جمعہ, 29 نومبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 


ایمزٹی وی(اسپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا ہے کہ کرکٹ آسٹریلیا الیون کے خلاف پاکستان کی کامیابی اچھی ابتداءہے ۔ مصباح الحق کو کپتانی کا فیصلہ خود کرنا ہے، دورہ آسٹریلیا مشکل ہے اس لئے کپتانی پر بات کر کے دباﺅ بڑھانا نہیں چاہتے ۔

تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انضمام الحق نے کہا کہ کرکٹ آسٹریلیا الیون کے خلاف کامیابی پاکستان کی اچھی ابتداءہے اور امید ہے کہ تمام کھلاڑی دورہ آسٹریلیا میں بہترین پرفارمنس دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ سے ٹیسٹ سیریز میں شکست کی بڑی وجہ پریکٹس میچ نہ ملنا تھا۔
انضمام الحق نے کہا کہ دورہ آسٹریلیا میں محمد عامر سے اچھی پرفارمنس کی توقع ہے جبکہ یونس خان کو بھی اچھا پرفارم کرنا ہو گا۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)طیارہ حادثہ تحقیقات کیلئے فرانسیسی ٹیم آئندہ 24 گھنٹوں میں اسلام آباد پہنچے گی۔ یہ ٹیم سیفٹی انویسٹی گیشن بورڈ کے ساتھ مل کر تحقیقات کرے گی۔

تفصیلات کے مطابق فرانسیسی سفارتخانے کی جانب سے حادثے کی تحقیقات میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرا دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فرانسیسی ماہرین طیارے کا بلیک باکس اور وائس ریکارڈ کو ڈی کوڈ کرنے میں بھی مدد کریں گے۔ طیارے کا بلیک باکس اور وائس ریکارڈ ایس آئی بی کے رکن پیر یا منگل کو لے کر فرانس روانہ ہوں گے ۔

ذرائع کے مطابق چونکہ ویزے لگنے کا عمل پیر یا منگل کو مکمل ہو گا اس لئے بلیک باکس اور وائس ریکارڈ بھی اسی وقت بھیجے جا سکیں گے اور اس سے پہلے بھیجنے ممکن نہیں ہیں۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ اقوام عالمی پالیسیوں کی تشکیل میں احتیاط برتیں تاکہ دوسروں کے حقوق مسترد نہ ہوں ۔
تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کے عالمی دن پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ ہمیں اپنے عمل سے کسی کی دل آزاری نہیں کرنی چاہئے۔

بہت سے خارجی عوامل دوسرے ملکوں کے اندرونی معاملات پر اثرانداز ہوتے ہیں ۔ اقوام عالمی پالیسیوں کی تشکیل میں احتیاط برتیں تاکہ دوسروں کے حقوق مسترد نہ ہوں

 

 


ایمزٹی وی(خیبر ایجنسی)خیبر ایجنسی کی تحصیل جمرود میں 110 مقامات سے غاروں کی دیواروں پر ایسی تصاویر دریافت ہوئی ہیں جو آج سے 30 ہزار سال پہلے بنائی گئی تھیں۔ایجنسی کے سیاسی منتظمین اور ماہرینِ آثارِ قدیمہ پر مشتمل ایک ٹیم نے گزشتہ روز صحافیوں کو بتایا کہ انہیں جمرود کے غاروں سے قبل از تاریخ (پری ہسٹری) کے زمانے سے تعلق رکھنے والے ایسے آثار ملے ہیں جنہیں بلاشبہ دنیا کی مشترکہ تمدنی میراث (ورلڈ ہیریٹیج) میں شامل کیا جاسکتا ہے۔

یہ سروے ڈائریکٹر خیبر پختونخوا آرکیالوجی اینڈ میوزیمز عبدالصمد کی نگرانی میں کیا گیا۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ غاروں میں چٹانوں پر بنی ہوئی یہ تصاویر 30 ہزار سال قدیم ہیں، یعنی اس زمانے سے تعلق رکھتی ہیں جب انسانی تہذیب شروع بھی نہیں ہوئی تھی اور (ارتقائی نقطہ نگاہ سے) انسان غاروں میں رہتا تھا اور جانوروں کا شکار کرکے کھاتا تھا۔

خیبر ایجنسی کی سیاسی انتظامیہ کے مطابق اس نے مذکورہ علاقے کا آثاریاتی (آرکیولاجیکل) جائزہ ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر شروع کیا تھا جس میں انہیں خیبر پختونخوا میں ڈائریکٹوریٹ آف آرکیالوجی (صوبائی محکمہ آثارِ قدیمہ) کی تکنیکی معاونت حاصل تھی۔

