جمعہ, 29 نومبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد) ترجمان پمز نے کہاہے کہ فرانزک ماہرین نے جنید جمشید کی میت کی شناخت کر لی ہے۔
ذرائع کے مطابق ترجمان پمزنے میڈیا سے گفتگو میں جنید جمشید کی میت شناخت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فرانزک ٹیم کے ماہرین نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے جنید جمشید کی لاش کی شناخت کر لی ہے جبکہ ابھی تک ماہرین کی جانب سے 13میتوں کی شناخت ہوچکی ہے۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ کے پاکستان کو 10 ٹکڑے کرنے کے بیان پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کا پاکستان کو ٹکڑے کرنا محض ایک دیوانے کا خواب ہے جو اللہ کے حکم سے کبھی بھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ مودی سرکار نے صرف کشمیرکو ہی نہیں بلکہ پورے بھارت میں اپنے مذموم مقاصد کی خاطر نفرت کی دیوار کھڑی کردی ہے، بھارت میں موجود مسلمانوں کے علاوہ دلتوں عیسائیوں اور دیگر اقلیتوں کے حقوق کا استحصال کیا جاتا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ اس وقت بی جے پی کی حکومت کی اقلیت کش پالیسوں سے مسلمانوں سمیت تمام اقلیتں شدید خطرات اور خوف کا شکار ہیں۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ خطے میں دہشت گردی کی وجہ پاکستان نہیں بلکہ وہ ممالک ہیں جہاں انسانی حقوق کی پامالی ، جبر و تشدد اور مذہبی منافرت ریاستی پالیسی کا حصہ ہیں، بھارتی تنظیمیں آج بھی اشتعال انگیزی، مذہبی تعصب اور اقلیتوں کی نسل کشی کو اپنا ایجنڈا سمجھتی ہیں بھارتی حکومت پاکستان پر تنقید اور نقطہ چینی کے بجائے اپنی پرتشدد تنظیموں پر توجہ دے، اور بھارتی حکمران آنکھیں کھول کردیکھیں تو انہیں خود نظر آجائے گا، بھارتی حکمرانوں کی پالیسیوں نے جہاں خود بھارت کو منقسم اور انتشار کا شکار کردیا ہے وہاں پاکستانی قوم کو ان پالیسیوں کے خلاف زیادہ متحد اور منظم کردیا ہے۔

چوہدری نثار نے کہا کہ بھارت بلوچستان اور ملک کے دیگر حصوں میں کھلے عام مداخلت کررہا ہے اور اس کا برملا اظہار و اعتراف کسی سے پوشید ہ نہیں، کل بھوشن یادیو سمیت دیگر بھارتی ایجنٹوں کی گرفتاری بھی پاکستان میں تخریب کاری میں بھارتی ہاتھ کے ملوث ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے، لیکن افسوس ہے کہ بھارت کی اشتعال انگیزی اور پاکستان میں سرعام مداخلت پر عالمی برادری خاموش ہے۔ پاکستان امن چاہتا ہے لیکن بھارت کا تسلط و اجارہ داری اور موجود بھارتی حکومت کی پرتشدد پالیسیاں کسی صورت قبول نہیں کرے گا۔

 

 

ایمز ٹی وی ( انٹرٹینمنٹ) بالی ووڈ کے بادشاہ کیلئے ’رئیس‘ بننا مشکل ہوگیا، شاہ رخ خان نے بھی انتہا پسندی کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے، فلم ’رئیس‘ کی ریلیز سے پہلے راج ٹھاکرے سے ملاقات کی، تحفظات دور کیے، آئندہ پاکستانی فنکاروں کو فلم میں نہ لینے کی یقین دہانی بھی کرادی۔

پاکستان فوبیا کا شکار ہندو انتہا پسند ایک بار پھر پاکستانی فنکاروں کے خلاف زہر اگلنے لگے،فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کی طرح ماہرہ خان کی فلم ’رئیس‘ کی ریلیز پر بھی دہشت کے سائے منڈلا رہے ہیں، اس دہشت اور انتہا پسندی کے سامنے شاہ رخ خان کو بھی گھٹنے ٹیکنے پڑے ۔

