ھفتہ, 30 نومبر 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 46

ایمزٹی وی(اسلام آباد)وزیراعظم نواز شریف نے شہید بچوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اسلام آباد کے 122 تعلیمی ادارے اے پی ایس کے شہداء سے منسوب کرنے کی منظوری دیدی۔وزیراعظم نواز شریف نے کہا شہید بچوں نے روشنی کے بیج بوئے اپنے بچوں کی قربانی کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے اور تعلیم کے فروغ سے دشمنوں کا مقابلہ کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا عدم برداشت پیدا کرنے والے بچوں کی تعلیم نہیں چاہتے۔

ایمزٹی وی (کوئٹہ) بلوچستان میں تین روزہ قومی پولیو مہم کوئٹہ سمیت 30 اضلاع میں دوسرے روز بھی جاری ہے ۔ صوبے بھرمیں اس مہم کے دوران 5 سال سے کم عمر کے 24 لاکھ 72 ہزار 616 بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے جا رہے ہیں جس کے لئے 6 ہزار 4 سو 63 موبائل ٹیمیں، 782 فکسڈ سائٹ اور 311 ٹرانزٹ پوائنٹس پر ورکر فرائض انجام دے رہے ہیں انسداد پولیو مہم کے دوران ورکرز کی حفاظت کے لئے ایک ہزار 6 سو سے زائد پولیس اہلکاروں کے علاوہ لیویز اور ایف سی کے اہلکار بھی تعینات کئے گئے ہیں رواں سال بلوچستان میں پولیو کے 7 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ، جن میں 5 کوئٹہ اور ایک قلعہ عبداللہ اور ایک لورالائی میں سامنے آئے ہیں۔

ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی نے ماتحت پولیس افسران کوہدایات جاری کی ہیں کہ سرکاری ونجی اسکولوں ،جامعات ،کالجز،مشنری اسکولوں سمیت تمام تعلیمی اداروں کے لئے ضلعی سطح پر مرتب کردہ کنٹی جینسی پلان کواپ گریڈکیاجائے اوراس حوالے سے جملہ اقدامات کا ازسرنوجائزہ لیا جائے۔انہوں نے کہاکہ سندھ کے تمام ضلعوں کی سطح پرتھانہ جات کی حدودمیں آنے والے سرکاری ، نجی و مشنری اسکولوں ودیگرتمام تعلیمی اداروں کے منتظمین ،سربراہان ونگران کومتعلقہ ڈی آئی جیز، ایس ایس پیز،ڈی ایس پیزدفاترکے علاوہ ایس ایچ اوزکے موبائل نمبرزکی فہرستوں کویقینی بنایاجائے تاکہ سیکورٹی کے جملہ اقدامات کوفول پروف بنایاجاسکے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ بالخصوص شہروں کے مضافات میں قائم نجی وسرکاری اسکولوں ،مشنری اسکولوں کے علاوہ کالجوں ،جامعات وغیرہ کے تدریسی عمل کے آغازاور چھٹی کے اوقات میں اطراف کے تمام مرکزی راستوں ،ذیلی سڑکوں پرپولیس گشت اوررینڈم اسنیپ چیکنگ اقدامات کومزیدسخت کیا جائے۔

ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) وفاقی اردویونیورسٹی اور انجمن ترقی اردو کے اشتراک سے آج 15 دسمبرکو گلشن اقبال کیمپس، عبدالقدیر آڈیٹوریم ہال میں شام 4بجکر 30منٹ پربابائے اردو یادگاری خطبہ کا اہتمام کیا گیا ہے جس کے مقر ر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی انڈیا کے معروف اسکالر پروفیسر ڈاکٹرصغیر افراہیم اور موضوع ’’عصر حاضر میں سرسید اور رفقاء سرسید کی معنویت‘‘ ہے۔

پروگرام میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سلیمان ڈی محمد، صدر اعزازی انجمن ترقی اردو پاکستان ذولقرنین جمیل اور معتمد اعزازی ڈاکٹر فاطمہ حسن بھی شریک ہوں گے۔

ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) جامعہ سندھ جامشورو کا اکیڈمک کانووکیشن19دسمبر کو منعقد ہوگا‘ اس سلسلے میں شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر عابدہ طاہرانی کی زیر صدارت کانووکیشن کے مختلف کمیٹیوں کے کنوینرز کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں مختلف کمیٹیوں کے کنوینرز نے کانووکیشن کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ شیخ الجامعہ کو پیش کی۔کنووکیشن کی ریہرسل جمعہ 18 دسمبر کو صبح 09:00 بجے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کنوینشن سینٹر میں ہوگی۔

جامعہ سندھ کے ٹرانسپورٹ سیکشن کی جانب سے کنووکیشن کے روز طلباءکو کنووکیشن سینٹر پر پہنچانے کے لیے پوائنٹ بسیں مقرر کردہ روٹس لطیف آباد پونے7نمبر‘ پونے 5 نمبر‘ اولڈ کیمپس‘مارکیٹ‘ ہوٹل سٹی گیٹ‘ کوٹری اور جامشورو سے صبح 07:30 بجے روانہ ہونگی۔

ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) حکومت و محکمہ تعلیم کی عدم توجہی اور اعلیٰ حکام کی کرپشن کے باعث ضلع شکارپور کی چاروں تحصیلوں شکارپور،گڑھی یاسین، خانپور اور لکھی غلام شاہ کے مختلف چھوٹے بڑے شہروں سمیت دیہاتوں میں کئی برسوں سے بند پڑے ہوئے 200سے زائد اسکولوں کو اب تک نہیں کھلوایا جاسکا ہے۔انہی بند پڑے ہوئے اسکولوں میں اب تک بااثر افراد نے بھینسوں کے باڑے، مال گودام اور ذاتی بیٹھکیں قائم کر رکھی ہیں۔

اسکولوں کی اس حالت کےباعث ہزاروں بچوں کامستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے۔ حکومت کی جانب سے تعلیم کے بجٹ سےخرچ کئے گئےکروڑوں روپوں کے باوجود بچے تعلیم جیسے زیور اور بنیادی حق سے محروم ہیں۔ ضلع بھرکے چھوٹے بڑے شہروں سمیت دیہاتوں میں بندپڑے ہوئے متعدداسکولوں میں مقررکیاگیا تدریسی و غیر تدریسی عملہ گھر بیٹھے ہوئے مفت کی تنخواہ کے مزے لوٹ رہا ہے،جبکہ بچے معاشرتی بےراہ روی کا شکار ہوتے جارہے ہیں۔ بچوں کی تعلیم کو دیمک کی طرح چاٹنے والے سینکڑوں اساتذہ نے تو اپنے اسکول کا منہ تک نہیں دیکھا ہوگا۔دوسری جانب جن اسکولوں میں درس و تدریس کا عمل جاری ہےوہاں محکمہ تعلیم کی جانب سے طلباء وطالبات سمیت اساتذہ کو بنیادی سہولیات تک میسر نہیں ہیں، جہاں اسکولوں کی زبوں حالی کے باعث طلباءوطالبات خوف کے سائے تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔

اب ضروروت اس امر کی ہے کہ حکومت پاکستان، حکومت سندھ، تعلیم کے وزراء سمیت اعلیٰ حکام کو تعلیم میں سدھاروں کے لئے نیا نظام متعارف کرانا چاہئےیا پھر پہلے سے بنے اس نظام پر بہتر نمونے سے عملدرآمد کراکے مستقبل کے ان معماروں کو تعلیم جیسے زیور سے آراستہ کرکےانہیں بھی اس ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی میں شامل کیا جائے۔

ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) بدین میں بے نظیر یوتھ ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت سول اسپتال میں صحت کے مختلف شعبوں میں تربیت حاصل کرنے والے درجنوں طلبہ کو گزشتہ آٹھ ماہ سے مقرر کردہ وظیفہ نہ مل سکا ہے جس کے خلاف متاثرہ طلبہ نے سول اسپتال سے ایوان صحافت تک ریلی نکالی اور مظاہرہ کیا ۔

تفصیلات کے مطابق سول اسپتال بدین میں بے نظیر یوتھ ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت مختلف شعبوں میں کام کرنے والے بدین، گولارچی، پنگریو، جھڈو،تلہار، ٹنڈو باگو،ماتلی سے تعلق رکھنے والے درجنوں طلبہ گزشتہ آٹھ ماہ سے وظیفے سے محروم ہیں۔

ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے ناظم امتحانات عمران چشتی کے مطابق انٹرمیڈیٹ سال اول کامرس ریگولر گروپ کے سالانہ امتحانات برائے 2015ء کے نتائج کا اعلان آج 15 دسمبر 2015ء کو سہ پہر 3بجے ہوگا۔

یہ نتائج بورڈ کی ویب سائٹ www.bsek.edu.pk پر دیکھتے جا سکتے ہیں۔

ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) سرسید انجینئرنگ یونیورسٹی کے نئے چانسلر جاوید انور نے سرسید انجینئرنگ یونیورسٹی کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی طرز پر جنرل یونیورسٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ سپرہائی وے پر دو سو ایکڑ زمین موجود ہے جہاں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے بعد سرسید یونیورسٹی کی وسیع و عریض عمارت تعمیر کی جائے گی۔

جاوید انور نے کہا کہ سرسید انجینئرنگ یونیورسٹی کو جنرل یونیورسٹی بنانے کے پہلے مرحلے کے تحت آئندہ سال یونیورسٹی میں ایم بی اے اور بی بی اے پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ بزنس انجینئرنگ کے حوالے سے بھی کورسز کرائے جائیں گے۔ ایم بی اے، بی بی اے اور بزنس انجینئرنگ کے کورسز عصر حاضر کی ضرورت ہیں۔

چانسلر جاوید انور نے کہا کہ سرسید انجینئرنگ یونیورسٹی کی کارکردگی کو بہتر اور فعال کرنے کیلئے اہم اسامیوں کا میرٹ پر تقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لئے رجسٹرار، ناظم امتحانات اور دیگر اہم اسامیاں اشتہار کے ذریعے پر کی جائیں گی۔ چانسلر نے کہا کہ ان کی پہلی ترجیح یونیورسٹی کے طلبہ کو نظم و ضبط میں لانا ہے اور اس کے لئے تبدیلی اسکول اور کالج کی سطح سے آئے گی کیونکہ جب کالج سے یونیورسٹی طالبعلم آتا ہے تو اس کا مائنڈ سیٹ کچھ اور ہوتا ہے۔ ہم ان کی رہنمائی کریں گے۔ منصوبہ بندی میں مدد دیں گے کہ وہ کیا کر سکتے ہیں۔ دُنیا میں کس چیز کی ضرورت ہے۔

چانسلر جاوید انور نے کہا کہ پرانی تعلیم اور نئی تعلیم میں سوچ کا فرق آ گیا ہے۔ اب سوچ معاشی ہوگئی ہے تاہم اس کی وج سے ہم انتشار کا بھی شکار ہیں۔ ہمیں اس انتشار کو دور کرنا ہوگا اور اس مسئلے کو سنجیدگی سے لینا ہوگا

ایمز ٹی وی (سائنس اینڈٹیکنالوجی) 14 دسمبر 2014 کے سانحے سے متاثر ہو کر پشاورکے رہائشی فہدخان کے ذہن میں ایک ایسی موبائل فون ایپلیکشن کا خیال آیا جو لوگوں کی جان بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے. انھوں نے سوچا کہ ایک ایسی چیز جو لوگوں کے پاس ہمیشہ ہوتی ہے، وہ موبائل فون ہے. جس کے بعد فہد نے 'محافظ' نامی ایک فون ایپ پر کام شروع کردیا. 5.5MB کی یہ ایپلیکیشن، ایپ اسٹورز سے مفت ڈاؤن لوڈ کی جاسکتی ہے.