اس سروے کے دوران ایسے 110 مقامات دریافت ہوئے جن کا تعلق قبل از تاریخ، بدھ، اسلامی اور برطانوی عہد سے ہے۔ ایجنسی کی پولیٹیکل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگلے مرحلے میں سروے کا دائرہ تیراہ اور باڑہ کی تحصیلوں تک پھیلادیا جائے گا۔قابل توجہ بات یہ ہے کہ اگرچہ مذکورہ سروے کے دوران متعدد آثارِ قدیمہ کا انکشاف ہوا لیکن فاٹا سیکریٹریٹ اور پولیٹیکل انتظامیہ دونوں میں سے کسی کے پاس بھی نہ تو آثارِ قدیمہ کے ماہرین ہیں، نہ ضروری فنڈز ہیں اور نہ کوئی ایسا خصوصی محکمہ ہی موجود ہے جو ان مقامات کو محفوظ کرتے ہوئے انہیں سیاحتی مرکز میں تبدیل کرسکے۔

خیبر ایجنسی کے پولیٹیکل ایڈمنسٹریٹر خالد محمود کا کہنا تھا کہ یہ ایجنسی میں سیاسی انتظامیہ کی بہت بڑی کامیابی ہے کیونکہ ماضی میں اس حوالے سے خیبر ایجنسی پر کوئی کام نہیں ہوا تھا۔واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں قبل از تاریخ سے تعلق رکھنے والی یہ کوئی پہلی دریافت ہر گز نہیں کیونکہ وادی سوات سمیت صوبہ خیبر پختونخوا میں کئی مقامات سے غاروں کی دیواروں پر بنی ہوئی ایسی پینٹنگز دریافت ہوتی رہی ہیں جس کے باعث توقع ہے کہ خیبر ایجنسی کی دوسری تحصیلوں سے قبل از تاریخ کے اور بھی آثارِ قدیمہ دریافت ہوں گے۔

 

 


ایمزٹی وی(سیالکوٹ) سیالکوٹ میں پی کے 0290 کی ایمر جنسی لینڈنگ کروائی گئی جس کے بعد پائلٹ جہاز چھوڑ کر چلا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پی کے 0290دوحہ سے لاہور آ رہی تھی، خراب موسم کے باعث پائلٹ نے جہاز کو سیالکوٹ ایئرپورٹ پر لینڈ کرادیا۔ پائلٹ خود تو جہاز چھوڑ کر چلا گیا لیکن مسافروں کو جہاز میں ہی انتظار کروایا گیا۔پی آئی اے انتظامیہ کی وجہ سے مسافروں کو چار گھنٹے جہاز میں بٹھائے رکھا گیا جس دوران مریض مسافروں کی حالت غیر ہو گئی ۔

 

 


وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواپرویز خٹک نے کہا ہے کہ اب کوئی بھی خیبر پختونخوا میں چوری نہیں کر سکتا،ہم نے احتساب کا بااختیار اور مداخلت سے پاک کمیشن بنادیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کی وجہ سے ہم دنیا میں کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے،دنیا میں گرین پاسپورٹ بدنام ترین ہے۔ملک سڑکوں اور پلوں سے نہیں بنتا،پاکستان میں جو سب سے زیادہ کرپٹ ہوتا ہے وہ خود کو سب سے بڑا آدمی سمجھتا ہے

۔اگر کوئی کرپشن یا چوری کرتا ہے تو وہ بڑا بے شرم یا ڈاکو ہے۔ہم نے جو قانون بنائے ہیں ان کی وجہ سے اپوزیشن ہمیں پکڑ سکتی ہے اور میں ہمت نہیں کر سکتا کہ احتساب کمیشن کو فون کر کے اپنا بنایا قانون خود توڑدوں۔انہوں نے کہا کہ وصل بلوورکے قانون کی مدد سے لوگ ہمیں گردن سے پکڑسکتے ہیں،میرا خیال ہے کہ سب سے پہلے خود کرپشن کی نشاندہی کروں۔

 

 

 


ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ)بھارت کے سینئر اداکاررشی کپورنے معروف نعت خواں جنید جمشید کی شہادت پر افسوس کاظہار کیا اور کہاکہ ہم ایک کلاکار سے محروم ہوگئے ۔

چترال سے اسلام آبادآنیوالے طیارے کی خیبرپختونخوا میں تباہی کی وجہ سے مارے جانیوالے مسافروں میں جنید جمشید بھی اہلیہ سمیت سوار تھے ۔پی کے 661میں جنید جمشید کی شہادت کی خبر پر رشی کپور نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں لکھاکہ ”اللہ انہیں جوار رحمت میں جگہدے ، پی آئی اے پرواز میں شہید ہونیوالوں کیلئے وہ اظہار ہمدردی کرتے ہیں ، ہم نے جنید جمشید کی شکل میں ایک کلاکار کھودیا، اللہ تمام پر رحم کرے،آمین“۔

