبے کے تمام ارکان کی جانب سے سلیمان داؤد کے اہلخانہ کا شکریہ ادا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان افراد کی قائم کردہ اس مثال کی معاشرے کے دیگر حلقوں کو بھی تقلید کرنی چاہیئے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ صحت کی سہولیات حاصل کرسکیں۔
زبیدہ مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ سلیمان داؤد فیملی کے عطیات ہی ایس آئی یو ٹی کے اعتماد کی وجہ ہیں۔
انہوں نے ڈاکٹر ادیب رضوی کے جوش و جذبے کو بھی سراہا جس کے باعث ایس آئی یو ٹی اور ٹرانسپلانٹ کے شعبے کا قیام یقینی ہوسکا اور پاکستان میں طب اور صحت کے شعبے میں یہ تاریخی کامیابی ممکن ہوئی۔
اپنے مختصر خطاب میں ڈاکٹر ادیب رضوی کا کہنا تھا کہ وہ ایس آئی یو ٹی اور بالخصوص 100 اسٹیشن ڈائیلاسز یونٹ اور بہترین سہولیات سے آراستہ اونکولوجی وارڈ کے لیے سلیمان داؤد کی مالی معاونت کے شکرگزار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سلیمان داؤد کا خاندان ملک میں صحت کے شعبے کو لاحق مسائل سے اچھی طرح واقف ہے اور جب کبھی ایس آئی یو ٹی کو ضرورت پڑی انہوں نے اپنی مدد ادارے کو فراہم کی۔
ڈاکٹر ادیب رضوی کا مزید کہنا تھا کہ نیا قائم ہونے والا سینٹر مستقبل میں ٹرانسپلانٹیشن کی راہ میں حائل چیلنجز سے نمٹنے میں اہم ثابت ہوگا اور ایس آئی یو ٹی کی کارکردگی اور سہولیات کو مزید بہتر بنانے کا سبب بنے گا۔
اس موقع پر ایس آئی یو ٹی کے بورڈ آف گورنرز کے ارکان ڈاکٹر ہارون احمد اور لیلیٰ سرفراز بھی موجود تھیں۔
2 لاکھ 50ہزار مربع فٹ کے رقبے پر پھیلے، 100 بستروں کے ٹرانسپلانٹ سینٹر میں انتہائی نگہداشت کے یونٹس، ٹرانسپلانٹ وارڈز، پری ٹرانسپلانٹ یونٹ، عطیات وارڈ، ریڈیولوجی سیکشن، جدید سہولیات سے آراستہ آپریشن تھیٹر، لیبارٹری اور ری ہیبلیٹیشن سینٹر بھی موجود ہے۔
یہ شعبہ نہ صرف ڈیزائن بلکہ طبی سہولیات کے حوالے سے بھی جدت سے ہم آہنگ ہے جہاں ایک سے زائد اعضاء کا ٹرانسپلانٹ ممکن ہوسکے گا جن میں جگر، آنتیں، لبلبہ، بون میرو اور آنکھ کا قرنیہ شامل ہیں۔
ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) اگر آپ فیس بک پر ویڈیوز کی بھرمار سے پریشان تھے تو اب ٹوئٹر پر بھی بے تحاشا لائیو ویڈیوز کے لیے تیار ہوجائیں۔
جی ہاں پیری اسکوپ کو خریدنے کے ایک سال بعد ٹوئٹر نے آخر کار لائیو اسٹریمنگ کو اپنی ایپ کا باقاعدہ حصہ بنالیا۔
اب ٹوئٹر پر آپ لائیو ویڈیوز نشر کرسکتے ہیں اور اس کے لیے پیری اسکوپ کھولنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
ٹوئٹر کی آئی او ایس اور اینڈرائیڈ ایپس پر کمپوز ٹوئیٹ بٹن کو ہٹ کرنے پر آپ کے سامنے فوٹوز اور ویڈیو کے ساتھ اب لائیو کا آپشن بھی آئے گا۔
لائیو کو کلک کرنے پر ایک نئی پیری اسکوپ اسٹریم ٹوئٹر میں اس طرح کام کرنے لگے گی جس طرح وہ اپنی ایپ میں کرتی ہے جبکہ ٹوئٹر پر چلائی جانے والی لائیو ویڈیوز پیری اسکوپ میں بھی دیکھی جاسکیں گی۔
یہ لائیو ویڈیو 'پاورڈ بائی پیری اسکوپ' ہی ہوگی جس میں آپ کو لائیو جانے سے پہلے کیپشن شامل کرنا ہوگا جس کے بعد رجسٹرڈ صارفین اس پر کمنٹس اور لائیکس وغیرہ کرسکیں گے۔
اگر یہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ یہ ٹوئٹر کی جانب سے فیس بک لائیو کی بڑھتی ہوئی مقبولیت پر ظاہر کیے جانے والا ردعمل ہے۔
ٹوئٹر کے مطابق دونوں ایپس کے امتزاج سے لوگوں کو ٹوئٹر صارفین تک رسائی میں مدد مل سکے گی کیونکہ بیشتر افراد کے پاس پیری اسکوپ میں آڈینس گراف تیار کرنے کا وقت نہیں ہوتا مگر ٹوئٹر پر یہ کام وہ برسوں سے کررہے ہوتے ہیں۔
