جمعہ, 29 نومبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

اسلام آباد: ملک بھر کے 140 جعلی اور غیر رجسٹرڈ تعلیمی اداروں کی ایک فہرست جاری کردی گئی ہے ۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں یونیورسٹیز، کالجز اور پروفیشنل ادارے شامل ہیں۔ ایچ ای سی کی اس دو نمبر تعلیمی اداروں کی فہرست میں پنجاب سر فہرست ہے جس کے 96تعلیمی ادارے، سندھ کی35، خیبر پختونوں کے 11، آزاد کشمیر کے تین اور وفاقی حکومت کے دو تعلیمی اداروں کے نام شامل ہیں۔

پنجاب کے غیر منظور شدہ اداروں کی اس فہرست میں جنوبی پنجاب کے 28 اداروں کے نام شامل ہیں جن میں ملتان کے آٹھ تعلیمی ادارے بھی شامل ہیں۔ ان اداروں میں کامز ٹیک لاء کالج، کامزٹیک ڈگری کالج، پاکستان مشن لاء کالج، نیشنل کالج، ملتان انسٹیٹیوٹ آف منیجمنٹ سائنسز اور سینٹرل کالج شامل ہیں۔

ایسے ادارے بہاولپور، ڈیرہ غازی خان، رحیم یار خان، لیہ، ساہیوال، خانیوال، میاں چنوں اور مظفر گڑھ میں بھی پائے گئے ہیں۔

اسلام آباد: ملک بھرمیں کوروناکےبڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظربین الصوبائی وزرائےتعلیم کاآج ہونے والا اجلاس ملتوی کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس کا انعقاد آج 11 بجے ہونا تھا، جس میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے تناظر میں تعلیمی اداروں کے حوالے سے اہم فیصلے متوقع تھے، تاہم بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا آج ہونے والا اجلاس اگلے ہفتےتک ملتوی کردیا گیا ہے

 

اعلیٰ تعلیمی کمیشن آف پاکستان نے انڈرگریجویٹ پالیسی پر نکالے گئے خط کو واپس لے لیاہے۔

اعلیٰ تعلیمی کمیشن آف پاکستان نے انڈرگریجویٹ پالیسی پررواں سال 2022میں اطلاق کے سلسلے میں بغیر منظوری کے نکالے گئے خط پر سخت نوٹس لیتے ہوئے اسے واپس لے لیاہے اوراس سے دستبرداری کاایک علیحدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

دستبرداری کا نوٹیفیکیشن ایچ ای سی کی پروجیکٹ کوآرڈینیٹر برائے ایچ ای ڈی پی مریم ریاض کی جانب سے جاری کیاگیاہے جس کے بعد انڈرگریجویٹ پالیسی سال 2020کارواں سال اطلاق بھی اب کٹھائی میں پڑگیاہے اورکہاجارہاہے کہ ایچ ای سی پالیسی کے سلسلے میں وائس چانسلرزکے تحفظات دورکیے بغیراس پر اطلاق نہیں کرپائے گی۔

واضح رہے کہ ایچ ای سی کے پروگرام اسپیشلٹ برائے اکیڈمک اورانڈرگریجویٹ پالیسی کے خالق ذوالفقار گیلانی نے کچھ روز قبل29دسمبر2021کوملک بھرکے تمام وائس چانسلرز/ڈائریکٹر/ریکٹرزکوایک سرکلرجاری کیاتھاجس میں تمام اعلیٰ تعلیمی اداروں کواس بات کاپابند کیاگیاتھا کہ انڈرگریجویٹ پالیسی 2020پراطلاق کے سلسلے میں جولائی 2022تک کی گئی توسیع آخری اورحتمی ہے لہذاتمام اعلیٰ تعلیمی ادارے اپنی سینڈیکیٹ،بورڈآف گورنراورسینیٹ سے 31مارچ تک اس کی حتمی منظوری لے کران کے دفترکوآگاہ کردیں جبکہ اس پالیسی پر اطلاق کے سلسلے میں جامعات میں دفاترکے قیام کاسلسلہ بھی شروع کریں۔

