Reporter SS
ایمز ٹی وی( صحت) اگر آپ کا خیال ہے کہ دن میں ایک سگریٹ صحت کو نقصان نہیں پہنچاتی تو اس پر نظرثانی کرلیں کیونکہ اس کے نتیجے میں بھی جلد موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
نیشنل کینسر انسٹیٹیوٹ کی تحقیق کے مطابق روزانہ محض ایک سگریٹ پینے کے نتیجے میں بھی پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق کے دوران روزانہ ایک سیگریٹ پینے والوں اور تمباکو نوشی سے دور رہنے والوں کے درمیان موازنہ کیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ بہت کم تمباکو نوشی کرتے ہیں، ان میں بھی قبل از وقت موت کا خطرہ اس عادت سے دور رہنے والوں کے مقابلے میں 64 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ روزانہ ایک سے دس سگریٹ پینے والے افراد میں جلد موت کا خطرہ 87 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ کم از کم سگریٹ نوشی بھی پھیپھڑوں کے کینسر سے موت کا خطرہ 9 گنا تک بڑھا دیتی ہے جبکہ ایک سے دس سگریٹس پینے والوں میں یہ خطرہ 12 گنا زیادہ ہوتا ہے۔
یہ پہلی بار ہے کہ انتہائی کم شرح میں کی جانے والی تمباکو نوشی کے صحت پر اثرات کا جائزہ لیا گیا کیونکہ متعدد افراد کا ماننا ہے کہ کم تمباکو نوشی صحت پر اثرات مرتب نہیں کرتی۔
ایمزٹی وی(اسپورٹس) مصباح الحق 40 برس کی عمر کے بعد سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز بنانے والوں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔ انھوں نے 40 ویں سالگرہ کے بعد سے اب تک پانچ روزہ کرکٹ میں1657 رنز اسکور کیے۔
اس فہرست میں 1922 میں 40 سالگرہ منانے والے جیک ہوبز 2440 رنز کے ساتھ ٹاپ پر ہیں، پاتسے ہینڈرین نے 1901 رنز بنائے، انھوں نے اپنی 40 ویں سالگرہ 1929 میں منائی تھی۔
مصباح کو بہرحال 40 برس کا ہونے کے بعد ون ڈے میں سب سے زیادہ 595 رنز بنانے کا اعزاز حاصل ہیں، ان کے بعد یو اے ای کے خرم خان 489 رنز کے ساتھ موجود ہیں،ویسٹ انڈین کلائیو لائیڈ نے 368 رنز بنائے تھے۔
ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ)برصغیرکے ممتاز اداکاراورکروڑوں دلوں پر کئی دہائیوں تک راج کرنے والے معروف اداکار دلیپ کمار کی طبیعت ناساز ہونے پر انہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق معروف اداکار دلیپ کمار کی طبیعت ناساز ہونے پر انہیں آج صبح ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں ڈاکٹرز کی نگرانی میں ان کی دیکھ بھال جاری ہے۔ دلیپ کمار کی بیگم سائرہ بانو کا کہنا ہے کہ دلیپ کمار معمول کے طبی معائنے کے لیے ڈاکٹر کے پاس جاتے رہتے ہیں لیکن انہوں نے دائیں پاؤں میں سوجن کی شکایت کی جس پر انہیں فوراً اسپتال منتقل کیا ہے کیونکہ دلیپ کی طبیعت کے حوالے سے میں کافی حساس ہوں جب کہ انہوں نے کھانسی اور زکام کی بھی شکایت کی ہے۔
سائرہ بانو کے مطابق دلیپ کمار کی حالت اب بہتر ہے تاہم ڈاکٹرز ان کا معائنہ کررہے ہیں،امید ہے کہ خطرے کی کوئی بات نہیں ہوگی اور میں انہیں ان کی سالگرہ سے پہلے گھر لے جاؤں گی
واضح رہے کہ دلیپ کمار 2 دن بعد اپنی نے 94 ویں سالگرہ منائیں گے جب کہ اداکار نے اپنی اداکاری سے تقریبا نصف صدی تک برصغیر کی فلمی دنیا پر حکمرانی کی
ایمز ٹی وی ( تجارت) بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ائیر پورٹ اسلام آباد پر مسافر کے سامان سے لاکھوں مالیت کی غیر ملکی کرنسی برآمد کر لی گئی ، ملزم کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی گئی۔جبکہ گرفتار ملزم کا کہنا ہے کہ کسی نے اسے مٹھائی کا ڈبہ دیا تھا، اس کا کرنسی سمگلنگ سے کوئی تعلق نہیں ۔
