Reporter SS
فیصل آباد: گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کے شعبہ امتحانات نے پرائیویٹ طلبا اور الحاق شدہ کالجز کے لیے ایسوسی ایٹ ڈگری آرٹس اور ایسوسی ایٹ ڈگری سائنس پارٹ وائز اور کمبائن 2021 جبکہ ایسوسی ایٹ ڈگری کامرس سپلیمنٹری 2021 کے داخلےکاشیڈول جاری کر دیا۔
شیڈول کے مطابق سنگل فیس کے ساتھ داخلہ فارم جمع کروانے کی آخری تاریخ 19 جنوری 2022, ڈبل فیس کے ساتھ فارم جمع کروانے کی آخری تاریخ 21 جنوری 2022 جبکہ تین گنا فیس کے ساتھ داخلہ فارم جمع کروانے کی آخری تاریخ 25جنوری 2022 ہے۔
طلبا اور طالبات فیس اور دیگر تفصیلات کے لیے یونیورسٹی کی ویب سائٹ وزٹ کر سکتے ہیں۔
لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولرحارث رؤف کوبھارت کےسابق کپتان دھونی نےخاص تحفہ بھیج دیا۔
حارث رؤف نے سوشل میڈیا پرپوسٹ کیا کہ بھارت کے سابق کپتان اوروکٹ کیپر مہندرسنگھ دھونی انہیں چنائی سپرکنگ کی نمبر 7 لکھی ہوئی جرسی تحفے میں دی ہے۔
حارث رؤف نے مہندرسنگھ دھونی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ لیجنڈ کپتان دھونی کی جانب سے ان کی شرٹ کا خوبصورت تحفہ ملنا میرے لئے اعزاز ہے۔ سابق بھارتی کپتان اپنے اچھے اخلاق اوررویے سے اب بھی لوگوں کے دل جیت رہے ہیں۔
حارث رؤف نے دھونی کی بھیجی گئی جرسی کی تصاویربھی شئیرکیں۔
کراچی: سامانِ شفاء فائونڈیشن (SSF )اور سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (SSUET)کے مابین ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے گئے
جس کے تحت عالمی میڈیکل انڈسٹری اور کمرشل مارکیٹ سے تسلیم شدہ بین الاقوامی معیار کی مصنوعا ت، مقامی سطح پر تیارکی جائیں گی ۔
سرسید یونیورسٹی کے رجسٹرارانجینئر کموڈور (ر) سید سرفرازعلی اورسامانِ شفاء فاءونڈیشن کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر شاہدنُور نے سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوارا ور وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر ولی الدین کی موجودگی میں معاہدہ پر دستخط کئے ۔
یہ طبی آلات اور دیگر ساز و سامان، صنعت اور اکیڈمی کے باہمی تعاون سے تیار کیا جائے گا ۔
مفاہمتی یادداشت کا مقصد ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کی وساطت سے طبی مصنوعات ڈیزائن کی جائیں گی اور انھیں مقامی طور پر تیار کیا جائے گا ۔ یہ پروجیکٹس طلباء ، فیکلٹی اور جامعہ کے باہمی اشتراک سے تیار کی جائیں گی تاکہ پاکستان ہر قسم کے بائیو میڈیکل آلات کی برآمد کے لیے ایک مضبوط پائیدار صنعتی بنیاد بن جائے ۔
سرسید یونیورسٹی ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے معیار کے مطابق پروجیکٹس کی تکمیل کی ذمہ دار ہوگی ۔ سرسید یونیورسٹی،، وسائل کی فراہمی اور علم و مہارت کی منتقلی کو یقینی بنانے کے لیے SSF کو ہرممکن تعاون اور سہولت مہیا کرے گی ۔SSF ، بین الاقوامی سطح پر بائیومیڈیکل مصنوعات کی تیاری کے لیے صنعت اور یونیورسٹی کے خودمختار ریسرچرز ، پبلک اور پرائیوٹ اداروں کے مابین رابطے اور سہولت کار کے طور پر خدمات انجام دے گ
ابو ظبی: متحدہ عرب امارات میں جمعہ کوہفتہ وارچھٹی تبدیل ہونےکےبعد تاریخ میں پہلی مرتبہ اسکول و کاروباری مراکز کھلے رہے۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق متحدہ عرب امارات میں ہفتہ وار چھٹی کا دن تبدیل کردیا گیا ہے اوراب ہفتہ وارچھٹی جمعہ اورہفتے کے بجائے ہفتہ اوراتوارکوہوگی۔
متحدہ عرب امارات نے گزشتہ سال دسمبرمیں جمعہ کی چھٹی تبدیل کرنے کااعلان کیا تھا۔ یواے ای کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ہفتہ وار چھٹی میں تبدیلی کا فیصلہ سعودی عرب سے بڑھتی کاروباری مسابقت اوربہترکاروباری مواقعوں کے لئے دیگرممالک سے مطابقت کی غرض سے کیا گیا ہے۔
کراچی: پاکستان میڈیکل کمیشن اور سندھ حکومت کے درمیان میڈیکل کے داخلوں کے معاملے پر اختلافات شدت اختیار کرگئے
دونوں طرف سے ہونیوالے اقدامات میڈیکل کے طلبہ کے لیے دشواری کا باعث بن رہے ہیں۔
