ایمزٹی وی(اسلام آباد) پولیس اے آئی جی اسلام آباد عاشر حمید کی پراسرار موت کا معمہ حل ہوگیا ہے، فرانزک رپورٹ کے مطابق عاشر حمید کی موت حرکت قلب بند ہونے سے واقع ہوئی۔
پنجاب فرانزک لیبارٹری کی کیمیکل ایگزامینیشن رپورٹ کے مطابق اے آئی جی عاشر حمید کے دل کی 2 شریانیں مکمل طور پر بند تھیں جب کہ دو شریانیں جزوی طور پر بند ہونے اور شریانوں کے سکڑنے اور ان میں چربی جم جانے کے باعث دباؤ پیدا ہوگیا جس کی وجہ سے عاشر حمید کو خون کی الٹی بھی ہوئی اور ان کی موت واقع ہوگئی۔ رپورٹ کے مطابق عاشر حمید کے معدے میں زہریلے اجزا کی موجودگی ثابت نہیں ہوئی ۔
واضح رہے کہ عاشر حمید گزشتہ برس اکتوبر سے اے آئی جی آپریشنز اور اسٹیبلشمنٹ کے فرائض سر انجام دے رہے تھے جب کہ موت سے ایک ماہ قبل ہی ان تبادلہ بلوچستان ہوچکا تھا تاہم موت کے وقت تک وہ پولیس لائنز ہیڈ کوارٹراسلام آباد میں واقع آفیسر میس میں رہائش پذیر تھے اور 22 جولائی کی صبح عاشر حمید اپنے کمرے میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