ٹوئٹر کا کہنا تھا کہ پیری اسکوپ اپنی جگہ موجود رہے گی جہاں اس کا مواد سرچ اور دریافت کیا جاسکے گا۔
تاہم اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ پیری اسکوپ کب تک خودمختار ایپ رہ سکے گی کیونکہ ہم وائن کا حال دیکھ چکے ہیں جسے اب ٹوئٹر میں ہی ضم کردیا گیا ہے۔
ایمزٹی وی(کراچی)معروف نعت خوان جنید جمشید کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 7دسمبر کو حویلیاں کے مقام پر پی آئی اے طیارہ حادثے کا شکار بننے والے نعت خواں جنید جمشید کی نماز جنازہ معین خان اکیڈمی گراﺅنڈ کراچی میں اد اکر دی گئی ہے اور اب انکی تدفین دارالعلوم کورنگی قبرستان میں ہو گئی ۔جنید جمشید کا جسد خاکی قومی پرچم میں لپٹا ہوا تھا ۔
نمازجنازہ مولانا طارق جمیل نے ادا کرائی جس میں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار،سابق کرکٹر انضمام الحق ، سعید انور ،محمد یوسف ، محمد حفیظ ، پاک سر زمین پارٹی کے رہنماڈاکٹر صغیر ،جماعت اسلامی کے حافظ نعیم ، اداکار سعود ، مرحوم کے بھائی ہمایوں جمشید، اہل خانہ ، دوست احباب ، سیاسی او ر سماجی شخصیات کے علاوہ شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ جنید جمشید نے اپنے بھائی ہمایوں جمشید سے اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ انہیں دارالعلوم کورنگی قبرستان میں دفن کیا جائے
ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کی بزنس،مینجمنٹ،اکنامکس اور تعلیم پر دوسری تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس جمعہ 16 دسمبر سے یونیورسٹی کیمپس شارع فیصل،کراچی میں شروع ہوگی جس کا تھیم بزنس اور مینجمنٹ عالمی تنا ظر میں رکھا گیا ہے۔
کانفرنس کے سیکریٹری اور یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر غلام محمد کے مطابق کانفرنس کے انعقاد کا مقصدتحقیق کرنے والوں، ماہرین تعلیم،تحقیق کرنے والے پریکٹشنرز کو تحقیقی کام پیش کرنے ،ریسرچ ورک اور کیس اسٹڈیز کے ضمن میں ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے دوران تقریباً 30 نیشنل اور انٹر نیشنل یونیورسٹیوں کے 154 اسکالرز کے تحقیقی مقالے پیش کیے جائیں گے ۔محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر زبیر شیخ کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کی صدارت کرینگے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر مہمان خصوصی ہونگے ۔
کانفرنس کے افتتاحی سیشن کے دیگر مقررین میں یونیورسٹی آف ملایا،ملائیشیا کے پروفیسر ڈاکٹر راجہ راسیح اور آئی بی اے سکھر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر نثار احمد صدیقی شامل ہیں۔ڈائریکٹر پرائیڈ، ملا ئیشیا ڈاکٹر نواز ناگھوائی اور یونیورسٹی کالج بحرین کے ڈاکٹر سلمان امیر ہدایت کانفرنس کے دیگر اہم مقررین میں شامل ہیں۔
کانفرنس میں وفاقی ایوان تجارت و صنعت، کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، کاٹی، سائٹ ایسوسی ایشن،پاکستان کرنسی ایکسچینج ایسوسی ایشن،آٹو موبائل ایسوسی ایشن اور دیگر ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے نمائندوں کے علاوہ سی ای اوحبیب میٹرو پولیٹن بینک شرکت کریں گے ۔واضح رہے کہ اس تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد یونیورسٹی آف ملایا،ملائیشیا کے اشتراک سے کیا گیا ہے ۔
ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) سائنسدانوں نے ایک ایسی مچھلی دریافت کرلی ہے جو انتہائی زہریلے ماحول میں بھی آسانی سے زندہ رہ سکتی ہے۔
’’مڈ منو‘‘ یا ’’کل فش‘‘ کہلانے والی یہ مچھلی امریکہ کے مشرقی ساحل (ایسٹ کوسٹ) کے قریب سمندر میں پائی جاتی ہے اور اس نے خود کو تبدیل کرکے اس قابل بنالیا ہے کہ یہ 8000 گنا زیادہ زہر آسانی سے برداشت کرجاتی ہے۔ یعنی اتنا زہر جو ایک ہزار سے زیادہ دوسری مچھلیوں کو ہلاک کرنے کےلئے کافی ہوتا ہے، وہ اس مچھلی پر اثرانداز نہیں ہو پاتا۔
نیو جرسی میں نیو آرک کا ساحلی علاقہ پچھلے کئی سال سے خطرناک اور زہریلے فضلے کی آماجگاہ بنا ہوا ہے جہاں سے ہر سال دریائے الزبتھ کے راستے ہزاروں ٹن زہریلا مواد سمندر میں پھینکا جاتا ہے۔ چھوٹی جسامت اور خوبصورت، چمک دار رنگوں والی یہ ’’کل فش‘‘ اسی ساحل کے نزدیک سمندر کی پٹی میں پائی جاتی ہے اور گھریلو ایکویریئمز میں آرائش کےلئے پالی جاتی ہے جبکہ ماحولیاتی جائزے میں خصوصی اہمیت بھی رکھتی ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، ڈیوس کے ماحولیات داں اینڈریو وائٹ ہیڈ اور ان کے ساتھیوں نے نیو آرک سے متصل سمندر سے اس قسم کی 400 مچھلیاں پکڑیں اور جائزہ لیا کہ لمبے عرصے تک زہر آلود ماحول میں رہنے کی وجہ سے ان پر کیا اثرات پڑے ہیں۔
وہ یہ جان کر حیران رہ گئے کہ ان مچھلیوں میں قدرتی طور پر ایسی تبدیلیاں واقع ہوچکی ہیں جن کی بدولت یہ عام حالات کی نسبت 8000 (آٹھ ہزار) گنا زیادہ زہریلے پانی میں آسانی سے زندہ رہ سکتی ہیں جبکہ یہ تمام زہریلے مادے وہ ہیں جو مختلف کارخانوں اور فیکٹریوں سے فضلے کی صورت میں نکل کر مسلسل سمندر میں پہنچ رہے ہیں۔
ایمزٹی وی (تعلیم/ کراچی)اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے ناظم امتحانات محمد عمران خان چشتی نے اعلان کیا ہے کہ انٹرمیڈیٹ سال اول آرٹس ریگولر، آرٹس پرائیویٹ گروپس اور خصوصی امیدواروں کے سالانہ امتحانات برائے 2016ء کے اسکروٹنی فارم متعلقہ سیکشن سے ضروری تصدیق کے بعد بروز جمعہ 13 جنوری 2017ء تک انٹربورڈ میں واقع بینک برانچ میں جمع کرائے جاسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق انٹرمیڈیٹ سال اول آرٹس ریگولر، آرٹس پرائیویٹ گروپس اور خصوصی امیدواروں کے سالانہ امتحانات برائے 2016ء کے اسکروٹنی فارم متعلقہ سیکشن سے ضروری تصدیق کے بعد بروز جمعہ 13 جنوری 2017ء تک انٹربورڈ میں واقع بینک برانچ میں جمع کرائے جاسکتے ہیں
ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے ناظم امتحانات محمد عمران خان چشتی نے انٹرمیڈیٹ سائنس پری میڈیکل اور میڈیکل ٹیکنالوجی کے سال اول کے سالانہ امتحانات برائے 2016ء کے نتائج کا اعلان کردیا ہے ۔
امتحانات میں اٹھارہ ہزار سے زائد امیدواروں نے شرکت کی جبکہ تمام پرچوں میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کی کامیابی کا تناسب تقریباً 49 فیصد رہا۔
پری میڈیکل سال اول کے امتحانات میں 18332 امیدواروں نے رجسٹریشن حاصل کی جبکہ 18136 امیدوار امتحانات میں شریک ہوئے جس میں سے 8870 امیدوار تمام چھ پرچوں میں، 3145 پانچ پرچوں میں، 2117 چار پرچوں میں، 1648 تین پرچوں میں، 1246 دو پرچوں میں جبکہ 849 امیدوار ایک پرچے میں کامیاب ہوئے
ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی سائنسی کانفرنس کا آغاز جمعرات 15دسمبر کو ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری جامعہ کراچی میں ہوگا اس چار روزہ عالمی سائنسی میں 45 ممالک کے تقریباً 740 سائنسدان اور محقیقین شرکت کررہے ہیں۔
