ایمز ٹی وی (کوئٹہ) وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری نے کہا کہ بلوچستان میں ہمسایہ ممالک کی مداخلت سے بین الاقوامی برادری کو آگاہ کرنے کے لیے صوبے کے پارلیمنٹرینز کو دوست ممالک بھجوایا جائے گا جبکہ وہ اس حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکٹری جنرل کو ایک کھلا خط بھی لکھیں گے ،نام نہاد آزادی پسند اپنی جنگ میں صوبے کے کوجوانوں کو ایندھن کی طرح استعمال کر رہے ہیں حکومت مردم شماری کروانے کے لیے سنجیدہ ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان اتوار کے روز صوبے کے دورے پر آئے ہوئے معروف اینکر پرسنز سے بات چیت کر رہے تھے ،اُنھوں نے کہا کہ حکومتی پالیسی کے تحت بہت سے لوگ پہاڑوں سے اتر کر قومی دھارے میں شامل ہوئے ہیں تاہم باہر بیٹھے کچھ لوگ پیسے کی خاطر نام نہاد آزادی کی باتیں کر رہے ہیں اور یہ وہی لوگ ہیں جواپنے مقصد کے لیے صوبے کے نوجوانوں کو استعمال کر رہے ہیں۔
انھون نے مزید کہا کہ بندوق کے زور پر اپنا نظریہ دوسروں پر مسلط کرنا جمہوریت نہیں اور نہ ہی کسی کو ایسا کرنے کی اجازت دی جائے گی۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی نے بلوچستان کے حوالے سے وہ باتیں کی ہیں جنھیں سن کر ہر شخص با آسانی اندازہ لگا سکتا ہے کہ ےہاں صورت حال کون خراب کر رہا ہے ۔ صوبے میں لاپتہ افراد اور مسخ شدہ لاشیں ملنے کے متعلق حقائق وہ نہیں جو بیان کیئے جا رہے ہیں ،حقیقت یہ ہے کہ اس سلسلے میں منفی عناصر غیر معمولی حالات کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں جبلکہ ان حالات پر بڑی حد تک قابو پا لیا گیا ہے اور اعداد و شمار کے مطابق اس وقت صرف چالیس ،پچاس افراد گم شدہ ہیں جن مین سے بیشتر افغانستان اور دبئی مین موجود ہیں ۔ترجمان بلوچستان حکومت انوار الحق کا کڑ بھی اس مو قع پر موجود تھے۔