غیر ملکی کرنسی کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کریک ڈاؤن شروع کردیا۔ دبئی جانے والے مسافر کے سامان کی تلاشی لی گئی تو سامان سے 86 ہزار 3سو سعودی ریال اور 49 ہزار پانچ سو یو اے ای درہم برآمد ہوئے۔
ایئر پورٹ ذرائع کے مطابق خوشدل رحمان نامی مسافر کا تعلق صوابی سے ہے ۔ ملزم غیر ملکی کرنسی مٹھائی کے ڈبے میں چھپا کر دبئی سمگل کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ ملزم کو حراست میں لے کر تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔
قانون نافذکرنے والے اداروں کو اطلاعات موصول ہوئیں تھی کہ غیر ملکی کرنسی اور سونا بڑی مقدار میں بیرون ممالک اسمگل کرنےکی کوشش کی جاسکتی ہےجس کی روک تھام کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تمام ائیر پورٹس پر سخت اقدامات کر رکھے ہیں۔
ایمزٹی وی(پشاور) دہشت گردی سے متاثرہ صوبے خیبرپختونخوا کی پولیس اہلکار رافعہ بم ڈسپوزل یونٹ (بی ڈی یو) کا حصہ بننے والی پہلی پاکستانی اور ایشیائی خاتون ہیں۔
7سال قبل پولیس فورس جوائن کرنے والی 29 سالہ رافعہ بم ڈسپوزل یونٹ میں 15 روز کی ٹریننگ کے بعد باقاعدہ بم ڈسپوزل کا کام شروع کریں گی۔31 اہلکاروں کے ہمراہ خاتون اہلکار کو نوشہرہ کے اسکول آف ایکسپلوسیو ہینڈلنگ میں بموں کی اقسام، شناخت اور ناکارہ بنانے کے حوالے سے تربیت دی جائے گی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کانسٹیبل رافعہ نے کہا کہ جس دن وہ پولیس فورس جوائن کررہی تھیں اس دن بھی سیشن کورٹ کے نزدیک دھماکہ ہوا تھا، اس دھماکے نے ان کے حوصلے کو پست نہیں بلکہ بلند کیا۔
ایمز ٹی وی (ما نیٹرنگ ڈیسک) آپ نے اکثر سن رکھا ہوگا کہ سمارٹ فون دوران چارجنگ پھٹ گیا،ایسا ہونے کی اہم وجوہات میں سے ایک ناقص چارجرز کا استعمال ہے۔
تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ دنیا بھرمیں ناقص چارجرز کی بہتات ہے اور صرف ایپل برانڈ کے99فیصد چارجر نقلی اور ناقص ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ 400میں سے صرف تین چارجر اصل ہوتے ہیں اور باقی تمام چارجر کسی بھی وقت حادثے کا باعث بن سکتے ہیں۔ایپل کا چارجر مارکیٹ میں بآسانی 100سے200روپے میں مل جاتا ہے لیکن اصل چارجر کی قیمت24ڈالر(2500روپے) ہے ۔
ناقص چارجرز کے سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے ۔ ان میں 99فیصد خطرناک ہیں۔ان کے گرد موجود انسولیشن کی تہہ ناقص میٹیریل سے بنی ہوتی ہے جس کی وجہ سے الیکٹرک جھٹکے میں نقصان کاخطرہ رہتاہے اور ان کی وجہ سے موبائل کو نقصان پہنچنے کے ساتھ اس کے مکمل طور پر ضائع ہونے کا خطرہ موجود رہتا ہے۔
ٹیکنالوجی کی کمپنی چارٹرڈٹریڈنگ سٹینڈرڈز نے ناقص چارجرزپہچان بتاتے ہوئے بتایا ہے:
پلگ پِن
چارجر کے پلگ کو سوئچ میں لگائیں لیکن نہ ہی اسے موبائل سے کونیکٹ کریں اور نہ ہی سوئچ کو آن کریں۔
اگر چارجر صحیح طریقے سے فٹ نہ ہوتویہ اس بات کی نشانی ہے کہ یہ غلط سائز کا ہے۔
چارجر کی پنوں کے درمیان کم از کم 9.5ملی میٹر کا فاصلہ ہونا چاہیے۔
اگر چارجر کا سائز اس سے زیادہ ہوتو یہ چارجر جعلی ہے۔
مارکنگ
چارجر لیتے ہوئے اس پر لگےCEکی مارکنگ کو اچھی طرح چیک کرلیں۔اس طرح کی جعلی مارکنگ بھی بنائی جاسکتی ہے لیکن بیشتر جعلی چارجر اس کے بغیر آتے ہیں۔