یہ بات اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان کے سابق سربراہ اور سابق وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمن اور بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے بدھ کو ایچ ای جے ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف کیمیسٹری میں منقعدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر بیلجیئم کے پروفیسر ڈاکٹر ایلن کریف، جرمنی کے پروفیسر جنتھر شوارز، یونان کے پروفیسر آئونیس جیروتھانیسز اورجمہوریہ چیک کے پروفیسر جیری باریک نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پروفیسر عطا الرحمن نے کہا یہ کانفرنس کیمیائی علوم بشمول نینو کیمسٹری، فوڈ اور ڈرگ کیمسٹری، میڈیسنل کیمسٹری اور ایگرو کیمسٹری جیسے اہم موضوعات کو متعدد سیشن میںزیرِ بحث لائے گی، اس کانفرنس کا مقصد نوآموز محقیقین کو معتلقہ سائنسی علوم سے وابستہ بڑے بڑے ماہرین کے تجربات سے فیضیاب ہونے کا موقع فراہم کرنا ہے، اس کانفرنس سے توقع کی جاسکتی ہے کہ اس سے پاکستان کو غذا ور ادویات کی پیداوار میں خودانحصاری حاصل کرنے میں مدد ملی گی۔
انھوں نے کہا بنیادی انسانی اور یوریشیا ممالک کے مفاد کے پیش نظر یہ کانفرنس دنیا بھر کے ماہرین، محقیقین طلبہ و طالبات کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کی روایت کی حامل رہی ہے، انھوں نے کہا 7 ویں یوریشیا کانفرنس 2002 ء میں کراچی میں منعقد ہوئی تھی اور 2016 ء میں ایک پھر منعقد ہورہی ہے جبکہ اس سال آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کا گولڈن جوبلی منایا جارہا ہے، جبکہ اس دوران یہ کانفرنس اُردن، یونان، بھارت میں منعقد ہوئی تھی۔
پروفیسراقبال چوہدری نے کہا علم کیمیاء کی اہمیت انسانی معاشروں کی ترقی کے حوالے سے واضح ہے، یہ سائنس کا بین الکلیاتی شعبہ بن چکی ہے جس کا ادویات، بائیو سائنس، زراعت، ڈرگ ڈیولپمنٹ، ایکولوجی، ماحولیات، غذائی سائنس او انفارمیشن ٹیکنالوجی میں اہم کردار ہے
ایمزٹی وی(اسلام آباد)الیکشن کمیشن نے عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی کیلئے بھیجے گئے ریفرنسز کی سماعت 26دسمبر تک ملتوی کر دی ۔
ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے اسپیکر کی طرف سے عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی کیلئے بھیجے گئے ریفرنسز پر سماعت کی اور فریقین کے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد سماعت 26دسمبر تک ملتوی کر دی ۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف مقدمات کا فیصلہ ایک ساتھ چاہتے ہیں اور 26دسمبر کو عمران خان کے وکلاءدلائل دینگے ۔
دوران سماعت طلال چودھری اور محمد خان ڈاہا نے اکرم شیخ کو وکیل مقرر کرنے کی استدعا کی تو جہانگیر ترین کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ فیصلہ محفوظ ہونے کے بعد وکیل تبدیل نہیں کیا جا سکتا ۔ مخالف پارٹی جان بوجھ کر تاخیری خربے اپنا رہی ہے ۔ عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ ریفرنس سپیکر نے بھیجا تو ارکان اسمبلی غیر متعلقہ ہو گئے ، سپیکر کو اپنے ریفرنس کا دفاع کرنا ہو گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم بحث کرنے کیلئے آج بھی تیار ہیں
۔
طلال چودھری نے الیکشن کمیشن سے وکیل مقرر کرنے کے حوالے سے وقت مانگ لیا جس پر الیکشن کمیشن نے سماعت 26دسمبر تک ملتوی کردی ۔