 

 

اداکارہ صوفیہ چوہدری نے بھی جنید جمشید کے خاندان کیساتھ اظہار تعزیت کیا۔انہوں نے بھی ٹوئیٹر پر لکھاکہ ”بہت افسوس، نوجوانی میں میں نے ان کیساتھ ایک البم کیلئے گایا ، وہ پاپ گلوکاری کا روشن ستارہ تھے ، جنید جمشید اور تمام شہداءکیلئے دعا ہے کہ اللہ انہیں جوار رحمت میں جگہ دے‘۔

1963ءمیں پیداہونیوالے جنید جمشید ٹی وی کی معروف شخصیت ، اپنی جوانی کے نامور گلوکار اور نعت خواں تھے ۔ جنید جمشید کو ’دل دل پاکستان‘ اور ’تم مل گئے‘ نے شہرت کی بلندیوں پر پہنچادیا لیکن بعد میں انہوں نے گلوکاری چھوڑ دی اور مذہب کے پرچار کو اپنیزندگی کا مقصد بنایا، طیارہ حادثے کے وقت بھی وہ تبلیغ کے سلسلے میں چترال گئے تھے جہاں سے واپسی پر طیارے کو حادثہ پیش آگیا اور وہ بھی دیگر مسافروں کے ہمراہ اپنی اہلیہ سمیت خالق حقیقی سے جاملے ۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)متنازعہ خبر کے معاملے پر عہدے سے ہٹائے جانے والے مسلم لیگ (ن) کے رہنماءسینیٹر پرویز رشید کی واپسی ہو رہی ہے او رآج شام وہ ایک بار پھر ٹی وی پر نظر آئیں گے۔


میڈیا ذرائع کے مطابق پرویز رشید آج مسلم لیگ (ن) کے رہنماﺅں کی پریس کانفرنس میں ان کے ہمراہ ہوں گے اور قوی امکان ہے کہ میڈیا سے گفتگو بھی کریں گے۔ پرویز رشید آج شام 6 بج کر 10 منٹ پر پریس کانفرنس میں شرکت کریں گے جبکہ انوشہ رحمان اور بیرسٹر ظفراللہ بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ پرویز رشید کو سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے دور میں عہدے سے ہٹایا گیا جس کے بعد وہ میڈیا پر نظر نہ آئے۔ ان کو ہٹانے کے معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا تھا کہ پرویز رشید پریس کانفرنس کے ذریعے معاملے کی وضاحت کرنا چاہتے تھے تاہم ہمارے کہنے پر وہ رک گئے ہیں اور تحقیقات کے بعد ہی بات کریں گے۔


سابق آرمی چیف راحیل شریف کے چلے جانے کے بعد اچانک پرویز رشید نے بھی میڈیا پر آنے کافیصلہ کر لیا ہے اور آج شام ان کی واپسی ہو رہی تاہم وہ میڈیا سے گفتگو کریں گے اس سے متعلق تاحال کوئی علم نہیں ہو سکا ہے۔

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ملکی دفاع اور سیکیورٹی استحکام کیلئے آئی ایس آئی کا کردار قابل فخر ہے اور افسروں اور جوانوں کی قربانیاں لائق تحسین ہیں۔

پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا جہاں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر نے ان کا استقبال کیا۔ آرمی چیف نے یادگار شہداءپر حاضری اور پھول چڑھائے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کو انسداد دہشت گردی اور ملکی سیکیورٹی کو استحکام بنانے کیلئے آئی ایس آئی کے کردار پر بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ملکی دفاع اور سیکیورٹی استحکام کیلئے آئی ایس آئی کا کردار قابل فخر ہے اور اس کے افسروں و جوانوں کی قربانیاں لائق تحسین ہیں۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاکستان پیپلز پارٹی نے طیارہ حادثہ پر قومی اسمبلی میں تحریک التواءجمع کرا دی ہے جس میں واقعے پر قومی اسمبلی میں بحث کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق تحریک التواءمیں کہا گیا ہے کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق یہ حادثہ ناقص اور غیر مناسب انتظامات کے باعث پیش آیا ہے اور وفاقی حکومت کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ ذرائع کے مطابق تحریک التواءمیں مزید کہا گیا ہے کہ اس واقعے پر ایوان میں بحث کی جائے۔