ذوالفقار گیلانی کے اس سرکلر کے بعد تمام جامعات کے وائس چانسلرزمیں بے چینی پھیل گئی تھی، پالیسی پر سب سے زیادہ اعتراضات انٹرن شپ پروگرام کے حوالے سے آئے تھے جسے پالیسی میں لازمی قراردیاگیاتھا جس کے بعد ایچ ای سی کی ایگزیکیٹیووڈائریکٹرشائستہ سہیل نے وائس چانسلرز فورم کواس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ یہ پالیسی کمیشن میں ایک بارپھرپیش کی جائے گی اوروہاں پالیسی کے حوالے سے تمام وائس چانسلرزکے تحفظات کمیشن کے سامنے رکھے جائیں گے جس کے بعد ہی اس پر عملدرآمد ہوگا۔

ایچ ای سی کی پروگرام اسپیشلسٹ کی جانب سے اس خط کے بعد جب وائس چانسلرزکی جانب سے ایچ ای سی سے اس سلسلے میں رابطہ کیاگیاتومعلوم ہواکہ یہ خط ایچ ای سی کے اعلیٰ حکام کی منظوری کے بغیرہی نکال دیاگیاہے جس کے بعد اب حال ہی میں پروجیکٹ ڈائریکٹر ایچ ای سی مریم ریاض کی جانب سے ایک علیحدہ نوٹیفیکیشن جاری کیاگیاہے جس میں باقاعدہ طورپراس بات کوتسلیم کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ یہ خط ایچ ای سی کوعلم میں لائے بغیرجاری کیاگیاہے لہذااسے واپس لیاجاتاہے۔


کراچی: ملک بھرمیں سری کی نئی لہر آنےکاخدشہ،ٹھنڈی ہواؤں کا سلسلہ آج پاکستان میں داخل ہوگا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ٹھنڈی ہواؤں کا سلسلہ آج سے پاکستان میں داخل ہوگا جس سے لاہورسمیت پنجاب بھر میں دھندکی شدت میں کمی ہوگی البتہ بارش کاکوئی امکان نہیں ہے۔

ادھر پنجاب اورخیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں دھندکے باعث موٹروے ایم ون،ایم ٹو،ایم تھری،ایم فور اور فائیو کئی مقامات پربند ہوگئی جب کہ لاہورایئرپورٹ پرپروازوں کاشیڈول بھی متاثر ہے۔

لاہور وگردونواح میں دھندکے باعث علامہ اقبال انٹرنیشل ایئرپورٹ پرفلائٹ آپریشن متاثرہے۔

دھند کے باعث6پروازیں تاخیرکا شکارجبکہ دومنسوخ کردی گئیں۔رحیم یار خان،میاں چنوں، پاکپتن، گوجرہ، جھنگ اورگردونواح میں حد نگاہ انتہائی کم رہ گئی۔

 

جامعہ این ای ڈی کے تحت سینٹ ہال میں مختصر سی نشست میں پروفیسرز اورایسوسی ایٹ پروفیسرز کی تقرری کے خط جاری کردیئے گئے۔

اس پرمسرت موقعے پر 22پروفیسرزسمیت27 ایسوسی ایٹ پروفیسرز میں خط تقسیم کیے گئے، جن میں شعبہ کیمیکل انجینئرنگ کے ڈاکٹر فیضان رضا،ڈاکٹر علی عمار تقوی،ڈاکٹر فہیم الدین،شعبہ انوائرمنٹل انجینئرنگ کے ڈاکٹر عبدالغفار، ڈاکٹر محمد واصف، ڈاکٹر انیس فاطمہ، شعبہ مکینیکل انجینئرنگ کے ڈاکٹر محمد عذیر، ڈاکٹر عثمان علاؤالدین، شعبہ ٹیکسٹائل انجینئرنگ کی سائرہ عقیل، شہنیلہ نقوی، قرۃا لعین محتشم، شعبہ الیکٹرونکس انجینئرنگ کی سعدیہ منزہ فراز،ڈاکٹر ہاشم رضا، شعبہ کمپیوٹر سسٹم انجینئرنگ کے ڈاکٹر اسد عارفین، ڈاکٹر ماجدہ کاظمی، شعبہ الیکٹریکل انجینئرنگ کے ڈاکٹر ریاض الدین،بائیو میڈیکل کے ڈاکٹر محمد ابوالحسن، شعبہ آرکیٹکچر کی ڈاکٹر سنیلہ احمد، ڈاکٹر سعید الدین احمد، شعبہ سول انجینئرنگ کی ڈاکٹر فرناز بتول،ڈاکٹر شمس الدین، شعبہ اربن اینڈ انفرااسٹکچر انجینئرنگ کے ڈاکٹرافضال احمد، شعبہ ہیومنٹیس کے ڈاکٹر محمد فرید اور ڈاکٹر عمرانہ بیگ شامل تھے۔