ایمزٹی وی(سرینگر) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران اسلام آباد اور بارہ مولہ میں2 کشمیری نوجوانوں کو شہیدکردیا، شہادتوں کیخلاف ہزاروں کشمیریوں نے احتجاج کیا، سابق بھارتی وزیر خارجہ یشونت سنہا کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر بندوق نہیں پیار کی گولی سے حل ہوگا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج نے دعویٰ کیا کہ باسط رسول ڈارکو جھڑپ کے دوران شہید کیا گیا۔ ایک اور کشمیری نوجوان کی لاش بارہ مولہ میں بھارتی فوج کی طرف سے تباہ کیے گئے مکان کے ملبے سے ملی، بھارتی فوج کے مطابق یہ نوجوان لشکر طیبہ کا مجاہدابوبکرتھا۔ آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں فوجی آپریشن جاری تھا۔
آئی این پی کے مطابق بھارتی فورسز نے دعوٰی کیا کہ باسط ڈار4ماہ قبل ہی مجاہدین کی صفوں میں شامل ہوا تھا، جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب فورسز نے دچھنی پورہ میں محاصرے کے دوران فائرنگ کی۔ مجاہدین نے فورسز کی گشتی پارٹی پر دستی بموں اور مارٹرگنوں سے حملہ کیاجس سے بھارتی فورسز کے متعدد اہلکاروں کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔ باسط ڈار کی شہادت کی اطلاع ملتے ہی بیج بہاڑہ اور دیگر علاقوں میں ہزاروں کشمیری سڑکوں پر نکل آئے اورآزادی کے حق میں اوربھارت کے خلاف نعرے لگائے، سوپور میں بھارتی فورسز نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے گھروں میں گھس کر تلاشی لی۔ علاقہ میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسزمعطل کردی گئی۔
مرکزی جامع مسجد سوپور کے احاطے میں سیکڑوں خواتین جمع ہوئیں اوراحتجاجی جلوس نکالا، بھارتی فورسزکی شیلنگ سے کئی خواتین زخمی ہوگئیں۔ حریت رہنما مختاروازہ نے باسط ڈارکے جنازے میں شرکت کی جبکہ سید علی گیلانی نے سری نگرسے جنازے کے شرکاسے ٹیلی فونک خطاب کیا۔ حریت رہنماؤں نے آسیہ اندرابی اور فہمیدہ صوفی کی مسلسل نظربندی کی مذمت کی۔ انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس نے کٹھمنڈو میں منعقدہ ایک اجلاس میں پاس کی جانے والی قرار داد میں مقبوضہ کشمیر میں میڈیا پر حملوں اور پابندیوں کی شدید مذمت کی ہے۔ نام نہاداسمبلی کے رکن انجینئر عبدالرشید نے ڈپٹی کمشنر کی تقرری میں کٹھ پتلی انتظامیہ کی ناکامی پراحتجاج کیلیے بھارتی فورسز کی تعیناتی کے باوجود ڈی سی آفس کپواڑہ کو تالا لگا دیا۔
سری نگرآئے ہوئے سابق بھارتی وزیرخارجہ یشونت سنہا کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر بندوق نہیں پیارکی گولی سے حل ہوگا، کشمیر اور نئی دہلی میں بات چیت ہونی چاہیے، بعد میں پاکستان کو بھی اس میں شامل کیا جاسکتا ہے۔آئی این پی کے مطابق بھارتی فوج کے ہاتھوں فرضی جھڑپ میں شہیدکیے گئے معروف جہادی کمانڈر برہان مظفر وانی شہیدکے بڑے بھائی خالدمظفروانی کے اہل خانہ کے لیے محبوبہ مفتی حکومت کی طرف سے معاوضہ دینے کے اعلان نے بھارت میں تنازع کھڑا کردیاہے۔
اپریل 2015 میں خالدمظفروانی کی فوج کے ہاتھوں ہلاکت کے سلسلے میں متاثرہ کنبے کے حق میں باضابطہ طورپرمعاوضہ فراہم کرنے کی منظوری نے بھارتی فوج کے اس دعوے پرسوالیہ نشان لگادیاہے کہ خالد حزب المجاہدین سے وابستہ تھا اورفورسزکے ساتھ جھڑپ کے دوران ماراگیا۔ ان کی لاش13اپریل 2015کوترال کے ایک جنگل سے ملی تھی جس پرتشددکے نشانات تھے۔ اس وقت 25 سالہ خالد مظفروانی اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی میں پولٹیکل سائنس میں ماسٹرز کررہاتھا۔