ایمزٹی وی(اسلام آباد)ترک صدر نے صرف دو گھنٹوں میں دو اہم فورمز پر مسئلہ کشمیر پر گفتگو کر کے نہ صرف پاکستانیوں بلکہ کشمیریوں کے بھی دل جیت لیے ۔ برادر ملک کے صدر نے پہلے وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران مسئلہ کشمیر پر تفصیل سے گفتگو کی ۔بعدازاں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کشمیریوں کی آزادی کے لیے تفصیلی بات کی جسے سن کر نہ صرف پاکستانیوں کے دل بڑے ہو گئے بلکہ کشمیریوں نے بھی ان بیانات کا خیر مقدم کیا ۔ رجب طیب اردوان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر اپنا دو ٹوک موقف پیش کر کے مودی کو واضح پیغام دیدیا ۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاﺅس میں مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں تاہم ترکی کشمیری بھائیوں پر مظالم سے آگاہ ہے ۔مسلمانوں کے درمیان نفرت کے بیج بوئے جا رہے ہیں تاہم پاکستان کیساتھ ترکی کا تعلق روز آخر تک قائم رہے گا۔
انہوں نے اس سے قبل وزیر اعظم ہاﺅس آمد پر وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کشمیر کے حوالے سے کہا تھا کہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان کے موقف کی حمایت کرتے ہیں ، پاکستان اور بھارت کو کشمیر کا معاملہ ملکر مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہئیے ۔
رجب طیب اردوان نے کہا ہے اقوام متحدہ کو چاہئیے کشمیر کے معاملے پر اپنی قراردادوں پر عمل کرائے تاکہ یہ درینہ ایشو حل ہو سکے ۔ پاکستان اور ترقی کا دہشت گردی کے خلاف تعاون جاری رہے گا ۔داعش سمیت دہشتگردوں کو مسلم دنیا سے باہر پھینک دینا چاہئیے ۔متحدہ ہو کر دہشت گردوں کو ختم کرنا ہو گا ۔ پاکستان کیساتھ تعلق روز آخر تک قائم رہے گا ۔