تمام پروفیسرز اورایسوسی ایٹ پروفیسرز نے شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کے ہاتھوں خط وصول کیے۔اس موقع پرپروائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل، رجسٹرار سید غضنفر حسین، ڈپٹی رجسٹرار خالد مخدوم ہاشمی،ڈی آر ای ون علی محمد میمن بھی موجود تھے۔

یاد رہے کہ جامعہ این ای ڈی کے ایک199 سنڈیکیٹ اجلاس میں سلیکشن بورڈ کے ذریعے 22پروفیسرزاور 27ایسوسی ایٹس کے تقرر کے لیے سفارشات کی منظوری دی گئی تھی.

کراچی: دائود یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نےآن لائن داخلہ فارم جمع کرانے کی مزید توسیع کردی۔

ڈائریکٹر ایڈمیشن پروفیسر ڈاکٹر غلام اللہ میتلو کے مطابق ایم ایس اور پی ایچ ڈی پروگرامز میں ہونے والے داخلوں کیلئے آن لائن فارم 14جنوری 2022ء تک جمع کراسکتے ہیں جبکہ پری ایڈمیشن ٹیسٹ 16جنوری 2022ء کو منعقد کیا جائے گا۔

انہوں نےہدایت دی ہےکہ ایم ایس پروگرامز میں لیکٹرونک انجینئرنگ ، انڈسٹریل انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ ،کیمیکل انجینئرنگ،ٹیلی کمیونی کیشن انجینئرنگ، ا میٹالرجی اینڈنمیٹریلز انجینئرنگ اور انڈسٹریل کیمسٹری جبکہ پی ایچ ڈی پروگرامز میں انڈسٹریل انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ، الیکٹرونک انجینئرنگ،کیمیکل انجینئرنگ،اور میٹالرجی اینڈنمیٹریلز انجینئرنگ ، ٹیلی کمیونی کیشن انجینئرنگ اور کمپیوٹر انجینئرنگ میں داخلے کے خواہشمند امیدوار تمام معلومات اور آن لائن داخلہ فارم کیلئے جامعہ کی ویب سائٹ admissions.duet.edu.pk  پر وزٹ کریں اور اپنا اندراج کرائیں ۔

لاہور: پاکستان سپرلیگ 7 کی افتتاحی تقریب سادگی سےکرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تقریب میں میوزک اوررقص نہیں ہوگا۔

پاکستان کرکٹ بورڈکے ذرائع کے مطابق پی ایس ایل7 میں اس بارروایتی رنگا رنگ تقریب کے بجائے افتتاحی تقریب سادگی سے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پی سی بی ذرائع کے مطابق کووڈ کی صورتحال اورلاجسٹک مسائل کے باعث گزشتہ ایڈیشنز کے برعکس 27 جنوری کوکراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں میچز کے آغاز سے قبل کلچرل سرگرمیاں نہیں ہوں گی۔

مختصر افتتاحی تقریب میں چئیرمین پی سی بی رمیز راجا خطاب کریں گے جس کے بعد میچز کا آغاز ہوجائے گا۔

پی ایس ایل 7 کا ترانہ 20 یا 21 جنوری تک ریلیز کردیا جائے گا۔پی سی بی حکام اس حوالے سے پروگرام کوحتمی شکل دے رہے ہیں۔

اسلام آباد: قومی انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈنےخصوصی بچوں کےلئےایپلیکشن متعارف کرادی۔

خصوصی بچوں کو تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے وزارتِ انسانی حقوق کے تعاون سے نیشنل آئی ٹی بورڈ نے ڈائریکٹرجنرل اسپیشل ایجوکیشن ایپلیکیشن ترتیب دی یہ ایپلیکشن تیس ہزار سے زائدبچوں کوجدیدتعلیم کی فراہمی میں معاون ہوگی