بھارتی میڈیا کے مطابق شاہ رخ خان نے اتوار کی شام راج ٹھاکرے سے ملاقات کی اور فلم کی پروموشن کیلئے ماہرہ خان کے بھارت آنے کی خبروں پر صفائیاں دیں، ساتھ ہی آئندہ پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام نہ کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔

دوسری طرف شیو سینا نے مودی جی کو اچھوتا مشورہ دے ڈالا، ہندو انتہا پسند جماعت کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ بال ٹھاکرے سے متاثر تھے، وزیراعظم نریندر مودی ڈونلڈ ٹرمپ سے کچھ سیکھیں، ٹرمپ کی طرح اعلان کریں کہ بھارت میں صرف بھارتیوں کو ہی نوکری ملے گی۔

شیو سینا نے مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یہ پالیسی نافذ کریں کہ بھارتی فلم انڈسٹری اور ٹی وی میں بھی پاکستانی فنکاروں یا پاکستانی ٹیکنیشنز کو کام نہیں دیا جائے اور جو ایسا کرے گا وہ بھارت کا دشمن کہلائے گا۔

 

 


ایمزٹی وی(بیجنگ) چین نے بھارت کے مولانا مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دلوانے اور نیوکلئیر سپلائیر گروپ میں شمولیت کی ایک بار پھر مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے ان دونوں معاملات پر مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

بیجنگ میں میڈیا بریفنگ کے دوران چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ جہاں تک بھارت کا نیوکلئیر سپلائیر گروپ میں شمولیت اور مولانا مسعود اظہر کا نام دہشت گردوں کی فہرست میں ڈالوانے کا تعلق ہے تو چین کا ان دنوں معاملات پر وہی پرانا موقف ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ اس سے قبل بھی چین نیوکلئیر سپلائیر گروپ میں شمولیت کے حوالے سے بھارت کی مخالفت کرتے ہوئے اسے دوٹوک جواب دے چکا ہے۔

 

 


ایمزٹی وی(نیویارک) پاکستان نے ایک مرتبہ پھر اقوام متحدہ میں نیوکلیئرسپلائر گروپ کی رکنیت کیلئے منصفانہ اورغیرامتیازی رویہ اپنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں آئی اے ای اے (انٹرنیشنل ایجنسی برائے ایٹمی توانائی) کی رپورٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان کے قائم مقام مستقل مندوب نبیل منیر نے کہا کہ پاکستان نیو کلیئر سپلائر ملک بننے کی پوری اہلیت رکھتا ہے، پاکستان نے این ایس جی، ایم ٹی سی آراورآسٹریلیا گروپ کا معیاراختیار کر رکھا ہے جب کہ پاکستان نے رضا کارانہ طورپراین ایس جی گائیڈ لائنز بھی اپنا رکھی ہیں۔

قائم مقام مستقل مندوب نبیل منیر نے کہا کہ پاکستان امن، ترقی اور خوشحالی کے لئے ایٹمی ٹیکنالوجی کے استعمال کاحامی ہے، پاکستان توانائی، صحت، ادویات، زراعت کے شعبے میں جوہری آپریشنزکا تجربہ رکھتا ہے، دنیا کی چھٹی بڑی آبادی کے حامل ملک کے طورپرپاکستان سماجی واقتصادی ترقی کو اولین ترجیح سمجھتا ہے اور پاکستان 55 سال سے ایٹمی ٹیکنالوجی کوسماجی و اقتصادی ترقی کیلئے استعمال کررہا ہے۔