پاکستان میڈیکل کمیشن نے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کو پرائیویٹ کالجز میں داخلوں سے روک دیا اور اسے آئین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
پاکستان میڈیکل کمیشن کی جانب سے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی کی جانب سے پرائیویٹ میڈیکل کالجوں میں داخلوں کا اشتہار آئین کی خلاف ورزی ہے، یونیورسٹی کی جانب سے پرائیویٹ میڈیکل کالجوں میں داخلے کا اشتہار سپریم کورٹ کے حکم کی بھی خلاف ورزی ہے، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کو پرائیویٹ میڈیکل کالجوں میں داخلے کا کوئی اختیار نہیں۔
پی ایم سی کے خط میں کہا گیا ہے کہ سندھ کی صوبائی کابینہ کو میڈیکل کالجوں میں داخلے کا طریقۂ کار تبدیل کرنے کی آئینی اجازت نہیں ہے، محکمہ صحت سندھ کو بھی پرائیویٹ میڈیکل کالجوں کے طریقہ کار میں تبدیلی کی اجازت نہیں ،خط میں مزید کہا گیا ہے کہ محکمہ صحت سندھ کی جانب سے بنائی گئی داخلہ کمیٹی کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ، محکمہ صحت سندھ میڈیکل کالجوں میں داخلے کا طریقۂ کار تبدیل نہیں کرسکتا، پرائیویٹ میڈیکل کالجوں کو کہا گیا ہے کہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی ہدایات پر عمل نہ کریں۔
پرائیویٹ میڈیکل کالجز کو انتباہ کیا گیا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والے میڈیکل کالج کو سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، 65 فیصد سے کم نمبر حاصل کرنیوالے طلباء کو پی ایم سی رجسٹر ڈنہیں کرے گا۔
یاد رہے کہ حکومت سندھ نے ایم ڈی کیٹ میں 50 فیصد نمبر لینے والے طلبہ و طالبات کو میڈیکل کالجز میں داخلے دینے کیلئے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا،محکمہ صحت سندھ کے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے داخلوں کیلئے پاسنگ پرسنٹیج 65 فیصد سے کم کرکے 50 فیصد کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔
کراچی: جامعہ این ای ڈی کے شعبہ اکنامکس اینڈ مینجمنٹ سائنسز کے زیر ِ اہتمام"اکنامکس اسٹیبلٹی ان پاکستان دے وے فارورڈ" کے عنوان سے ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ماہرینِ معاشیات نے شرکت کی۔
استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رضا علی خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت کو اس وقت متعدد چیلنجز کا سامنا ہے جن میں غیر مستحکم معاشی نشوونما , ڈبل ڈیجٹ افراط زر ، کم سرمایہ کاری ، قلیل پیداواری صلاحیت ، توانائ کی قلت اور بے روزگاری جیسے موضوعات سرِ فہرست ہیں۔
این ای ڈی کے ڈین فیکلٹی آرکیٹکچراینڈ مینجمنٹ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر نعمان احمدکا کہنا تھا کہ پاکستان کو پچھلی کئی دہائیوں سے جمود زدہ ایکسپورٹ اور عشرت زدہ امپورٹ کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ تعلیمی اداروں میں ان موضوعات پر بحث و تمحیص مسائل کے حل کی جانب پہلا قدم ہوتی ہے۔
معیشت کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈائریکٹر سینٹر فار کلیکٹو ریسرچ اور ایسوسی ایٹ فیلو آئیڈیاز ڈاکٹر اسد سعیدنے کہا کہ کہ 2019کو اگر کووڈ 19کی وجہ سے بدترین سال قرار دیا جائے تو بے جا نہ ہوگااسی کے برعکس 4-2003 سے8-2007 اور 14-2013تا 18-2017میں پاکستانی معیشت میں دیگر برسوں کی نسبت بہتری کا رجحان رہا ۔
ڈین کالج آف اکنامکس اینڈ سوشل ڈیولپمنٹ آئی او بی ایم پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ وزارت نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جب ملک اپنی مقامی کرنسی کی قدر میں کمی کرتا ہے تو ایکسپورٹ سستی اور امپورٹ مہنگی ھوتی ھے جسکی بدولت ہمارے جیسےممالک کی صنعتوں کی لاگت بڑھ جاتی ہے اور مقامی صنعت مقابلے سے باہر ہوجاتی ہیں جس کےنتیجے میںتجارتی خسارہ بڑھتا ھے۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشی حالات کی بہتری کے لیے باہر سے آنے والے لگژری آئٹم پر فی الوقت پابندی عائد کی جائے تاکہ مقامی سطح پر کاروبار کو فروغ ملے اور مہنگائی کم ہوسکے.
