ایمزٹی وی(کراچی)قومی احتساب بیورو نے سندھ فیسٹیول میں ہونے والی بے ظابطگیوں کا نوٹس لے لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب نے انکشاف کیا ہے کہ سندھ فیسٹیول کے دوران سندھ حکومت نے چالیس کروڑ روپے ایک ایڈور ٹائزنگ کمپنی کو جاری کیے، فیسٹیول کی افتتاحی تقریب کیلیے ایک نجی کمپنی کو 18 کروڑ روپے فراہم کیے گئے فیسٹیول کے دوران کمپنی کو مختلف انتظامات کی مد میں40 کروڑ روپے ادا کیے گئے۔اس صورتحال کے پیشِ نظر نیب کو اس فیسٹیول میں مالی بے ضابطگیوں، اختیار سے تجاوز اور تاریخی ورثے کو نقصان پہنچانے کی شکایات موصول ہوئی تھیں جس کے بعد نیب نے بعض سرکاری اور نجی افرادکو نوٹس جاری کر کے طلب کر لیا ہے۔سندھ فیسٹیول کابجٹ سندھ حکومت کی جانب سے25کروڑ روپے رکھا گیا تھا جبکہ بلاول بھٹو زرداری نے اعلان کیا تھا کہ اس فیسٹیول کا خرچہ پارٹی فنڈ سے دیا جائے گا جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کے ترقیاتی سرکاری فنڈ سے لیا گیا ہے جو تقریباً دو ارب روپے بنتا ہے۔
ایمزٹی وی(اسپورٹس)کم وقت میں تیزی سے ابھرتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے لیگ اسپنر یاسر شاہ ٹیسٹ کرکٹ کی 100 سالہ تاریخ میں سب سے کم میچز میں زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولر بن گئے ہیں ذرائع کے مطابق انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں 8 وکٹیں حاصل کر کے یاسر شاہ ٹیسٹ کرکٹ کی 100 سالہ تاریخ میں سب سے کم میچ کھیل کر زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولر بن گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق یاسر شاہ اب تک 12 ٹیسٹ میچز میں 24.17 کی اوسط سے 76 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں جب کہ یاسر شاہ سے قبل کوئی بھی کرکٹر 100 برس میں یہ کارنامہ انجام نہیں دے سکا۔ یاسر شاہ سے قبل آسٹریلیا کے فاسٹ بولر چارلی ٹرنر نے 19 ویں صدی کے آغاز میں اپنے ابتدائی 12 ٹیسٹ میچز میں 80 شکار کیے تھے۔واضح رہے یاسر شاہ نے انگلنیڈ کے خلاف 2 ٹیسٹ میچز میں مجموعی طور پر 15 وکٹیں حاصل کیں اور سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔ اس کے علاوہ یاسر شاہ پاکستان کی جانب سے سب سے کم میچز میں 50 وکٹیں حاصل کرنے والے ٹیسٹ بولر بھی ہیں، انھوں نے یہ کارنامہ صرف 9 ٹیسٹ میچز میں انجام دیا اور ٹیسٹ کرکٹ کے 10 بہترین بولرز میں شامل ہو گئے۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد) 4 نومنتخب اراکین نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران حلف اٹھا لیا۔قائم مقام اسپیکر مرتضٰی جاوید عباسی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران 4 نومنتخب اراکین اسمبلی نے حلف اٹھایا اور چاروں اراکین نے اردو زبان میں حلف لیا۔ حلف اٹھانے والوں میں سردار ایاز صادق، ریاض الحق جج، بابر نواز خان اور ڈاکٹرشازیہ سومرو شامل ہیں۔ حلف اٹھانے کے بعد اراکین نے تمام نومنتخب اراکین کو مبارکباد دی تاہم تحریک انصاف کی رکن شیریں مزاری نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی کے رولز آف بزنس کے مطابق پہلے قومی اسمبلی کے اسپیکر کا انتخاب ہونا تھا جس کے بعد معمول کی کارروائی ہوتی لیکن قائم مقام اسپیکر نے ایسا نہیں کیا جو کہ رولز آف بزنس کی خلاف ورزی ہے۔
ایمزٹی وی(ایجوکیشن) آزاد وجموں کشمیر یونیورسٹی کے امتحانی مراکز پر دفعہ 144 کے تحت بیرونی داخلے پر پابندی عائد کردی گئی۔ ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ مظفرآباد نے دفعہ 144 کے تحت آزاد و جموں کشمیر یونیورسٹی کے امتحانی سنٹر یونیورسٹی آڈیٹوریم مظفرآبادسے دوسو گز کے فاصلے تک بیرونی مداخلت پر پابندی عائد کر دی ہے جس کی خلاف ورزی پر فوری کارروائی کی جائے گی۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد)آرمی چیف جنرل راحیل شریف سعودی عرب کے دورے پر ہیں اور انہوں نے مکہ مکرمہ میں عمرہ ادا کرنے کی سعادت بھی حاصل کر لی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سعودی شاہ سلمان سے ملاقات کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف مکہ مکرمہ گئے اور عمرہ ادا کیا۔اس موقع پر آرمی چیف نے پاکستان کی خوشحالی اور ترقی کیلئے دعائیں کیں اطلاعات کے مطابق آرمی چیف آج مدینہ منورہ جائیں گے اور روضہ رسول ﷺ پر حاضری دیں گے۔