یہ ایپ لوگوں/والدین/سرپرستوں کو ڈی جی ایس ای کے مراکز/انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ ساتھ ایف ڈی ای اسکولوں میں جامع تعلیم کے لیے دستیاب خدمات/سہولیات کے بارے میں آگاہ کرے گی جبکہ ان کی رہائش گاہ کے قریب موزوں تعلیمی ادارے کے انتخاب میں ان کی مدد کرے گا۔ وہ متعلقہ مرکز تک جسمانی رسائی کے بغیر آن لائن درخواست دے سکتے ہیں۔

اسلام آباد کے کچی آبادیوں میں رہنے والے مختلف صلاحیتوں کے حامل بچوں کے لیے بہت مفید ہوگا۔

کراچی : محکمہ کالج کے کراچی ریجن میں ون ونڈوسہولت سینٹرکاآغازکیاگیاہے۔

ڈائریکٹر کالجز کراچی حافظ عبدالباری کاکہناہے کہ وزیر تعلیم سندھ کے احکامات پر سیکریٹری کالج خالد حیدر شاہ نے ون ونڈو سہولت سینٹر کے لیے ہدایات جاری کی تھی جسکے بعد باقاعدہ سہولت سینٹر کاآغاز کردیا ہےجسکا باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کیاگیاہے۔

انہوں نے سہولت سینٹرکے حوالےسے تفصیلات بتاتے ہوئے کہاہےکہ ون وینڈو سہولت سینٹر سے عوام ، اسٹاف ، اور محکمہ کے ملازمین فائدہ مند ہونگے ون ونڈو سہولت سینٹر میں ، پاس پورٹ این او سی ، ایمرجنسی چھٹی ، ایکس پاکستان لیو ، وریفیکیشن ،پینشن ، ڈیزیز کوٹا ، جیسے مسائل کو ایک ہی دن میں حل کیا جائے گے۔

سہولت سینٹر میں محکمہ کے ملازمین/اسٹاف اپنے کاغزات جمع کروائے گے اور اسی دن ان کے مسلے کو حل کر کے انہیں ریلیف دیا جائے گا۔سہولت سینٹر میں انچارج اسسٹنٹ ڈاریکٹر فرہاد کو تعینات کیا گیا ہے ۔

سیکریٹری کالج کا کہنا ہے کے پہلے مرحلہ میں کراچی میں ونڈو سہولت سینٹر کا آغاز کیا ہے جس کے نتائج بعد ہر ریجن میں ونڈو سہولت سینٹر قائم کیے جائیں گے ۔

کراچی: سندھ حکومت نے اساتذہ کی ترقی کیلئے بی ایڈ کی شرط ختم کردی، جس کے بعد 15ہزار سے زائداساتذہ کی ترقی کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے صوبے بھر کے پرائمری اسکولوں کے اساتذہ کو ترقی دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے ترقی کیلئے بی ایڈ کی شرط ختم کردی ہے۔

جس کے بعد 15ہزار سے زائد اساتذہ ترقی پاسکیں گے ، 15 سال کی سروس مکمل کرنے والوں کو ترقی دی جائے گی اور جن اساتذہ کی سروس کو 9 سال ہوچکے ہیں انھیں گریڈ 15دیا جائے گا جبکہ 15سال مکمل کرنے والوں کوگریڈ 16دیا جائیگا۔

گذشتہ سال اکتوبر میں سندھ کابینہ نے اساتذہ کے لیے بھرتی کی پالیسی میں نرمی کی تجویز کی منظوری دی تھی، جب صرف چند امیدواروں نے آئی بی اے سکھر کی جانب سے 40,000 سے زائد آسامیوں کے لیے ٹیسٹ پاس کرنے میں کامیاب ہو پائے تھے۔

اجلاس میں خواتین کے پاسنگ مارکس 55 فیصد سے کم کرکے 50 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی جبکہ محکمہ تعلیم نے خصوصی امیدواروں کے پاسنگ کا معیار 55 فیصد سے کم کرکے 33 فیصد کرنے کی تجویز بھی دی تھی۔