یہ ایپ، اینڈرائیڈ اور آئی او ایس فونز کے ساتھ مطابقت رکھتی ہے اور اس کے لیے صارفین کو کچھ اضافی معلومات مثلاً بلڈ گروپ وغیرہ دینی پڑتی ہیں، جبکہ اس ایپ کے ذریعے ہسپتال بھی ایمرجنسی کی صورت میں خون عطیہ کرنے کے خواہش مند صارفین سے رابطہ کرسکتے ہیں۔ اس ایپ کے ذریعے صارفین اپنے خاندان کے افراد یا دوستوں کو منتخب کرسکتے ہیں جنھیں کسی بھی ایمرجنسی صورتحال میں ایک بٹن دباتے ہی سگنل موصول ہوجائے گا۔

بٹن دباتے ہی ایک نئی ونڈو کھلے گی، جس پر حادثات کی نوعیت یعنی آگ، سیلاب،زلزلہ اور چوری کے آئیکون بنے ہوئے ہوتے ہیں، جبکہ دہشت گردی کے حملے کی صورت میں ایک ماسک اور پستول کا آئیکون بھی شامل کیا گیا ہے۔ فہد خان کے مطابق، "ان آئیکونز کی مدد سے نامزد کردہ ایمرجنسی کانٹیکٹس فوری ردعمل ظاہر کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔"

ان کا کہنا تھا، "جب میں یہ ایپ ڈیزائن کر رہا تھا تو میں نے اُن لوگوں کو بھی ذہن میں رکھا جو ٹیکنالوجی سے بہت اچھی طرح واقف ہیں اور اُن لوگوں کو بھی جو ٹیکنالوجی کا بہت زیادہ استعمال نہیں کرتے، یہی وجہ ہے کہ 'محافظ' میں ایسے رنگوں اور آئیکونز کا استعمال کیا گیا ہے جنھیں آسانی سے شناخت کیا جاسکے"۔

انھوں نے مزید بتایا کہ ہنگامی پیغام جانے کے 30 سیکنڈ کے اندر پیغام موصول کرنے والے کو صارف کی لوکیشن کی بھی اطلاع موصول ہوجائے گی۔ یہ پیغام اُس وقت بھی بھیجاجاسکے گا جب سگنلز بہت خراب ہوں، حتیٰ کہ صارفین اُس وقت بھی پیغام بھیجنے کے قابل ہوں گے جب ایپلیکشن ایکٹو نہ ہو یا فون سوئچ آف ہو۔ اس صورت میں پاور بٹن کو 2 مرتبہ دبانے پر پیغام نامزد کردہ شخص کو موصول ہوجائے گا۔

فہد نے بتایا کہ "اگر کوئی شخص گن پوائنٹ پر ہو تب بھی اس کی جیب یا بیگ میں موجود موبائل فون کے پاور بٹن کو دو مرتبہ دباتے ہی نامزد کردہ فرد کو اس کی لوکیشن موصول ہوجائے گی۔"

ایک ایسے ملک میں جہاں ایمبولینس سروسز اور پولیس فوراً موقع پر نہیں پہنچتی اور جہاں حکومت کے پاس اتنی صلاحیت نہیں کہ وہ افراد کو کسی ایمرجنسی کی صورت میں فوری مدد فراہم کرسکے، فہد خان کو امید ہے کہ اس ایپ کی مدد سے، نامزد کردہ ایمرجنسی کانٹیکٹ نمبر کو فوری طور پر لوکیشن کی اطلاع بھیجی جاسکے گی۔

ان کا مزید کہا تھا کہ "ہم ہر چیز کے لیے حکومت کو ذمہ دار نہیں ٹھہرا سکتے، ہمیں اپنی حفاظت کے لیے خود بھی کچھ اقدامات کرنے چاہئیں"۔