ایمزٹی وی(اسپورٹس ڈیسک)پاکستان نے انگلینڈ کو تیسرے ٹیسٹ میں شکست دے کر سیریز اپنے نام کرلی.ٹیسٹ سیریز کے تیسرے میچ کے آخری روز انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم 284 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 156 رنز بناکر آئوٹ ہوگئی.تفصیلات کے مطابق کھانے کے وقفے کے بعد دوبارہ کھیلنے کے لیے آئی تو اسٹورٹ براڈ 20 رنز بناکر یاسر شاہ کا شکار ہوئے جبکہ کپتان الیسٹر کک 63 رنز بناکر شعیب ملک کی گیند پر سرفراز کے ہاتھوں اسٹمپ ہوگئے، اس وقت انگلینڈ کا اسکور 150 رنز تھا. پہلی اننگز میں فیلڈنگ کے دوران زخمی ہونے والے بین اسٹوکس دوسری اننگز میں بھی بیٹنگ کے لیے آئے اور 12 رنز بناکر یاسر کی گیند پر آئوٹ ہوگئے انھیں بھی سرفراز نے اسٹمپ آئوٹ کیا. اورانگلینڈ کی پوری ٹیم 156 رنز پر ڈھیر ہوگئی.پاکستان نے سیریز دو صفر سے اپنے نام کرکے آئی سی سی کی رینکنگ میں دوسری پوزیشن حاصل کرلی ہے اسے قبل 2006 میں پاکستان نے مختصر عرصے کے لیے یہ پوزیشن حاصل کی تھی.
ایمزٹی وی (آسلام آباد)سپریم کورٹ نے پنجاب اور سندھ میں شیشہ کیفیز کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔ذرائع کے مطابق صوبوں سے شیشہ کلچر کے خاتمے کے حوالے سے از خود نوٹس کی سماعت سپریم کورٹ میں چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔ سماعت کے موقع پر اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ پنجاب میں شیشہ کیفیز سے متعلق بل اسمبلی میں زیر التواء ہے جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ شیشے سے متعلق بل تو 2014ء سے زیر التواء ہے، کسی سطح پر تسلی بخش اقدامات نہیں کئے جا رہے، کیا اداروں کو جوں کا توں ہی رکھا جائے گا؟ اس حوالے سے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ شیشہ کلچر میں نشہ آور ادویات بھی استعمال بھی کی جاتی ہیں اس لئے ان کے کے خلاف کارروائی ناگزیر ہے، شیشہ کیفیز کے خلاف کارروائی انتظامی معاملہ ہے مگر عدلیہ کو عوامی مفاد میں مداخلت کرنا پڑ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومتی اداروں نے سوچ لیا ہے کہ کارکردگی میں کوئی بہتری نہیں لانی۔ عدالت نے صوبوں سے شیشہ سینٹرز کے خلاف کارروائی کی رپورٹس آئندہ سماعت پر طلب کر لی۔
ایمزٹی وی(کراچی) پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے سیمینار میں شرکت کے لئے آنے والے بھارتی وفد کے ارکان نے مزار قائد پر حاضری دی اور پھول چڑھائے۔ وفد کے ارکان سابق وزیر خارجہ مانی شنکر اور سابق سیکرٹری خارجہ سلمان حیدر اور سول سوسائٹی کے ورکر سودھندرا کلکرنی نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات کا اندراج کیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں وفد کے ارکان کا کہنا تھا کہ قائد اعظم ایک عظیم لیڈر تھے۔ بھارتی سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے سودھندرا کلکرنی کا کہنا تھا کہ قائد اعظم کے نظریہ پر عمل کرتے ہوئے خطے میں پائیدارامن قائم کیا جا سکتا ہے۔ وفد نے مزار کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور مزار کے احاطے میں موجود میوزیم میں خصوصی دلچسپی ظاہر کی
ایمزٹی وی(اسلام آباد)چیئرمین سینیٹ رضاربانی نے اراکین سینیٹ کو ایوان کی کارروائی کے دوران اپنے بحث ومباحثوں کے دوران آمروں کا حوالہ دینے سے روک دیا۔گزشتہ روز جب وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پرویز مشرف کا حوالہ دیاکہ وہ کہتے ہیں کہ ’ایکشن اسپیک لاؤڈر دین ورڈز‘ تو چیئر مین سینٹ آگ بگولہ ہوگئے اور غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کون مشرف؟ آئندہ پارلمینٹ میں اس کا نام نہ سنوں! انہوں نے ساپق صدر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 3 نومبر 2007 کو جب کسی آمر نے ملک میں ایمرجنسی لگائی تو پارلیمان نے ملکی تاریخ میں پہلی بار اس کی توثیق نہیں کی، تمام سیاسی جماعتوں، وکلا اور سول سوسائٹی نے طویل جدوجہد کے بعد جمہوریت بحال کروائی۔ بعد ازاں ارکینِ پارلیمنٹ کو تنبیہ کرتے ہوئے ان کا کہناتھا کہ آئندہ کسی بھی رکنِ پارلیمنٹ کو اس بات کی اجازت نہیں دوں گا کہ وہ زیر بحث کسی آمر کاحوالہ دیں۔