ان کا مزید کہنا تھاکہ باہر سے آنے والے ایڈیبل آئل کی ایکسپورٹ پر بھی پابندی ہونی چاہیے. انھوں نے اسٹیٹ بنک کی خودمختاری اور آیئ ایم ایف کے معاملے پر بھی سوال اٹھایا۔
سینیئر نائب صدرکراچی چمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری عبدالرحمن نقی کا کہنا تھا کہ مقامی کرنسی کی قدر میں کمی کاروبار پر منفی اثر ڈالتی ہے اور بالخصوص اسمال بزنس اس سے شدید متاثر ہوتا ہے۔ مہنگائی بڑھتی جارہی ہے جس کی وجہ سے دیمانڈ میں کمی ہورہی ہے اور کاروبار متاثر ہورہا ہے. حکومت کاروباری طبقے کا بھی خیال کرے. تمام ماہرین معاشیات متبادل امپورٹ اور مقامی پیداواری صلاحیت بڑھانے پر متفق تھے۔
کراچی: کورونا کی نئی لہر پر قابو پانےکےلئےنجی اسکولوں کوطلباسمیت تمام اسٹاف ممبران کوویکسینشن کاعمل یقینی بنانےکی ہدایت جاری کردیئے۔
ذرائع کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ نے ڈائریکٹریٹ پرائیویٹ اسکولز سندھ نےپرائیوٹ اسکولوں کے لئے مراسلہ جاری کر دیا ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق نجی اسکولوں کو احکامات دئیے گئے ہیں کہ 12 تا 18 سال کے عمر تک کے طلبا کی کورونا ویکسینیشن کو یقینی بنایا جائے، جب کہ اسکول انتظامیہ تدریسی و غیر تدریسی عملے کی ویکسینیشن کو بھی یقینی بنائے، ویکسینیشن نہ کروانے والے اسکولوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ نجی اسکول انتظامیہ ویکسینیشن مکمل کرانے والے ملازمین کے کارڈکا ڈیٹا مرتب کرے، انسپکشن کے دوران زیر ملازمت تدریسی و غیر تدریسی عملے کے رجسٹریشن کارڈ نہ ہونے پر کارروائی کی جائے گی۔
سان فرانسسکو: سماجی رابطے اور مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم ٹویٹر نے ٹک ٹاک طرز کا ویڈیو ری ایکشن فیچر آزمائش کے لیے پیش کردیا۔
ٹویٹر کی جانب سے یہ فیچر آزمائشی طور پر صرف آئی او ایس آپریٹنگ سسٹم والے صارفین کے لیے پیش کیا گیا ہے، جس کے تحت وہ کسی بھی تصویر، ویڈیو یا ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے ویڈیو بناسکیں گے۔
کمپنی کے مطابق صارف جب کسی بھی ٹویٹ پر ری ٹویٹ کرے گا تو اُس کے سامنے تین آپشنز ظاہر ہوں گے، جن میں سے 2 پرانے (ری ٹویٹ، Quote ری ٹویٹ) جبکہ تیسرا Quote Tweet with reaction کے نام سے ہوگا۔
صارف جب کسی بھی ٹویٹ کو منتخب کر کے ویڈیو بنائے گا تو یہ ٹویٹ اُس پر نظر آئے گا۔ ایک بات اور اہم یہ ہے کہ ردعمل کے لیے ویڈیو کو لائیو ہی شیئر کرنا ہوگا۔ ٹویٹر پروڈکٹ کی افسر سیم ہاویسن نے صارفین کو سمجھانے اور آسانی کے لیے ایک ویڈیو بھی شیئر کی اور بتایا کہ مستقبل میں صارف کو کسی بھی ٹویٹ پر ردعمل کے اظہار کا بہترین موقع حاصل ہوگا۔