چارجر خریدتے وقت بیچ نمبر بھی دیکھیں۔
وارننگ اور ہدایات
اصل چارجر پر اسے صحیح طریقے سے استعمال کی ہدایات درج ہوتی ہیں۔اس میں آپ کو بتایا جاتا ہے کہ اسے محفوظ طریقے سے لگانے اور اتارنے کے کیا طریقے ہیں۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ میں پاناما لیکس کیس کی سماعت کے دوران وزیراعظم کے وکیل سلمان بٹ نے کہا ہے کہ اگر ٹیکس ادا کرنا ہوتا تو پھر شائد یہ آف شور کمپنیاں ہی نہ ہو تیں ۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے پاناما لیکس کیس کی سماعت کی ۔
اس موقع پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ تحریک انصاف کا موقف ہے کہ کمپنی کا ٹرسٹی باقاعدہ ٹیکس اداکر ے ۔جس پر سلمان بٹ نے کہا کہ آف شور کمپنی کا ٹیکس نہیں دینا پڑتا ،اگر ٹیکس ادا کرنا ہوتا تو پھر شاید یہ آف شور کمپنیاں ہی نہ ہوتیں ۔
جسٹس کھوسہ نے کہا کہ دستا ویزات کے مطابق مریم کچھ کمپنیوں کی بینی فشری ہیں ،اگر زبانی ڈیڈ دستاویزات کے برعکس ہو تو اس کی کیا حیثیت ہو گی؟۔اس پر سلمان بٹ نے کہا کہ ٹرسٹ ڈیڈ زبانی کلامی بھی ہو سکتی ہے ،برطانوی قانون کے مطابق ایسی ٹرسٹ ڈیڈ کی اجازت ہے ۔جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ موزیک فونسیکا کو ٹرسٹ ڈیڈ کے بارے میں بتا یا گیا تھا ؟جس پر سلمان بٹ نے کہا کہ اس سے متعلق کمپنی کو بھی بتا نے کی ضرورت نہیں تھی ،ٹرسٹ ڈیڈ سے متعلق برطانوی قانون کافی لچکدار ہے ،برطانوی قوانین کے مطابق ٹرسٹ ڈیڈ رجسٹرڈ کرانے کی ضرورت نہیں ہوتی ۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کی سماعت جاری ہے جس دوران وزیراعظم نواز شریف کے وکیل سلمان بٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نعیم بخاری ے جدہ اسٹیل ملز کے مجموعی واجبات 36 ملین درہم بتائے جبکہ جدہ اسٹیل ملز کے پانی کے واجبات قسطوں میں ادا کئے۔ اس پر جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ کیا پانی کے واجبات طارق شفیع نے ادا کئے؟ تو سلمان بٹ نے تائید کرتے ہوئے کہا کہ طارق شفیع نے ہی پانی کے واجبات ادا کئے۔
جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ فیکٹری میں خسارے کے واجبات کیسے ادا کئے جس پر سلمان بٹ نے کہا کہ 1978ءمیں نئی انتظامیہ آنے کے بعد مل منافع میں چلی گئی، 40 سال پرانا ریکارڈ کہاں سے لائیں ، البتہ فیکٹری کے 75 فیصد حصص کا معاہدہ موجود ہے ۔ وکیل سلمان بٹ نے کہا کہ دبئی کے بینک صرف پانچ سال کا ریکارڈ رکھتے ہیں، 1980ءکا ریکارڈ کہاں سے لاﺅں، 1999ءمیں تمام ریکارڈ قبضے میں لے کر سیل کر دیا گیا تھا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمپنیوں کی بک ویلیو کچھ اور اصل قیمت کچھ اور ہوتی ہے، بڑے بڑے شہروں میں آج بھی پرچی پر کاروبار ہوتا ہے جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ بٹ صاحب یہ موقف بڑا خطرناک ہے، کسی چیز کا ریکارڈ نہ رکھنا خطرناک ہے ، سلمان بٹ اپنے موکل کے دفاع کیلئے خطرناک دلائل دے رہے ہیں۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ مشکل بات ہے کہ قطر میں سرمایہ کاری سے متعلق ریکارڈ بھی موجود نہیں جبکہ رقم قطر منتقلی کا ریکارڈ بھی موجود نہیں ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ قطری سرمایہ کاری سے متعلق امور کیسے طے پائے؟ جس پر سلمان بٹ نے کہا کہ اس زمانے میں کیش پر کام بہت کم ہوتا تھا۔