نبیل منیرنے کہا کہ آئی اے ای اے اپنے ٹیکنیکل تعاون پروگرام کے تحت پاکستان کا شراکت دارہے، پاکستان ایٹمی اور ریڈیالوجیکل تحفظ کے اقدامات سے عالمی ادارے کو باقاعدہ آگاہ کرتا ہے جب کہ پاکستان ایٹمی ریگولیٹری اتھارٹی کے قواعد و ضوابط آئی ا ے ای اے معیار کے مطابق ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان نے جوہری تحفظ کی تربیت کیلئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سیفٹی اینڈ سکیورٹی بھی قائم کیا اوراسکول میں تابکاری سے بچاؤ کی تربیت کے لئے اسٹیٹ آف دی آرٹ لیباریٹریاں بنائی گئی ہیں۔

 

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) ماہرینِ فلکیات کی بین الاقوامی ٹیم نے 10 ماہ کے مسلسل مشاہدے کے بعد ایک ایسا دیوقامت بلیک ہول دریافت کیا ہے جو اپنے قریب موجود سورج جتنے ستارے کو ہڑپ کرنے میں مصروف ہے جس کے نتیجے میں اس سے زبردست شعاعیں خارج ہورہی ہیں۔

Artist impression of a supermassive black hole at the centre of a galaxy

 

 

یہ فلکیاتی واقعہ پچھلے سال (2015 میں) مشاہدہ کیا گیا تھا جسے ابتدائی طور پر سپر نووا کا دھماکا سمجھ لیا گیا تھا لیکن فلکیات دانوں کا ایک گروپ اس سے مطمئن نہیں تھا اور ان کا خیال تھا کہ زبردست روشنی کے اس اخراج کی وجہ ایک نادیدہ اور بہت بڑا بلیک ہول ہے جو ہمارے سورج جتنی جسامت والے ستارے کو ہڑپ کرنے میں مصروف ہے۔
اس خیال کی تصدیق کرنے کے لیے ’’یورپین سدرن آبزرویٹری‘‘ کے تحت آسٹریلیا، چلی، ڈنمارک، فن لینڈ، جرمنی، اسرائیل، اٹلی، اسپین، سویڈن، برطانیہ اور امریکا کے ماہرین فلکیات پر مشتمل ایک بین الاقوامی ٹیم تشکیل دی گئی جس نے زمین پر نصب طاقتور دوربینوں کے علاوہ ہبل خلائی دوربین اور ’’سوئفٹ گیمارے برسٹ مشن‘‘ نامی خلائی دوربین سے 10 ماہ تک اس مظہر کا مسلسل مشاہدہ کیا اور مختلف ضروری اعداد و شمار جمع کیے۔

اس تمام ڈیٹا کا محتاط تجزیہ کرنے کے بعد سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں شدید گیما شعاعوں اور ایکسریز کا اخراج جس جگہ سے ہورہا ہے وہ ایک کہکشاں کے مرکزے سے بہت قریب ہے اور کہکشانی مرکزے میں بہت ہی ضخیم (super-massive) بلیک ہول موجود ہے۔ یہ بلیک ہول ہمارے سورج جیسے ایک ستارے کو ہڑپ کرنے میں مصروف ہے اور اسی بناء پر وہاں سے اتنی شدید نوعیت کی شعاعیں بھی خارج ہورہی ہیں۔

سائنسدانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذکورہ واقعے کی پچھلی وضاحت میں، جو ایک سپرنووا کے طور پر کی گئی تھی، بہت سی تکنیکی خامیاں موجود ہیں جب کہ یہ واقعہ کسی نئے ستارے کی تشکیل بھی قرار نہیں دیا جاسکتا۔ ان ہی باتوں کی بنیاد پر وہ اسے کائنات کا ایک منفرد واقعہ بھی قرار دے رہے ہیں۔

download 1

 