لندن: گوگل نےممتازماہرِکونیات(کاسمولوجسٹ)اورمصنف کی 80 ویں سالگرہ پراپناڈوڈل تبدیل کردیا ۔
گوگل نے ممتاز ماہرِ کونیات (کاسمولوجسٹ) اور مصنف کی 80 ویں سالگرہ پر ایک بہت مسحورکن اور خوبصورت ویڈیو ڈوڈل بنایا ہے جس میں اس عظیم دماغ کی زندگی کا مختصر احوال بھی بیان کیا گیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ گرافک ویڈیو میں باقاعدہ اجازت کے ساتھ اسی کمپیوٹر سے ہاکنگ کی آواز بناکر شامل کی گئی ہے۔
گوگل کے اس تخلیقی ڈوڈل کا ہاکنگ کے بچوں یعنی رابرٹ،لوسی اور ٹم ہاکنگ نے خیرمقدم کرتے ہوئے کہا، ’ یہ مثال پوری دنیا کے ان لوگوں کو امید دلائےگی جو مشکلات اور جسمانی چیلنج کے باوجود بھی اپنا کام جاری رکھتے ہیں۔‘
لندن: گوگل کاممتازماہرِ کونیات اور مصنف اسٹیفن ہاکنگ کی 80ویں سالگرہ پرخراج تحسین پیش کردیا۔
گوگل نے ممتاز ماہرِ کونیات (کاسمولوجسٹ) اور مصنف کی 80 ویں سالگرہ پر ایک بہت مسحورکن اور خوبصورت ویڈیو ڈوڈل بنایا ہے جس میں اس عظیم دماغ کی زندگی کا مختصر احوال بھی بیان کیا گیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ گرافک ویڈیو میں باقاعدہ اجازت کے ساتھ اسی کمپیوٹر سے ہاکنگ کی آواز بناکر شامل کی گئی ہے۔
اسٹیفن ہاکنگ موٹرنیورون یا ایمیٹروفک لیٹرل سکلیروسِس (اے ایل ایس)کے شکار تھے اور ان کی آواز کمپیوٹر سے خارج ہوتی تھی۔ اسکرین پر ہاکنگ کے لیے بنے بنائے الفاظ تھے جنہیں وہ منتخب کرکے جملوں میں ڈھالتے تھے اورکمپیوٹر امریکی لہجے میں مشینی آواز خارج کرتا تھا۔ ہاکنگ آخر عمر تک یہ نظام استعمال کرتے رہے۔
ہاکنگ کے بچوں یعنی لوسی، رابرٹ اور ٹم ہاکنگ نے گوگل کے اس تخلیقی ڈوڈل کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا، ’ یہ مثال پوری دنیا کے ان لوگوں کو امید دلائےگی جو مشکلات اور جسمانی چیلنج کے باوجود بھی اپنا کام جاری رکھتے ہیں۔‘
اے بریف ہسٹری آف ٹائم ، ہاکنگ کی مشہور کتاب ہے جو عام فہم ہونے کی باعث پوری دنیا میں مشہور ہوئی اور کروڑوں کی تعداد میں گھروں تک پہنچی۔ اس کے بعد ہاکنگ کی شہرت میں غیرمعمولی اضافہ ہوا اور اس کتاب نے کئی ماہرین کو کونیات پر عام فہم کتب لکھنے کی راہ بھی دکھائی۔
اسٹیفن ہاکنگ نے ریاضی اور نظری طبعیات استعمال کرتے ہوئے کائنات کو سمجھنے میں ہماری مدد کی اور بالخصوص بلیک ہولز پر ان کا کام بہت شاندار رہا جس سے ستاروں کے ارتقا، زندگی اور خاتمے کو سمجھنے میں بہت مدد ملی ہے۔ ہاکنگ 8 جنوری 1942 میں پیدا ہوئے اور 14 مارچ 2018 کو اس دنیا سے رخصت ہوئے۔