ایمز ٹی وی( تجارت) کمپی ٹیشن کمیشن آف پاکستان نے آرڈر جاری کرتے ہوئے پاکستان سٹیٹ آئل پہ15 کروڑ روپے جرمانہ عائد کر دیا ہے۔
یہ جرمانہ پی ایس او کی جانب سے دوہزار تین ، دوہزار چار سے دوہزار بارہ تیرہ تک کے دوران اس کی ’پریمئیر ایکسل‘ پیٹرول اور ’گرین پلس ‘ ڈیزل مصنوعات کے متعلق گمراہ کن تشہیری مہم اور کمپی ٹیشن ایکٹ کے سیکشن 10 کی خلاف ورزی کی بنا پر عائد کیا گیاہے۔
یہ آرڈر سی سی پی کی چیئرپرسن ودیعہ خلیل اور ممبران شہزاد انصر اور اکرام الحق قریشی پر مشتمل بنچ نے جاری کیا ہے۔
سی سی پی کے آرڈر کے مطابق پی ایس او نے 2004 سے 2012 کے دوران اپنی فیول مصنوعات میں ایسے اضافی عناصر کی ملاوٹ شروع کر دی تھی جن کے متعلق پی ایس او یہ دعویٰ کرتا تھا کہ یہ انجن کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے،ما حول دوست ہے اور کم خرچ بھی ہے۔
آرڈر کے مطابق اس کیس کی سماعتوں کے دوران پی ایس او اپنے ان دعوؤں کو ثابت کرنے کے لئے کو ئی سائنسی بنیاد نہیں پیش کر سکا اور دوہزار بارہ ۔تیرہ میں ان اضافی عناصر کی ملاوٹ بند کرنے کے بعد بھی پی ایس او نے اپنی تشہیری مہم میں یہ دعوے جاری رکھے۔
ان گمراہ کن دعوؤں کی بنا پر صارفین یہ سمجھنے پر مجبور ہو گئے کہ وہ جو فیول پی ایس او سے لے رہے ہیں وہ باقی کمپنیوں کے فیول سے بہتر ہے اور اس طرح مارکیٹ میں کمپی ٹیشن بر ی طرح متاثر ہوا۔
سی سی پی نے یہ جرمانہ عائد کرنے کے علاوہ پی ایس او کو یہ حکم بھی دیا ہے کہ وہ اپنی تشہیر ی مہم اور تشہیری مواد سے ’گرین ‘ اور’پریمیم ‘ کی اصطلاح کے استعمال کو فوری طور پر بند کر دے اور 30روز کے دوران اس تاثر کو ختم کریں کہ ان کی مصنوعات پریمیم اور ماحول دوست ہیں۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءنعیم الحق نے کہا ہے کہ کرپشن کرنے والے آج پوری قوم کے سامنے ننگے ہو چکے ہیں، چند دنوں میں پانامہ کیس ختم ہو جائے گا اور قوم کو جس فیصلے کا انتظار ہے وہ آ جائے گا۔ عدالت کا فیصلہ کرپشن کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گا اور نواز شریف اپنے عہدے پر تعینات نہیں رہ سکیں گے۔
تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نعیم الحق نے کہا کہ وزیراعظم کے وکیل سلمان بٹ نے کھلی عدالت میں تسلیم کیا ہے کہ ان کے پاس 80ءکی دہائی میں ہونے والے معاملات کے کاغذات نہیں ہیں۔ انہوں نے عدالت میں یہ جھوٹ بھی بولا کہ 80 کے دور میں مواصلات نہیں ہوتی تھیں ، انہوں نے عدالت کو بتانے کی کوشش کی کہ جیسے سن 1980 ء1780 یا 1880ءاور پتھر کا زمانہ ہے ۔ عدالت نے مسلسل استفسار کیا لیکن سلمان بٹ جواب نہیں دے پائے اور بار بار ناکام سہارا لینے کی کوشش کی کہ اس زمانے میں ان چیزوں کا ریکارڈ نہیں رکھا جاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن کرنے والے آج پوری قوم کے سامنے ننگے ہو چکے ہیں، اتنی دستاویزات، شواہد اور تضادات سامنے آ چکے ہیں کہ اب ثابت کرنے کیلئے کچھ رہا ہی نہیں کیونکہ پہلے ہی سب کچھ ثابت ہو چکا ہے اور اب انہیں یہ ثابت کرنا ہے کہ ان پر لگائے گئے الزامات غلط ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چند دنوں میں کیس ختم ہو جائے گا اور قوم جس فیصلے کا انتظار کر رہی ہے وہ بہت جلد آ جائے گا۔ عدالت کا فیصلہ کرپشن کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گی اور وزیراعظم اپنے عہدے پر تعینات نہیں رہ سکیں گے ۔