واضح رہے کہ بہت ہی ضخیم (super-massive) بلیک ہولز جنہیں اردو میں ’’فوق ضخیم بلیک ہولز‘‘ بھی کہا جاتا ہے، اپنی کمیت کے اعتبار سے عام بلیک ہولز کے مقابلے میں لاکھوں کروڑوں گنا زیادہ بڑے ہوتے ہیں۔ یعنی ایک فوق ضخیم بلیک ہول میں مادّے کی مقدار، ہمارے سورج کے مقابلے میں 10 لاکھ سے سے ہزاروں ارب گنا زیادہ ہوسکتی ہے۔
فوق ضخیم بلیک ہولز کہکشانی مرکزوں میں پائے جاتے ہیں اور اسی مناسبت سے انہیں ’’سرگرم کہکشانی مرکزے‘‘ (Active Galactic Nuclei) یا مختصراً ’’اے جی این‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ ہماری ملکی وے کہکشاں کے مرکز میں بھی ایسا ہی ایک بہت بڑا بلیک ہول موجود ہے جس کی کمیت کے بارے میں ماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ یہ ہمارے سورج کے مقابلے میں 40 لاکھ گنا زیادہ ہے۔ یعنی اس ایک بلیک ہول میں ہمارے سورج جیسے 40 لاکھ ستاروں سے بھی زیادہ کا مادّہ موجود ہے۔

چونکہ ہم بلیک ہولز کو نہیں دیکھ سکتے اس لیے ان کے مشاہدے کے لیے شدید ایکسریز اور گیما شعاعوں کے طاقتور جھماکوں کا سہارا لیا جاتا ہے جو ان میں گرتے ہوئے مادّے سے خارج ہوتے ہیں اور جنہیں ’’مادے کی آخری چیخ‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد) پی آئی اے کے چیرمین اعظم سہگل نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے چیرمین اعظم سہگل نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جو انہوں نے پی آئی اے بورڈ کو بھیج دیا ہے جب کہ ترجمان پی آئی اے نے بھی اعظم سہگل کے استعفے کی تصدیق کردی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اعظم سہگل نے طیارہ حادثہ کے بعد پی آئی اے معاملات پر استعفیٰ دیا ہے۔ دوسری جانب چیرمین پی آئی اے اعظم سہگل کی جانب سے دیئے گئے استعفے میں مستعفی ہونے کی ذاتی وجوہات بتائی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ 7 دسمبر کو پی آئی اے کی چترال سے اسلام آباد جانے والی پرواز حویلیاں کے قریب حادثے کا شکار ہوئی تھی جس کے نتیجے میں جہاز کے عملے سمیت تمام 47 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

 

 


ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ)فلم سایہ خدائے ذو الجلال 16 دسمبر کوعام نمائش کیلئے پیش کی جائیگی جسکی تشہیری مہم تیزی سے جاری ہے ۔ کاسٹ میں جاوید شیخ، معمررانا، حمزہ علی عباسی،سہیل سمیر،نور اور جیاعلی نمایاں ہیں ۔

معمررانا کا کہنا تھا فلم جذبہ حب الوطنی پرمبنی ہے جسے آئی ایس پی آر کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے ۔امیدہے شائقین اسے پسند کرینگے ۔

 

 


ایمزٹی وی(کراچی)پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یوٹرن والوں کے ساتھ نہیں چل سکتا۔ تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری ایک پیغام میں کہا کہ سچ تو یہ ہے کہ یوٹرن والوں کے ساتھ نہیں چل سکتا، سر چکرا جاتا ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(صحت)بلوچستان کےدور درازعلاقوں میں تعینات ڈاکٹروں کےالاؤنسزمیں110 فیصدتک اضافہ کردیاگیا ہے۔

صوبائی وزیرصحت میر رحمت بلوچ نے ایک تقریب میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کےدور درازعلاقوں میں تعینات ڈاکٹروں کےالاؤنسزمیں اضافہ عوام کو صحت کی سہولتوں کی فراہمی کیلئےکیاگیا ہے۔

ان کا کہناتھا کہ اندرون صوبہ ڈاکٹروں کی غیرحاضری کسی صورت برداشت نہیں کی جائےگی جبکہ صوبےکےتمام ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹراسپتالوں میں گائنا کالوجسٹ کی تعیناتی یقینی بنائی جارہی ہے۔

صوبائی وزیرصحت نے بتایا کہ اب تک صوبےکے24اضلاع میں گائناکالوجسٹ کی تعیناتی کردی گئی،اسی طرح تمام اضلاع کو ایمبولینسیں فراہم کردی گئی ہیں جبکہ